خیبرپختونخوا؛ محکمہ صحت کی انکوائری مکمل، 10 ملازمین برطرف، وصولی کیلئے شوکاز جاری
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
پشاور:
خیبرپختونخوا (کے پی) کے محکمہ صحت میں نگران دور میں ادویات کی خریداری میں ہونے والی مبینہ بےضابطگیوں کے حوالے سے انکوائری رپورٹ مکمل کرلی گئی اور اس کی روشنی میں 10ہیلتھ ملازمین کو برطرف کرتے ہوئے فی کس 17کروڑ وصولی کے لیے شوکاز نوٹسز جاری کردیے گئے ہیں۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے کارکردگی اور نظم و ضبط کے قواعد 2011 کے تحت محکمہ صحت کے 10 افسران کو نااہلی، بدانتظامی اور بدعنوانی کے الزامات میں برطرفی اور ان ملازمین سے فی کس 17کروڑ روپے کی وصولی کے لیے شوکاز نوٹسز جاری کردیے ہیں۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ان افسران کے خلاف کی گئی تحقیقات مکمل ہو چکی ہیں، جس کے بعد انہیں موقع دیا گیا تھا کہ وہ اپنا مؤقف پیش کریں تاہم تحقیقاتی کمیٹی کی سفارشات اور دستاویزات کی بنیاد پر وزیر اعلیٰ نے ان کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔
شوکاز نوٹس کے مطابق سابق ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز، ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز، سابق ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ، لاجسٹک آفیسر، ڈرگ انسپکٹر، اکاﺅنٹنٹ، کمپیوٹر آپریٹرز اور فارمیسی ٹیک نیشن کو الزامات ثابت ہونے پر بڑی سزا کے طور پر ملازمت سے برطرفی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اسی طرح ان میں سے ہر ایک سے17،17کروڑ روپے سے زائد رقم بھی وصول کرنے کی سزا بھی دی گئی ہے اور مذکورہ تمام عہدیداروں کو 10 سے 14 دن کے اندر جواب دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔
صوبائی حکومت کی جانب سے یہ بھی واضح کردیا گیا ہے کہ اگر کوئی جواب موصول نہ ہوا تو اسے ان کے خلاف ثبوت کے طور پر لیا جائے گا اور یک طرفہ کارروائی کی جائے گی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے تعلیمی بجٹ بڑھانے کا اعلان کر دیا
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ اس سال تعلیمی بجٹ 13 فیصد بڑھا رہے ہیں۔انہوں نے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کالج نے کم وقت میں بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں، ہمیں اپنی ڈگریوں کا معیار عالمی معیار کے مطابق کرنا ہوگا۔علی امین گنڈاپور نے کہا کہ حیران ہوں ابھی تک کالج کی بلڈنگ کیوں مکمل نہیں ہوئی، ڈی آئی خان کا کالج تو کب کا بن چکا ہے، اس مدت میں انشا اللہ آپ کا کالج مکمل ہوگا۔اگلا کانووکیشن آپ اپنے کالج میں کریں گے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ اس سال تعلیمی بجٹ 13 فیصد بڑھا رہے ہیں، اسکالرشپ کے لئے فنڈز بھی بڑھا رہے ہیں۔1500 نرسز کو بیرون ملک سے تربیت دی گئی ہے، صرف پشاور میں دل کی بیماریوں کا الگ اسپتال ہے، امراض دل کے اسپتال پہلے ریجن اور پھر ڈویژن سطح پر تعمیر کریں گے۔علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کابھی جائزہ لیاجارہاہے،تھوڑی سی بھی ٖغفلت زیادہ نقصان دیتی ہے، ان کا کہنا تھا کہ انڈوومنٹ فنڈ کو دوگنا کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ تختی تب لگے گی جب کام مکمل ہوجائے، ایسا قانون لا رہے ہیں کہ جب کام مکمل ہوگا تب ہی تختی لگے گی۔