خان یونس: بے گھر فلسطینیوں کے خیمے پر اسرائیلی حملہ، کم از کم 12 ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 04 جون 2025ء) ایجنسی کے ترجمان محمود بسال نے اے ایف پی کو بتایا کہ دیگر حملوں میں مزید چار افراد مارے گئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے فوری طور پر اس واقعے پر تبصرے کے لیے اے ایف پی کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔
مارچ میں جنگ بندی کے خاتمے کے بعد سے، اسرائیل نے فلسطینی گروپ حماس کو ختم کرنے کے لیے اپنی کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔
حماس نے سات اکتوبر 2023 کو جنوبی اسرائیل میں ایک بڑا دہشت گردانہ حملہ کیا تھا، جس میں قریب بارہ سو اسرائیلی شہری ہلاک ہو گئے تھے۔ اس دہشت گردانہ واقعے نے اس جنگی تنازعے کو جنم دیا۔غزہ میں حماس کے زیر انتظام کام کرنے والی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے 18 مارچ کو دوبارہ کارروائی شروع کرنے کے بعد سے اس علاقے میں کم از کم 4,240 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جس سے جنگ میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 54,510 ہو گئی ہے، جن میں زیادہ تر عام شہری ہیں۔
(جاری ہے)
تازہ ترین اسرائیلی حملوں کے بارے میں خان یونس کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی نے فوج خان یونس کے کچھ حصوں پر ٹینک کی گولہ باری کے ایک دن بعد فضائی حملوں میں اضافہ کر دیا ہے اور مکینوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ اپنے گھروں کو چھوڑ کر مغرب کی طرف بڑھیں۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس کی فورسز ان علاقوں میں حماس اور دیگر عسکریت پسندوں کا مقابلہ کریں گی اور اس کا ہدف عسکریت پسند ہیں جنہیں وہ ختم کرنا چاہتا ہے۔
ادارت: عاطف توقیر/ رابعہ بگٹی
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
دوحہ حملہ: پاکستان اور کویت کی درخواست پر اقوام متحدہ کی کونسل کا ہنگامی اجلاس آج جنیوا میں ہوگا
جنیوا: قطر کے دارالحکومت دوحہ میں حماس رہنماؤں پر اسرائیلی حملے کے بعد اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا ہنگامی اجلاس آج جنیوا میں طلب کیا گیا ہے۔
پاکستان اور کویت کی درخواست پر بلائے گئے اجلاس میں حماس رہنماؤں کے خلاف اسرائیلی فضائی کارروائیوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
اسرائیل نے اس انسانی حقوق کونسل کے اجلاس کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا کوئی بھی نتیجہ انسانی حقوق کے نظام پر دھبہ ڈالے گا۔
یاد رہے کہ اسرائیل نے 9 ستمبر کو دوحہ میں حماس رہنماؤں کے اجلاس پر فضائی حملہ کیا تھا جس میں 6 افراد شہید ہوئے، تاہم حماس کی قیادت محفوظ رہی۔
حماس ذرائع کے مطابق حملے کے وقت اجلاس میں غزہ میں جنگ بندی اور امریکی صدر کی تجویز پر غور کیا جا رہا تھا۔