پاکستان اور امریکا کے مابین دیرینہ اور ہمہ جہت تعلقات ہیں، گورنر خیبر پختونخوا
اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT
اسلام آباد:
خیبرپختونخوا (کے پی) کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے امریکا کے یوم آزادی پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے مابین دیرینہ اور ہمہ جہت تعلقات ہیں۔
گورنرخیبرپختونخوا کے سیکریٹری کے دفتر سے جاری اعلامیے کے مطابق گورنرخیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے امریکی سفارت خانے میں امریکا کے یوم آزادی کی مناسبت سے منعقدہ تقریب میں شرکت کی۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ گورنر کے پی نے پاکستان میں تعینات امریکا کی قائم مقام سفیر نیٹلی بیکر، حکومت امریکا اور امریکی عوام کو خیبر پختونخوا کے عوام اور اپنی جانب سے دلی مبارک باد پیش کی۔
گورنر خیبر پختونخوا نے تقریب میں شریک پشاور میں تعینات امریکی قونصل جنرل شانتی مور کو بھی امریکا کے یوم آزادی پر مبارک باد پیش کی۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے مابین دیرینہ، گہرے اور ہمہ جہت تعلقات قائم ہیں، دونوں ممالک نے ماضی میں مختلف عالمی اور علاقائی چیلنجز کا سامنا باہمی اشتراک سے کیا ہے۔
گورنر نے امریکا کی جانب سے خیبر پختونخوا میں جاری ترقیاتی منصوبوں، تعلیم، صحت، معیشت اور سیکیورٹی کے شعبوں میں فراہم کردہ تعاون پر شکریہ ادا کیا۔
امریکا کے یوم آزادی کی مناسبت سے منعقدہ تقریب میں سفارت کار، وزرا، سیاسی اور سماجی شخصیات نے شرکت کی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: امریکا کے یوم آزادی خیبر پختونخوا
پڑھیں:
نیشنل لیبر فیڈریشن خیبر پختونخوا وسطی کا اجلاس
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیشنل لیبر فیڈریشن خیبر پختونخوا وسطی کے نئے عہدیداران کا انتخاب عمل میں آیا۔ حلف برداری کی تقریب میں نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے مرکزی صدر شمس الرحمٰن سواتی نے نومنتخب عہدیداران سے حلف لیا۔
منتخب عہدیداران میں جمشید خان صدر، سمیع اللہ جنرل سیکرٹری، مہر علی ہوتی سینئر نائب صدر، فلک تاج سینئر نائب صدر، ملک ہدایت نائب صدر، اور فضل اکبر خان چیف آرگنائزر شامل ہیں۔
اس موقع پر مرکزی صدر شمس الرحمن سواتی نے نومنتخب مجلسِ عاملہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ:
موجودہ ظالمانہ، فرسودہ اور گلے سڑے نظام نے مزدوروں، کسانوں اور پسے ہوئے طبقات سے جینے کا حق چھین لیا ہے۔ پاکستان کے ساڑھے آٹھ کروڑ مزدوروں کا کوئی پرسانِ حال نہیں، مزدور تحریک کمزور ہو چکی ہے، اور محض روایتی مطالبات و احتجاج سے مزدور اپنا حق حاصل نہیں کر سکتے۔
انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ مزدور، کسان اور ملازمین اس نظام کے خلاف متحد ہوں۔ 21، 22 اور 23 نومبر کو مینارِ پاکستان لاہور کے سائے میں متحد ہو کر شریک ہوں، اور حافظ نعیم الرحمٰن کی ‘‘بدلو نظام کو۔۔۔ تحریک’’ کا حصہ بنیں۔
شمس الرحمن سواتی نے مزید کہا کہ:
آج کروڑوں مزدور کم از کم اجرت اور سماجی بہبود کے حق سے محروم ہیں۔ مزدوروں کے بچے تعلیم سے، بیمار علاج سے، اور اکثریت سر چھپانے کی چھت سے محروم ہے۔ سرکاری ملازمین کو ملازمتوں کے حق سے محروم کیا جا رہا ہے، منافع بخش اداروں کی نجکاری کا عمل تیزی سے جاری ہے، اور تعلیمی ادارے و اسپتال بھی فروخت کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ تمام ٹریڈ یونینز، فیڈریشنز، اور ملازمین و کسانوں کی تنظیمیں متحد ہو کر اس ظالمانہ نظام کی بیخ کنی کریں۔
مزدوروں، کسانوں اور ملازمین کے مسائل کا واحد حل یہ ہے کہ وہ جاگیرداروں، سرمایہ داروں اور افسر شاہی کے اس گٹھ جوڑ کو توڑیں، اور ایک دیانتدار، امانتدار اور خدمت گزار قیادت کے ساتھ مل کر اسلام کے عادلانہ نظام کے قیام کے لیے جدوجہد کریں۔
انہوں نے کہا کہ اگر اب بھی ہم نے کوتاہی برتی تو کچھ باقی نہیں بچے گا۔
غلامی کی زنجیروں کو توڑتے ہوئے آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر ظلم کے نظام کے خلاف عظیم الشان جدوجہد برپا کرنا ہوگی تاکہ پاکستان کو صنعتی و زرعی ترقی کا ماڈل بنایا جا سکے، جہاں روزگار کے مواقع میسر ہوں، عدل و انصاف پر مبنی معاشرہ قائم ہو، اور پسے ہوئے طبقات کو باعزت زندگی نصیب ہو۔