نیٹ میٹرنگ: صارف کو 22 کے بجائے 10 روپے ادائیگی کی تجویز زیرِ غور
اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT
---فائل فوٹو
نیٹ میٹرنگ کی پالیسی کو تبدیل کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا گیا ہے۔
وزارتِ توانائی کے ذرائع کے مطابق نیٹ میٹرنگ سے متعلق سمری تیار ہے جو بجٹ کے بعد وفاقی کابینہ سے منظور کروائی جائے گی، سمری میں صارف کو 22 روپے فی یونٹ کے بجائے 10 روپے نقد ادائیگی کی تجویز زیرِ غور ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں اس وقت 5 ہزار میگاواٹ تک سولر انرجی پیدا ہو رہی ہے، الیکٹرک سپلائی کمپنی میں سولر پر 1400 میگاواٹ بجلی بن رہی ہے۔
وزارتِ توانائی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی پالیسی پر غور جاری ہے جبکہ حتمی فیصلہ مشاورت کے بعد ہوگا، فیصلہ صارفین کے مفاد کو مدِنظر رکھ کر کیا جائے گا۔
اسلام آباد نیٹ میٹرنگ کے ذریعے چھتوں پر سولر.
دوسری جانب پاور ڈویژن کے ترجمان نے نیٹ میٹرنگ سے متعلق بیان میں کہا ہے کہ نیٹ میٹرنگ سے متعلق ابھی تک مشاورت کا عمل جاری ہے، نیٹ میٹرنگ پر مختلف تجاویز زیرِ غور ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ابھی نیٹ میٹرنگ سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں ہوا، نیٹ میٹرنگ کا معاملہ ابھی وزیرِ اعظم کے پاس جانا ہے، صارف کو 10 روپے ملنے سے متعلق رائے قائم کرنا قبل از وقت ہے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نیٹ میٹرنگ سے متعلق
پڑھیں:
گلگت بلتستان، ترقیاتی بجٹ میں اے ڈی پی 22 ارب روپے رکھنے کی تجویز
مالی سال 25-2024ء میں پی ایس ڈی پی 13 ارب اور اے ڈی پی 22 ارب روپے تھے۔ مالی سال 26-2025ء میں پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام کا تھرو فارورڈ 1 کھرب 10 ارب روپے سے زائد اور سالانہ ترقیاتی پروگرام کا تھرو فارورڈ 1 کھرب 9 ارب روپے تک ہونے کی توقع ہے۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان مالی سال 26- 2025ء ترقیاتی بجٹ میں پی ایس ڈی پی 15 ارب روپے اور اے ڈی پی 22 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔ مالی سال 25-2024ء میں پی ایس ڈی پی 13 ارب اور اے ڈی پی 22 ارب روپے تھے۔ مالی سال 26-2025ء میں پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام کا تھرو فارورڈ 1 کھرب 10 ارب روپے سے زائد اور سالانہ ترقیاتی پروگرام کا تھرو فارورڈ 1 کھرب 9 ارب روپے تک ہونے کی توقع ہے۔ پی ایس ڈی پی بجٹ کا تھرو فارورڈ تجویز کردہ بجٹ سے سات گنا زیادہ ہونے سے سکیموں کو مکمل ہونے میں سات سال سے زیادہ کا عرصہ درکار ہو گا، تھرو فارورڈ بڑھ جانے سے غواڑی ہائیڈرل پاور پروجیکٹ، استور ویلی روڈ، شاہراہ نگر، ہینزل ہائیڈرل پاور پروجیکٹ، داریل تانگیر ایکسپریس وے جیسے پروجیکٹس ریوائز ہو جائیں گے جس سے ان کی لاگت میں کئی گنا اضافہ ہوگا۔