سیمنٹ کی فروخت میں 11 ماہ کے دوران 2.45فیصد ،برآمدا ت میں 25.73 فیصد اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 جون2025ء) سیمنٹ کی مجموعی فروخت میں رواں مالی سال کے 11ماہ کے دوران 2.45فیصد جبکہ برآمدا ت میں 25.73 فیصد اضافہ ہوا ہے۔آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن(اے پی سی ایم اے) کے مطابق جاری مالی سال میں جولائی 2024 تامئی 2025کے دوران سیمنٹ ساز صنعت کی مجموعی فروخت 42.
(جاری ہے)
دوسری جانب گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں رواں مالی سال کے دوران سیمنٹ کی مقامی فروخت میں 1.94فیصد کمی ہوئی ہے اور گزشتہ سال کی فروخت 35.102ملین ٹن کے مقابلے میں جاری مالی سال کے دوران فروخت کا حجم 34.419ملین ٹن رہا ہے ۔مئی 2025کے دوران شمالی ریجن میں سیمنٹ کی فروخت 11.87فیصد اضافہ سے 2.195ملین ٹن کے مقابلے میں 3.261ملین ٹن رہی ۔اسی طرح جنوبی ریجن کی سیمنٹ کی فروخت 5.37فیصد اضافہ کے ساتھ مئی 2024کی 6لاکھ 9ہزار174ٹن کے مقابلے میں 6 لاکھ 41 ہزار894ٹن ہو گئی ہے۔ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے رواں مالی سال کے گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں کی فروخت کے دوران سیمنٹ کی
پڑھیں:
اے ٹی ایم اور بینک سے رقم نکلوانے پر چارجز میں نمایاں اضافہ
وفاقی حکومت نے ٹیکس نیٹ کو مزید سخت کرنے کا فیصلہ کرلیا جس کے تحت نان فائلرز کو اے ٹی ایم یا بینک سے رقم نکلوانے پر زیادہ ٹیکس ادا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے اور محصولات میں اضافے کیلئے نئے اقدامات تجویز کیے ہیں جو جلد نافذالعمل ہوسکتے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق نان فائلرز سے بینک سے نقد رقم نکلوانے پر ٹیکس کی شرح 0.8 فیصد سے بڑھا کر 1.5 فیصد کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ اس مجوزہ اقدام سے حکومت کو سالانہ تقریباً 30 ارب روپے کی اضافی آمدن حاصل ہونے کی توقع ہے، تاہم اس سے لاکھوں نان فائلرز کو ہر اے ٹی ایم یا بینک ٹرانزیکشن پر دوگنا ٹیکس ادا کرنا ہوگا، جس سے عام شہریوں کی جیب پر اضافی بوجھ پڑنے کا خدشہ ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تجاویز حکومت کے ریونیو شارٹ فال کو پورا کرنے کیلئے پیش کی گئی ہیں، کیونکہ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں ایف بی آر اپنے محصولات کے ہدف سے پیچھے رہا۔ جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ہدف 3083 ارب روپے تھا، تاہم ایف بی آر صرف 2885 ارب روپے جمع کر سکا۔ یاد رہے کہ اس سے قبل نان فائلرز کے بینک سے رقوم نکلوانے پر ٹیکس کٹوتی میں اضافہ کیا گیا، یومیہ 50 ہزار سے زائد رقم نکلوانے پرٹیکس 0.6 فیصد سے بڑھا کر 0.8 فیصد کیا گیا، اس سے پہلے یومیہ 50 ہزار سےزائد رقم نکلوانے پر0.6 فیصد ٹیکس عائد تھا۔