سرینگر سے بھارتی پارلیمنٹ کے رکن کا کہنا ہے کہ کشمیریوں کو دشمن کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما اور سرینگر سے بھارتی پارلیمنٹ کے رکن آغا سید روح اللہ مہدی نے کہا ہے کہ ہندوتوا تنظیمیں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ اور بھارتیہ جنتا پارٹی کشمیریوں کے خلاف نفرت بھڑکا رہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق آغا سید روح اللہ نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کشمیریوں کے خلاف نفرت اور دشمنی کے جذبات بھڑکانے پر ہندوتوا تنظیموں پر کڑی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو دشمن کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے دہرادون، نئی دلی اور چندی گڑھ میں کشمیریوں پر حملوں اور انہیں ہراساں کئے جانے کے حالیہ واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان حملوں کا مقصد کشمیریوں کو تنہا کرنا اور ایک خطرے کے طور پر پیش کرنا ہے۔ آغا روح اللہ نے کہا کہ ہندوتوا تنظیمیں کشمیریوں کے حقوق پر بھی حملہ آور ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں سرکاری ملازمین کی حالیہ برطرفی پر قابض انتظامیہ کو ہدف تنقید بناتے ہوئے انہوں نے ان برطرفیوں کی وجوہات اور قانونی بنیاد پر سوال کیا۔ انہوں نے کہا کہ قابض حکام کو بتانا چاہیے کہ مقبوضہ کشمیر میں اختیار کس کے پاس ہے اور یہ فیصلے کون کر رہا ہے۔ لداخ کی صورتحال کے بارے میں روح اللہ مہدی نے واضح کیا کہ کارگل کو مسلسل نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ کارگل اور لہہ کے عوام کی اکثریت 2019ء سے پہلے کی حیثیت اور حقوق کی بحالی چاہتی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کشمیریوں کے روح اللہ انہوں نے نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

کشمیریوں پر بھارت کا ریاستی ظلم و تشدد جاری، دہلی میں نوجوان کا وحشیانہ قتل

کشمیری مسلمانوں پر بھارت کا ریاستی ظلم و تشدد جاری ہے اور اسی لہر میں دہلی میں کشمیری نوجوان کے وحشیانہ قتل کا واقعہ سامنے آ گیا۔

پہلگام واقعے کے بعد سے کشمیری مسلمانوں کے خلاف قتل کا سلسلہ معمول بن چکا ہے۔ کشمیری مسلمان  مقبوضہ وادی میں ہی نہیں، بلکہ پورے بھارت میں خوف کے سائے تلے زندگی گزار نے پر مجبور ہیں۔

بھارتی  پولیس کی  پر تشدد کاروائیوں نے ایک اور کشمیری نوجوان کی جان لے لی۔ حال ہی میں دہلی کے لجپت نگر میں 30 سالہ  کشمیری نوجوان زبیر احمد  کو بے دردی سے قتل کیا گیا، جس کی تشدد زدہ  لاش دہلی کے ایک عوامی پارک میں ملی۔

التجا مفتی کے مطابق زبیر احمد بٹ کا قتل کوئی معما نہیں، دہلی پولیس نے گرفتار کر کے وحشیانہ تشدد کیا۔ 30 سالہ زبیر اپنی والدہ اور بہن بھائیوں کا واحد کفیل تھا۔ بے گناہ کشمیریوں کی جانوں کو بغیر ثبوت ختم کرنے کا یہ سلسلہ کب ختم ہوگا؟۔

جموں و کشمیر اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن نے زبیر احمد بٹ کے واقعے کی فوری اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ذمے داروں کو گرفتار کر کے انصاف فراہم کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • ریل رابطہ خوش آئند مگر انسانیت پر مبنی اقدام اصل راستہ ہے، میرواعظ کشمیر
  • کشمیریوں پر بھارت کا ریاستی ظلم و تشدد جاری، دہلی میں نوجوان کا وحشیانہ قتل
  • قربانی ہر صاحب حیثیت پر فرض ہے، خرم نواز گنڈاپور
  • یوم عرفہ پر کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا، نائب گورنر مکہ
  • اللہ تعالیٰ معصوم فلسطینی بچوں اور عورتوں کے قاتلوں کو برباد کردے، شیخ صالح بن عبداللہ کا خطبہ حج
  • سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی یوم عرفہ پر حجاج کرام کو مبارکباد
  • نئی دلی، کشمیری نوجوان کی لاش برآمد
  • پاکستانی میڈیا نے حقائق کے ساتھ ذمہ دارانہ صحافت کی؛ عطا تارڑ
  • میر واعظ کی طرف سے کشمیری سرکاری ملازمین کی جبری برطرفی کی مذمت