اس سال تعلیمی بجٹ 13 فیصد بڑھا رہے ہیں: علی امین گنڈاپور
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
اسکرین گریب
وزیرِاعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ 10 ارب روپے کا رمضان پیکج دیا تھا، تعلیمی معیار پر بھرپور توجہ دے رہے ہیں، اس سال تعلیمی بجٹ 13 فیصد بڑھا رہے ہیں۔
گجو خان میڈیکل کالج کے پہلے کانووکیشن سے خطاب کے دوران علی امین گنڈاپور نے کہا کہ آپ نے کالج کےلیے ساڑھے7 کروڑ روپے مانگے، میں اس کے آدھے دے دوں گا، سیاست دانوں کو تختی اس وقت لگانا چاہیے جب منصوبہ مکمل ہوجائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ہر سیکٹر میں کام کیا ہے، لوگوں کے ذہن میں تختی لگانے والا نہیں، منصوبہ مکمل کرنے والا ہوتا ہے، ہمارے دور حکومت میں گجوخان کالج کا اگلا کانوکیشن ان کی اپنی بلڈنگ میں ہوگا، کالج کے تمام ملازمین کو ایک مہینے کی تنخواہ اعزازیہ کے طور پر دی جائے گی۔
علی امین کا کہنا ہے کہ اسکالرشپس کے لیے فنڈز بڑھا رہے ہیں، 1500 نرسز کو باہر سے تربیت دی گئی، تمام شعبوں کے ماہرین کی باہر سے تربیت کروا رہے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پورے صوبے میں صرف پشاور میں دل کی بیماریوں کا الگ اسپتال ہے، امراضِ دل کے اسپتال پہلے ریجن اور پھر ڈویژن سطح پر تعمیر کریں گے، ویمن اینڈ چلڈرن اسپتال کےلیے فنڈز جاری کیے جائیں گے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
مخلوط تعلیمی نظام ختم کیا جائے،طلبہ یونین بحال کی جائے،احمد عبداللہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(صباح نیوز)ناظم اسلامی جمعیت طلبہ صوبہ پنجاب احمد عبداللہ نے پنجاب میں تعلیمی ریفرنڈم کی تحریک شروع کرنے کااعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ صوبہ پنجاب کے تعلیمی اداروں میں سال 2018سے اب تک 4500ہراساں کئے جانے کے کیس سامنے آئے ہیں جبکہ اس سے دس گنا ہراسگی کے واقعات رپورٹ ہی نہیں ہوئے ،حراسگی کی کیسوں کی بنیادی وجہ مخلوط تعلیمی نظام ہے، مخلوط تعلیمی نظام ختم کیا جائے، تعلیمی اداروں میں طلبہ یونین کو بحال اور فعال کیا جائے حکومت نے نوجوانوں کی ذہن سازی پر پابندی عائد کی ہوئی ہے۔ان خیالات کااظہارناظم اسلامی جمعیت طلبہ صوبہ پنجاب احمد عبداللہ نے میلوڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ناظم اسلامی جمعیت طلبہ صوبہ پنجاب احمد عبداللہ نے کہاکہ پنجاب میں تعلیمی ریفرنڈم کی تحریک شروع کر رہے ہیں پاکستان میں عوام مسائل کا شکار ہیں، پاکستان میں چند خاندان خوشحال ہیں ،عوام مسائل کا شکار ہے، پنجاب میں تعلیم سے متعلق بہت مسائل ہیں ،اسٹیبلشمنٹ کی ترجیحات میں تعلیم شامل نہیں ہیے، طلبہ کے ساتھ حکومت کارویہ اچھا نہیں ہے ،تعلیم پر کم ازکم مجموعی جی ڈی پی چار فی صد حصہ مختص کیا جائے، تعلیمی اداروں میں بڑھتی ہوئی فیسیں پریشانی میں اضافہ کررہی ہیں ،تعلیم ادارے دوران تعلیم فیسوں میں اضافے کردیتے ہیں ،نجی تعلیمی ادارے اس سے بڑھ کر ظلم کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ تعلیمی اداروں میں طلبہ یونین کو بحال اور فعال کیا جائے حکومت نے نوجوانوں کی ذہن سازی پر پابندی عائد کی ہوئی ہے پنجاب حکومت رائے ونڈ کی جاگیر بن چکی ہے ۔ایرڈ(بارانی ) یونیورسٹی راولپنڈی میں درس قرآن دینے پر طلبہ کے خلاف کارروائی کی گئی ایرڈ یونیورسٹی میں ویلکم پارٹی پر کوئی پابندی نہیں ہے ،پنجاب یونیورسٹی میں طالب علم نے صوبائی وزیر تعلیم سے سوال کیا اس کا جواب نہیں دے سکا۔انہوں نے کہاکہ تعلیمی اداروں میں منشیات نوجوانوں کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے ،تعلیمی اداروں سے منشیات کا خاتمہ کیا جائے، تعلیمی اداروں میں کو ایجوکیشن (مخلوط تعلیم)کا نظام ختم کیا جائے تعلیمی اداروں میں ہراسگی کے واقعات بڑھ رہے ہیں۔