عیدالاضحیٰ کے موقع پر علی امین کا پی ٹی آئی کے قیدی ورکرز کیلئے مالی معاونت کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
علی امین گنڈاپور کی جانب سے بنوں جیل میں موجود قیدیوں کے لیے فی کس پچاس ہزار روپے مالی معاونت فراہم کی گئی، یہ رقم ہر بار علی امین گنڈاپور کی جیب سے ادا کی جاتی ہے سرکاری خزانے سے نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ عیدالاضحیٰ کے موقع پر وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے پی ٹی آئی کے قیدی ورکرز کیلئے مالی معاونت کا اعلان کردیا۔ تفصیلات کے مطابق عیدالاضحیٰ کے موقع پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے پی ٹی آئی کے قیدی ورکرز کے لیے مالی معاونت کا اعلان کیا۔ علی امین گنڈاپور کی جانب سے بنوں جیل میں موجود قیدیوں کے لیے فی کس پچاس ہزار روپے مالی معاونت فراہم کی گئی، یہ رقم ہر بار علی امین گنڈاپور کی جیب سے ادا کی جاتی ہے سرکاری خزانے سے نہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور کی مالی معاونت
پڑھیں:
آئین کے تحت حاصل اختیارات احتجاج میں خم ٹھوک کر استعمال کروں گا، علی امین گنڈاپور
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عدلیہ اب آزاد نہیں رہی، کہیں سے نہیں لگ رہا کہ ہمیں انصاف ملے گا۔ ہمیں کچھ نظر نہیں آرہا ہم احتجاج کا حق رکھتے ہیں۔ پاکستان کے لیڈر کو جیل میں رکھا گیا ہے۔ اب ہم نے تحریک سڑکوں پر چلانی ہے اور اس کو ہم حاصل کر کے رہیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ آئین کے تحت حاصل اختیارات احتجاج میں خم ٹھوک کر استعمال کروں گا۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اب عدلیہ سے کوئی امید نہیں ہے۔ ہمارے پاس آئینی راستہ موجود ہے اور وہ احتجاج کا راستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنا حق حاصل کرنے کے لیے تحریک کی طرف جائیں گے اور آئین کے تحت حاصل اختیارات احتجاج میں خم ٹھوک کر استعمال کروں گا۔ بجٹ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ میری بانی پی ٹی آئی عمران خان سے تفصیلی ملاقات ہوئی ہے۔ ہمارا بجٹ آنے والا ہے۔ اور اس حوالے سے معاشی ٹیم کی ملاقات بجٹ سے پہلے کرائیں گے۔ اور اگر ملاقات نہیں کرائی گئی تو پھر لائحہ عمل طے کریں گے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے فنڈز انسانی فلاح پر لگانے کا حکم دیا ہے. ہم نے ویلفئیر پر کام کرنا ہے۔ اور جو علاقے پیچھے رہ گئے ہیں ان کو اوپر لانا ہے۔ بانی پی ٹی آئی کے مقدمات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہی ڈرامے بازی، پراسیکیوٹر کہہ رہا تھا کہ رات پتا چلا ہے کہ پیشی ہے۔ پراسیکیوشن تاخیر کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ اب آزاد نہیں رہی، کہیں سے نہیں لگ رہا کہ ہمیں انصاف ملے گا۔ ہمیں کچھ نظر نہیں آرہا ہم احتجاج کا حق رکھتے ہیں۔ پاکستان کے لیڈر کو جیل میں رکھا گیا ہے۔ اب ہم نے تحریک سڑکوں پر چلانی ہے اور اس کو ہم حاصل کر کے رہیں گے۔