پیوٹن ایرانی جوہری مذاکرات میں مدد کو تیار ہیں، کرملن پیلس کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT
روسی صدارتی محل کے ترجمان کے مطابق روسی صدر نے تہران و ماسکو کے قریبی تعلقات کو ایران امریکہ بالواسطہ مذاکرات میں سہولت فراہم کرنے اور ضرورت کے مطابق ذاتی طور پر بھی ان مذاکرات میں شرکت کیلئے آمادگی کا اظہار کیا ہے! اسلام ٹائمز۔ روسی صدارتی محل کرملن پیلس کے ترجمان دیمتری پیسکوف (Dmitry Peskov) نے؛ روسی ہم منصب کیساتھ ٹیلیفونک گفتگو کے بعد جاری ہونے والے امریکی صدر کے بیانات کی تصدیق کی ہے۔ اس گفتگو کے بعد اپنے ایک پیغام میں ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ولادیمیر پیوٹن نے "ایران کے ساتھ مذاکرات" میں شامل ہونے کی پیشکش کی ہے اور شاید وہ اس مسئلے کے جلد حل کے لئے (ذاتی طور پر) کردار بھی ادا کر سکیں گے۔
کرملن پیلس کے ترجمان نے آج صحافیوں کے ساتھ گفتگو میں اس بارے مزید بتایا کہ تہران کے ساتھ اعلی سطحی شراکتداری پر مبنی ہمارے انتہائی قریبی تعلقات استوار ہیں اور یہ ایک فطری سی بات ہے کہ صدر پیوٹن نے اعلان کر رکھا ہے کہ روس، تہران کے ساتھ اپنی اعلی سطحی شراکتداری کو استعمال کرنے کو تیار ہے تاکہ ایرانی جوہری مسئلے کے حل کے لئے جاری مذاکرات میں سہولت و مدد فراہم کی جا سکے! اس سوال کے جواب میں کہ ولادیمیر پیوٹن کب ان مذاکرات میں شامل ہو سکتے ہیں، دیمتری پیسکوف نے مزید کہا کہ تہران و واشنگٹن کے ساتھ مختلف چینلز کے ذریعے بات چیت جاری ہے اور ضرورت پڑنے پر روسی صدر ذاتی طور پر بھی ان مذاکرات میں شامل ہو سکتے ہیں!
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مذاکرات میں کے ساتھ
پڑھیں:
پاکستان اور برطانیہ کے مابین حال ہی میں ہونے والے تجارتی مذاکرات دونوں فریقین کے لئے فائدہ مند ثابت ہوں گے ، وزیراعظم شہبازشریف کی برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ سے ملاقات میں گفتگو
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جولائی2025ء) وزیراعظم محمد شہبازشریف نے پاکستان اور برطانیہ کے مابین دوطرفہ تعاون پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان حال ہی میں ہونے والے تجارتی مذاکرات دونوں فریقین کے لئے فائدہ مند ثابت ہوں گے ۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہبازشریف سے پاکستان میں برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے بدھ کو یہاں ملاقات کی۔ وزیر اعظم نے کنگ چارلس سوئم اور برطانوی وزیراعظم کیئر سٹارمر کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس سال کے اواخر میں برطانیہ کی قیادت کے ساتھ ملاقات کے منتظر ہیں۔ انہوں نے برطانوی حکومت کی جانب سے پی آئی اے کی پروازوں کی بحالی کے حالیہ فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس مثبت پیشرفت سے برطانوی پاکستانی کمیونٹی کو درپیش مشکلات کو دور کرنے کے ساتھ ساتھ لوگوں کے درمیان تبادلے کو بڑھانے میں بھی مدد ملے گی۔(جاری ہے)
انہوں نے اس سلسلے میں ہائی کمشنر کے مثبت کردار کو خاص طور پر سراہا۔وزیراعظم نے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان دوطرفہ تعاون کی مثبت رفتار پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان حال ہی میں ہونے والے تجارتی مذاکرات دونوں فریقین کے لئے باہمی طور پر فائدہ مند ثابت ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھی برطانیہ کے ساتھ قریبی تعاون کر رہا ہے جس کی اس وقت پاکستان کے پاس صدارت ہے۔ملاقات میں جنوبی ایشیا اور مشرق وسطیٰ کی علاقائی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نے پاک بھارت کشیدگی میں کمی کے لئے برطانیہ کے کردار کو سراہتے ہوئے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ تمام تصفیہ طلب مسائل پر بامعنی مذاکرات کے لئے تیار ہے۔برطانوی ہائی کمشنر نے وزیراعظم کو اپنے حالیہ دورہ لندن کے بارے میں بتایا جہاں انہوں نے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تعلقات کو بڑھانے کے حوالے سے وسیع مشاورت کی۔برطانوی ہائی کمشنر نے وزیراعظم کے وژن اور قیادت میں گزشتہ ڈیڑھ سال میں حکومت کی معاشی کارکردگی کو سراہا جس سے تمام اہم میکرو اکنامک اشاریوں میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ ملاقات میں برطانوی ہائی کمشنر نے وزیراعظم کے ساتھ جنوبی ایشیا اور مشرق وسطیٰ میں ہونے والی علاقائی پیشرفت پر برطانیہ کے نقطہ نظر کے حوالے سے گفتگو کی۔