حج میڈیا فورم: مناسکِ حج کی پیشہ ورانہ کوریج کا نیا باب
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
سعودی عرب کی وزارت حج وعمرہ کے زیر اہتمام حج میڈیا فورم کے عنوان سے ایک خصوصی فورم کا انعقاد کیا گیا، جس کا مقصد حج اور میڈیا کے نظام کو مربوط طریقے سے ہم آہنگ کرتے ہوئے 2025 کے حج سیزن کی جامع اور جدید کوریج کو یقینی بنانا ہے۔
اس منفرد اقدام کے تحت ڈیجیٹل ٹیکنالوجی، اسٹوڈیوز اورعالمی میڈیا نمائندگان کی شراکت سے ایک ایسا پلیٹ فارم مہیا کیا گیا ہے جو نہ صرف حج سروسز میں ہونے والی تبدیلیوں کو اجاگر کرے گا بلکہ جدید ذرائع ابلاغ کے ذریعے مستند اور بامعنی مواد کی تیاری کو بھی فروغ دے گا۔
فورم کے تحت ایک مرکزی ڈیجیٹل میڈیا ہب بھی قائم کیا گیا ہے جہاں سے حج کے تمام مراحل کی لائیو کوریج، تجزیے، اور رپورٹس عالمی میڈیا اداروں تک بروقت پہنچائی جائیں گی۔ اس مرکز میں کئی زبانوں میں ترجمہ، بریفنگز، اور فوری ویژول مواد فراہم کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔
اس موقع پر میڈیا نمائندوں کے لیے ایک نیا ضابطۂ اخلاق بھی پیش کیا گیا، جس کا مقصد حج کی روحانیت، ثقافتی حساسیت اور زائرین کی نجی زندگی کا احترام برقرار رکھتے ہوئے رپورٹنگ کے بہترین اصولوں کو فروغ دینا ہے۔
تقریب میں 5000 سے زائد مقامی، بین الاقوامی اور بااثر میڈیا شخصیات نے شرکت کی، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ حج کوریج کو عالمی معیار کے مطابق پیش کرنے کا پختہ عزم ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جدید کوریج حج سیزن ذرائع ابلاغ سعودی عرب لائیو کوریج میڈیا فورم میڈیا ہب وزارتِ حج وعمرہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: جدید کوریج ذرائع ابلاغ لائیو کوریج میڈیا فورم میڈیا ہب کیا گیا
پڑھیں:
حکومت کا کوئی فورم ہونا چاہیے جو برطرف ملازمین کے کیسز کا فیصلہ کرے: جسٹس محمد علی مظہر
---فائل فوٹوسپریم کورٹ کراچی کی رجسٹری میں قومی ایئرلائن کے ملازم کی برطرفی کے خلاف درخواست پر سماعت کے دوران عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ حکومت کا کوئی فورم ہونا چاہیے جو برطرف ملازمین کے کیسز کا فیصلہ کرے۔
سپریم کورٹ کراچی کی رجسٹری میں قومی ایئرلائن کے ملازم کی برطرفی کے خلاف درخواست پر جسٹس محمد علی مظہر نے سماعت کی۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ قومی ایئرلائن انتظامیہ نے ملازم ندیم لودھی کو 2015ء میں برطرف کیا تھا، سندھ ہائی کورٹ نے برطرفی کے خلاف درخواست مسترد کی تو سپریم کورٹ سے رجوع کیا گیا تھا۔
سپریم کورٹ نے سرکاری اور نجی اداروں سے ملازمین کی برطرفیوں کا فورم نہ ہونے ہر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت اور پی آئی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کر دیا۔
عدالت نے درخواست گزار کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ چاہتے ہیں اس طرح کے کیسز میں آپ معاونت کریں، ہم سارے کیسز کا جائزہ لینا چاہتے ہیں۔
جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کو بھی لکھ چکا ہوں کہ اس معاملے کو دیکھیں، ، سرکاری سمیت دیگر اداروں میں ملازمین کو نکال دیا جاتا ہے، ملازمین سول سوٹ دائر کرتے ہیں جو 20، 20 سال تک چلتے ہیں۔
جسٹس محمد علی مظہر کا کہنا تھا کہ کیسز کی پیروی کرتے ہوئے ملازمین مرجاتے ہیں، جن اداروں میں سروس کے قواعد نہیں ان کا کوئی کچھ نہیں بگاڑتا۔