سونے کی قیمتوں میں ہزاروں روپے کا ہوشربا اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT
ملک بھر میں آج پھر سونے کی قیمتیں ہزاروں روپے بڑھ گئیں۔
آل پاکستان صرافہ جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن نے رپورٹ کیا کہ 24 قیراط فی تولہ سونے کی قیمت 4 ہزار 300 روپے اضافے سے 3 لاکھ 58 ہزار 400 روپے ہو گئی۔
اسی طرح 24 قیراط 10 گرام سونے کا بھاؤ 3 ہزار 687 روپے اضافے سے 3 لاکھ 7 ہزار 270 روپے ہو گیا، جبکہ 22 قیراط 10 گرام سونا بھی 3 ہزار 380 روپے بڑھ کر 2 لاکھ 81 ہزار 674 روپے میں فروخت ہوا۔
ادھر، فی تولہ اور 10 گرام چاندی کے نرخ 159 روپے اور 136 روپے اضافے سے بالترتیب 3 ہزار 745 روپے اور 3 ہزار 210 روپے ہو گئے۔
ایسوسی ایشن کے مطابق بین الاقوامی مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت 43 ڈالر اضافے کے ساتھ 3 ہزار 400 ڈالر ہو گئی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سونے کی قیمتوں میں استحکام دیکھا گیا تھا، تاہم اس سے ایک روز قبل (3 جون) 24 قیراط کے حامل فی تولہ خالص سونے کی قیمت ایک ہزار روپے اضافے سے 3 لاکھ 54 ہزار 100 روپے ہو گئی تھی۔
اسی طرح 24 قیراط 10 گرام سونا بھی 857 روپے مہنگا ہو کر 3 لاکھ 3 ہزار 583 روپے کا ہو گیا تھا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: روپے اضافے سے سونے کی روپے ہو
پڑھیں:
سی ایم پنجاب گرین کریڈٹ پروگرام کے تحت ای بائیکس کی رجسٹریشن میں نمایاں اضافہ
لاہور:سیکریٹری ماحولیات پنجاب صلوت سعید کی ہدایات پر سی ایم پنجاب گرین کریڈٹ پروگرام کے تحت ای بائیکس کی رجسٹریشن میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
ترجمان ادارہ ماحولیات پنجاب ساجد بشیر کے مطابق گزشتہ آٹھ ماہ میں ای بائیکس کی تعداد 1248 تک پہنچ گئی، صرف اگست 2025 میں 755 نئی ای بائیکس رجسٹرڈ ہوئیں۔
ترجمان نے بتایا کہ ای بائیکس کے استعمال سے شور، دھوئیں اور ٹریفک دباؤ میں نمایاں کمی واقع ہو رہی ہے۔ اسکیم کے تحت شہریوں کو 5 گرین کریڈٹ کی سہولت حاصل ہے، جس کے تحت ای بائیک کی خریداری اور پروگرام کے ساتھ رجسٹر کروانے پر 50 ہزار روپے دیے جا رہے ہیں۔ یہ رقم براہ راست شہری کے بینک اکاؤنٹ یا موبائل والٹ میں منتقل کی جاتی ہے۔
مزید کہا گیا کہ دوسری قسط کے 50 ہزار روپے کے اجرا کے لیے 6 ماہ میں 6 ہزار کلومیٹر چلانا لازمی ہے، جس کا ریکارڈ گرین کریڈٹ ایپ پر اپ لوڈ کرنا ہوگا۔ اس طرح مجموعی طور پر ایک لاکھ روپے فراہم کیے جائیں گے۔
ساجد بشیر کے مطابق ای بائیکس ماحول دوست اور کم اخراج والی ٹرانسپورٹ کا مستقبل ہیں، جبکہ پروگرام کے ذریعے سالانہ ہزاروں ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کمی متوقع ہے۔ پنجاب حکومت کا ہدف ہے کہ 2030 تک صوبے کی 30 فیصد ٹرانسپورٹ کو الیکٹرک پر منتقل کیا جائے۔