ٹک ٹاکر ثنا یوسف کا قتل؛ عائزہ خان کا خصوصی پیغام، سوشل میڈیا انفلوئنسرز کے نام
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
ٹک ٹاکر 17 سالہ ثنا یوسف کے بہیمانہ قتل نے ہر ذی شعور کو جھنجھوڑ کر رکھ دی ہے اور شوبز ستاروں نے بھی اس سفاکانہ عمل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
خوبصورت اداکارہ عائزہ خان جو سوشل میڈیا پر سماجی موضوعات پر پوسٹیں کرتی رہتی ہیں نے ثنا یوسف کے قتل پر انسٹاگرام اسٹوری شیئر کی ہے۔
جس میں اداکارہ عائزہ خان نے انفلوئنسرز اور ایکٹوسٹس کو خبردار کیا کہ ہمارے معاشرے میں رہتے ہوئے سوشل میڈیا کے فوائد اور نقصانات کو سمجھنا بہت ضروری ہے۔
اداکارہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو غیر محفوظ قرار دیتے ہوئے مشورہ دیا کہ اپنے گھر کا پتا، گاڑی کا نمبر، بچوں کے بارے میں اور ایسی جگہیں جہاں روزانہ آنا جانا ہو، کبھی بھی سوشل میڈیا پر شیئر نہ کریں۔
عائزہ خان نے انفلوئنسرز سے کہا کہ دنیا بھر سے لوگ آپ کو فالو کرتے ہیں جن میں سے اکثر کو آپ نہیں جانتے اس لیے سوشل میڈیا پر نجی معلومات ہرگز ہرگز شیئر نہ کریں۔
اداکارہ نے اپنی پوسٹ کے آخر میں دعا بھی لکھی اُنہوں نے اپنی انسٹا اسٹوری کے آخر میں لکھا کہ اللّٰہ ہم سب کو اپنی حفاظت میں اور اچھے لوگوں کی صحبت میں رکھے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا
پڑھیں:
روس میں خاتون نے 3 لاکھ 41 ہزار روپے کے بدلے اپنی ’روح بیچ‘ ڈالی
حال ہی میں ایک روسی خاتون نے 100,000 روبلز (3 لاکھ 41 ہزار روپے) کے عوض ایک شہری کو اپنی روح بیچنے کا دعویٰ کیا ہے۔
یہ واقعہ سوشل میڈیا اور کچھ غیر روایتی خبروں میں کافی گردش کر رہا ہے۔ دراصل یہ معاہدہ ایک شخص نے ٹیلی گرام پر اشتہار کے طور پر دیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ جو کوئی اپنی روح مجھے بیچے گا وہ اتنی رقم پائے گا۔
اس پر خاتون نے معاہدے کا پرنٹ آؤٹ نکال کر اس پر اپنے خون سے دستخط کیے اور معاہدہ پکا کیا جس کی تصویر بھی خاتون نے سوشل میڈیا پر شیئر کی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ رقم ملنے پر اس کا استعمال خاتون نے کھلونے والی لببو گُڑیائیں خریدنے اور ایک کنسرٹ ٹکٹ حاصل کرنے میں کیا۔
کچھ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ یہ سب “سوشل ایکسپیرمنٹ” یا مذاق کے طور پر شروع ہوا تھا نہ کہ حقیقی روحوں کی نقل و حمل کا قانونی/روحانی معاملہ۔
دوسری جانب یہ بھی معلوم نہیں ہے کہ یہ واقعہ کس حد تک تصدیق شدہ ہے۔ کیا معاہدہ قانونی حیثیت رکھتا ہے اور کیا یہ واقعہ صرف انٹرنیٹ پر وائرل کہانی ہے یا حقیقی کیس؟
“روح بیچنا” جیسے معاملات اکثر تشبیہی معنی رکھتے ہیں اور بعض لوگ اسے ایک توجہ حاصل کرنے کے طور پر لیتے ہیں۔