تربت میں اسسٹنٹ کمشنر محمد حنیف نورزئی کو اغوا کرلیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
تربت(نیوز ڈیسک) بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے تُمپ میں افسوسناک اور سنسنی خیز واقعہ پیش آیا ہے جہاں اسسٹنٹ کمشنر تُمپ محمد حنیف نورزئی کو نامعلوم مسلح افراد نے اغوا کر لیا۔ ذرائع کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب اسسٹنٹ کمشنر کوئٹہ کی جانب روانہ تھے۔
ڈپٹی کمشنر کیچ بشیر بڑیچ کے مطابق نامعلوم مسلح افراد نے سرینکن کے مقام پر اسسٹنٹ کمشنر کی گاڑی کو روکا، اور انہیں زبردستی گاڑی سے نکال کر اپنے ہمراہ نامعلوم مقام کی جانب لے گئے۔ ذرائع انتظامیہ کے مطابق مسلح افراد نے واقعے کے دوران اسسٹنٹ کمشنر کے ڈرائیور اور گن مین کو چھوڑ دیا۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ واقعے کے محرکات تاحال معلوم نہیں ہو سکے اور نہ ہی اغواکاروں کی جانب سے کسی قسم کا مطالبہ سامنے آیا ہے۔ انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے واقعے کی تحقیقات میں مصروف ہیں جبکہ علاقے میں سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ترکیہ؛ ہوٹل آتشزدگی میں 78 ہلاکتیں اور 137 زخمی؛ مالک سمیت 11 افراد کو عمر قید
ترکیہ کے ایک ہوٹل میں ہونے والی آتشزدگی کے نتیجے میں ہلاکتوں کی وجہ مالکان اور عملے کی غلفت کے طور پر سامنے آئی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق رواں سال کے آغاز پر اس افسوسناک واقعے میں 34 بچوں سمیت 78 افراد جاں بحق اور 137 زخمی ہوگئے تھے۔
واقعے کی تحقیقات کے دوران ہوٹل انتطامیہ کی غفلت سامنے آنے پر ان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے تھے جس پر آج عدالت نے سزا سنا دی۔
ترکیہ کی صوبائی عدالت نے 12 منزلہ ہوٹل آتشزدگی کیس میں مالک سمیت 11 ملزمان کو عمر قید کی سزا سنا دی۔
عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ ہوٹل کی انتظامیہ سنگین غفلت کی مرتکب پائی گئی جس کا مرکزی ذمہ دار مالک ہے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ ہوٹل میں ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے کوئی انتظامات نہیں کیے گئے تھے۔
عدالت کا کہنا تھا کہ ہوٹل میں احتیاطی تدابیر کا بھی فقدان تھا اور عملہ بھی غیر تجربہ کار تھا جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافہ ہوا۔
عدالت اس بات پر زور دیا کہ ہوٹل کے اجازت نامے جاری کرتے ہوئے سرکاری محکموں نے بھی غفلت کا مظاہرہ کیا۔