اسلام آباد کی مویشی منڈیوں میں حالات کیسے ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT
عیدالاضحیٰ کی آمد کے ساتھ ہی ملک بھر میں بکرا منڈیاں سج گئی ہیں۔ اسلام آباد کے معروف بھاٹہ چوک کی بکرا منڈی میں بھی خوبصورت اور صحت مند قربانی کے جانور موجود ہیں۔ ہم نے اس منڈی کا دورہ کیا اور خوبصورت جانوروں کے دلکش مناظر کی عکس بندی کی۔
منڈی میں موجود بیوپاری حضرات سے جب جانوروں کی ہر سال بڑھتی ہوئی قیمتوں کے بارے میں سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ جانوروں کا چارہ، ونڈا اور دیگر ضروریاتِ زندگی مہنگی ہو چکی ہیں۔ کرایے میں ہر سال اضافہ ہو رہا ہے، جس کے باعث وہ مجبوراً جانوروں کی قیمت زیادہ رکھتے ہیں تاکہ کچھ منافع کما سکیں۔
دوسری جانب خریدار حضرات سخت پریشان دکھائی دیے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ہر سال قربانی کے جانور خریدنے آتے ہیں، لیکن اس سال قیمتیں ان کی توقعات سے کہیں زیادہ ہیں۔
بعض خریداروں کا کہنا تھا کہ وہ پوری امید کے ساتھ منڈی آئے تھے کہ حسبِ روایت جانور خریدیں گے، مگر قیمتیں دیکھ کر مایوس ہو گئے ہیں۔ فی الحال کوئی امید نظر نہیں آ رہی۔
منڈی کی رونق، بیوپاریوں اور خریداروں کے تاثرات کے ساتھ یہ منڈی ایک بار پھر اس بات کا ثبوت ہے کہ معاشی حالات کا اثر ہر شعبے پر پڑ رہا ہے، اور قربانی کی سنت بھی اس سے متاثر ہوئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
’مدد کیلئے آوازیں لگائیں لیکن کسی نے نہ سنا‘: اسلام آباد میں کار کے ساتھ ڈوبنے والے ریٹائر کرنل اور بیٹی کی تلاش تاحال جاری
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ایک نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں بارش کے باعث برساتی نالے میں ڈوب جانے والے ریٹائرڈ کرنل اسحاق قاضی اور ان کی 25 سالہ بیٹی کی تلاش تاحال جاری ہے۔ ریسکیو ٹیموں نے سواں پل کی جانب جانے والے راستے کی کھدائی شروع کر دی ہے جبکہ ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ متاثرین کی بازیابی تک سرچ آپریشن بلا تعطل جاری رکھا جائے گا۔ یہ دل دہلا دینے والا واقعہ اس وقت پیش آیا جب کرنل (ر) اسحاق قاضی اپنی بیٹی کے ساتھ گاڑی میں موجود تھے۔ موسلا دھار بارش کے باعث نالے کا پانی سڑک پر آ گیا، اور کرنل قاضی کی کار پانی میں پھنس گئی۔ گاڑی بند ہونے پر انہوں نے اسے اسٹارٹ کرنے کی کوشش کی، مگر بپھری لہروں نے موقع نہ دیا اور کار دیکھتے ہی دیکھتے پانی میں بہتی ہوئی برساتی نالے میں جا گری۔ عینی شاہدین کے مطابق، اسحاق قاضی نے مدد کے لیے آوازیں بھی دیں، مگر ریلے کی شدت کے باعث کوئی بھی ان کی مدد کو نہ پہنچ سکا۔ کار نالے کی زیرِ زمین گزرگاہ میں جا پہنچی، جہاں پانی کا دباؤ بہت زیادہ تھا۔ ریسکیو 1122، نیوی کے غوطہ خوروں اور دیگر امدادی اداروں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے سرچ آپریشن شروع کر دیا۔ ڈرونز، جدید کیمروں اور ہیلی کاپٹرز کی مدد سے سرچ آپریشن کو وسعت دی جا چکی ہے، جبکہ نالے کے اطراف علاقوں میں بھی چھان بین کی جا رہی ہے۔ ریسکیو حکام کے مطابق نالے کے اندر موجود زیرزمین چینلز اور پانی کے بہاؤ کا رخ بھی چیک کیا جا رہا ہے۔
Post Views: 6