امریکہ اور پاکستان کے درمیان کرپٹو کرنسی اور ڈیجیٹل مارکیٹس میں مشترکہ منصوبوں کے امکانات کا جائزہ لے رہے ہیں: نیتھلی بیکر
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکہ کی ناظم الامور نیتھلی بیکر نے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان اقتصادی تعاون کو مزید وسعت دینے کی امید ہے، اور دونوں ممالک کرپٹو کرنسی اور ڈیجیٹل مارکیٹس جیسے جدید شعبوں میں مشترکہ منصوبے شروع کرنے کے امکانات کا جائزہ لے رہے ہیں۔یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے میں یوم آزادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ نیتھلی بیکر نے پاکستان میں اپنی سابقہ تعیناتی کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ میرے لیے باعثِ اعزاز ہے کہ میں دوبارہ پاکستان آئی ہوں، جہاں سے میں نے اپنا سفارتی کیریئر شروع کیا تھا۔‘‘
بجاش نیازی اور لاہور پولیس میں تنازعہ شدت اختیار کر گیا
انہوں نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان گہرے تاریخی تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ ان چند ممالک میں شامل تھا جنہوں نے سب سے پہلے پاکستان کی آزادی کو تسلیم کیا۔نیتھلی بیکر نے دفاعی اور سیکیورٹی کے شعبے میں دہائیوں پر محیط باہمی تعاون پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہماری عسکری شراکت داری نے مشترکہ تربیت اور آپریشنز کی کئی کامیاب مثالیں قائم کیں۔انہوں نے اقتصادی تعاون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم کرپٹو کرنسی اور ڈیجیٹل مارکیٹس جیسے جدید شعبوں میں نئے امکانات تلاش کر رہے ہیں، جو مستقبل میں مضبوط شراکت داری کا راستہ ہموار کریں گے۔اس موقع پر وزیرِاعظم شہباز شریف نے بھی تقریب سے خطاب کیا اور امریکی عوام کو 249ویں یوم آزادی پر مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ جمہوریت اور آئینی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں۔
قومی اقتصادی کونسل نے معاشی اہداف اور ترقیاتی پلان کی منظوری دیدی
وزیرِاعظم نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بھارت اور پاکستان کے درمیان سیز فائر کروانے کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ نے ایک حقیقی امن سفیر کا کردار ادا کیا۔شہباز شریف نے امید ظاہر کی کہ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات ایک نئے، مزید مضبوط اور ترقی یافتہ دور میں داخل ہو رہے ہیں، جہاں باہمی تعاون سے خطے میں امن، ترقی اور خوشحالی کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: پاکستان اور امریکہ ہوئے کہا کہ کے درمیان انہوں نے رہے ہیں
پڑھیں:
پاکستان، ایران کے درمیان شعبہ مواصلات میں مفاہمت کی یادداشت پر دستخط
پاکستان کے وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے کہا کہ پاکستان اور ایران دیرینہ مذہبی اور ثقافتی رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں۔ تہران میں ای سی او کانفرنس کا انعقاد خوش آئند ہے، اس سے خطے پر مثبت اثرات ہونگے، پاکستان اور ایران کے درمیان مواصلات کے شعبے میں باہمی تعاون کیلئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط بھی کر دیئے گئے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان اور ایران نے مواصلات کے شعبے میں مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کر دئیے۔ ایران کے دارالحکومت تہران میں اقتصادی تعاون تنظیم اجلاس کے موقع پر وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان سے ایران اور قازقستان کے وزراء نے ملاقاتیں کیں۔ اس دوران باہمی تعلقات مضبوط بنانے پر اتفاق کیا گیا۔ پاکستان اور ایران کے درمیان مواصلات کے شعبے میں مفاہمت کی یادداشت پر دستخط بھی کئے گئے۔ ایرانی وزیر روڈ و شہری ترقی فرزانہ صادق نے وفاقی وزیر عبدالعلیم خان اور پاکستانی وفد کا خیرمقدم کیا۔
اس موقع پر عبدالعلیم خان نے کہا کہ پاکستان اور ایران دیرینہ مذہبی اور ثقافتی رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں۔ تہران میں ای سی او کانفرنس کا انعقاد خوش آئند ہے، اس سے خطے پر مثبت اثرات ہونگے، پاکستان اور ایران کے درمیان مواصلات کے شعبے میں باہمی تعاون کیلئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط بھی کر دیئے گئے۔
ایرانی وزیر فرزانہ صادق نے تقریب میں کہا کہ دونوں ممالک باہمی تعاون کے فروغ میں فعال کردار ادا کرینگے۔ قازقستان کے وزیر ٹرانسپورٹ مارات کارابائیف نے بھی مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا۔ قازق وزیر نے پاکستان کیساتھ باہمی تعاون بالخصوص روڈ انفراسٹرکچر میں تعاون بڑھانے کی خواہش ظاہر کی۔ ملاقات کے دوران تحائف کا تبادلہ بھی کیا گیا۔