آسام سمیت شمال مشرقی بھارت اس وقت شدید بارشوں اور سیلاب کی لپیٹ میں ہے جہاں اب تک 36 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں، جب کہ حکومت کی جانب سے بروقت امدادی کارروائیاں نہ ہونے کے برابر ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق آسام کے کم از کم 19 اضلاع میں سیلابی صورتحال نے لاکھوں لوگوں کو بے گھر کر دیا ہے، جن میں سے بیشتر کو ریلیف کیمپس میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ حکومتی مشینری کی نااہلی اور ناقص منصوبہ بندی کے باعث نہ صرف انفراسٹرکچر تباہ ہو چکا ہے بلکہ عوام بھی شدید مشکلات کا شکار ہیں۔

مزید پڑھیں: مون سون 2025: معمول سے زیادہ بارشیں، سیلاب اور اربن فلڈنگ کا خطرہ، محکمہ موسمیات

حکام کے مطابق اب تک 34 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد بھی ہزاروں میں ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ مون سون کے دوران پانی کے ذخائر، نکاسی آب اور حفاظتی اقدامات میں بھارتی حکومت کی مجرمانہ غفلت نے انسانی المیے کی شکل اختیار کر لی ہے۔

پاکستان کو آبی جارحیت کی دھمکیاں دینے والی مودی سرکار اپنی ہی ریاستوں میں پانی کے بحران پر قابو پانے میں ناکام نظر آتی ہے۔ حیران کن امر یہ ہے کہ ایک جانب بھارتی حکومت سیلاب کی ہولناکی سے نمٹنے میں مکمل طور پر ناکام ہے، تو دوسری جانب بہار میں انتخابی مہم اور ناکام ’آپریشن سندور‘ کی نمائش میں مصروف ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آسام بھارت سیلاب مودی سرکار.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بھارت سیلاب مودی سرکار

پڑھیں:

دریائے چناب اور سندھ کے مختلف مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب

ویب ڈیسک: دریائے چناب اور دریائے سندھ کے مختلف مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے۔

فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن (ایف ایف ڈی) کے مطابق دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ اور قادرآباد کے مقامات پر پانی کی سطح میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

ہیڈ مرالہ پر پانی کی آمد 1 لاکھ 44 ہزار 378 کیوسک اور اخراج 1 لاکھ 20 ہزار 728 کیوسک ریکارڈ کیا گیا، جبکہ قادرآباد پر پانی کی آمد 1 لاکھ 19 ہزار 844 کیوسک جبکہ اخراج 1 لاکھ 4 ہزار 844 کیوسک ریکارڈ ہوا۔

مون سون بارشیں, پی ڈی ایم اے کا الرٹ جاری

اسی طرح دریائے سندھ کے مختلف مقامات پر بھی پانی کی سطح بلند ہوگئی ہے، تربیلا بیراج پر آمد 3 لاکھ 58 ہزار کیوسک اور اخراج 3 لاکھ 49 ہزار 900 کیوسک ہے، کالاباغ پر پانی کی آمد 3 لاکھ 66 ہزار 503 کیوسک اور اخراج 3 لاکھ 58 ہزار 503 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔

چشمہ بیراج پر پانی کی آمد 3 لاکھ 59 ہزار 753 کیوسک جبکہ اخراج 3 لاکھ 40 ہزار 753 کیوسک ہے۔

اس کے علاوہ تونسہ بیراج پر آمد 3 لاکھ 11 ہزار 896 کیوسک اور اخراج 3 لاکھ 5 ہزار 396 کیوسک ریکارڈ ہوا جبکہ گڈو بیراج پر پانی کی آمد 3 لاکھ 45 ہزار 474 کیوسک اور اخراج 3 لاکھ 12 ہزار 781 کیوسک ہے۔

معروف برطانوی گلوکار  انتقال کر گئے

ایف ایف ڈی کے مطابق تمام مقامات پر اس وقت نچلے درجے کا سیلاب موجود ہے، تاہم اگر بارشوں کا سلسلہ جاری رہا تو صورتِ حال مزید سنگین ہو سکتی ہے، متعلقہ حکام نے قریبی علاقوں کے رہائشیوں کو محتاط رہنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔
 

متعلقہ مضامین

  • ناکام آپریشن سندور کا دعویٰ ایک بار پھر جھوٹا ثابت، امریکی صدر کے ہاتھوں بھارت کو سبکی کا سامنا
  • اقوام متحدہ میں پاکستان نے بھارتی جارحیت، کشمیر پر قبضے اور آبی خلاف ورزیوں کو بے نقاب کردیا
  • سلامتی کونسل میں کھلا مباحثہ، پاکستانی سفیر نے بھارت کا چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کردیا
  • دریائے چناب اور سندھ کے مختلف مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب
  • ٹرمپ انتظامیہ کی پاک بھارت کشیدگی میں کردار کا دعویٰ، مودی سرکار کا ہزیمانہ ردعمل
  • قلات سکیورٹ: فورسز کا آپریشن ، ھارتی حمایت یا فتہ 8دہشتگر دہلاک : بنون میں 2پولیس چوکیوں پر حملے ناکام 
  • ملک بھر میں بارشوں سے ہلاکتیں 233 تک جاپہنچیں، شہری علاقوں میں اربن فلڈنگ کا خطرہ
  • سیلاب کا خدشہ، تربیلا ڈیم میں پانی کا ریلہ داخل ہونے کا الرٹ جاری
  • بھارت میں مذہبی پابندیاں
  • گلگت بلتستان میں پاک فوج کا ریسکیو آپریشن، سیلاب سے متاثرہ چند مقامات کلیئر