بھارت آنےوالی نسلوں کو پانی کیلئےجنگوں پر مجبورکررہا ہے؛ بلاول بھٹو
اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT
سٹی 42: واشنگٹن میں سابق وزیر خارجہ اورسفارتی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو نے مڈل ایسٹ انسٹی ٹیوٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب امریکی صدر بھی کہتے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر عالمی تنازع ہے
بلاول بھٹو نے اپنے خطاب میں کہا بھارت آنےوالی نسلوں کو پانی کیلئےجنگوں پر مجبورکررہا ہے،بھارت 24 کروڑ پاکستانی عوام کے پانی کے حق پر حملہ کررہا ہے،بھارت کہتا تھا مقبوضہ کشمیراندرونی معاملہ ہے،امریکی صدر نے کہہ دیا کشمیر عالمی تنازع ہے،پانچ دن کی جنگ کےبعد بھارت نے کشمیر کودوطرفہ تنازع کہنا شروع کردیا،پہلگام واقعہ میں پاکستان کا کوئی کردار نہیں،بھارت اگر بات ہی نہیں کرے گا تو مسئلے حل کیسے ہوں گے؟بھارت بی ایل اے اور ٹی ٹی پی جیسے گروپوں کی مدد کررہا ہے، پاکستان خیبرپختونخوا ،بلوچستان میں دہشتگردوں سے نبردآزما ہے، اب امریکی صدر بھی کہتے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر عالمی تنازعہ ہے ، بھارت کو پاکستان سے ہزاروں مسائل ہوں گے لیکن مذاکرات سے انکار پر مسلہ ہوگا ، بھارت تنازعات پر بات نہیں کرتے گا تو حل کیسے ہوں گے ، پاکستان نے بھارت کو غیر جانبدرانہ عالمی انکوائری کی پیش کش کی ، کشمیر کے تنازعے کو حل کئے بغیر مستقل امن حاصل نہیں کیا جاسکتا ، میرا یقین ہے کہ کشمیریوں کو حق خود اردایت ملنا چاہے ،کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حق ملنا چاہے ، یہ کہنا غلط ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کوئی بھی واقعہ پاکستان سے ہوتا ہے ،کشمیری عوام ظلم برداشت کررہے ہیں تو ردعمل بھی دیں گے ، بھارت کے ساتھ کشمیر کے معاملے پر بات ہوگی کیونکہ دونوں ممالک میں یہ ہی تنازعہ ہے ، مقبوضہ کشمیر کی پوری آبادی کو قید نہیں رکھا جاسکتا ، بھارت بلوچستان میں دہشت گردی کے لیے فنڈنگ فراہم کرتا ہے ، بلوچستان میں اسکول بس پر حملہ بی ایل اے کے مجید گروپ نے کیا ،
کل کی سرکاری چھٹی منسوخ
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے‘ کبھی تھا نہ کبھی ہوگا‘ پاکستانی مندوب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251102-01-22
جینوا (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھارتی سفارت کاروں کے بے بنیاد دعوؤں کا مؤثر جواب دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا۔ پاکستانی مندوب سرفراز احمد گوہر نے اپنے حق جواب کے استعمال میں کہا کہ کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ اقوامِ متحدہ کے تمام سرکاری نقشوں میں مقبوضہ جموں و کشمیر کو متنازع علاقہ ظاہر کیا گیا ہے۔انہوں نے زور دیا کہ بھارت پر سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کی قانونی ذمہ داری عائد ہوتی ہے اور اسے کشمیری عوام کو حقِ خود ارادیت دینے سے انکار نہیں کرنا چاہیے۔سرفراز گوہر نے کہا کہ دنیا بھر کی انسانی حقوق تنظیمیں، سول سوسائٹی اور آزاد میڈیا مقبوضہ علاقے میں بھارتی مظالم پر گہری تشویش ظاہر کر چکے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ *جینو سائیڈ واچ* کے مطابق بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی کا حقیقی خطرہ موجود ہے۔انہوں نے جنرل اسمبلی کے صدر سے مطالبہ کیا کہ بھارت کو اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کرنے اور کشمیری عوام کو ان کے بنیادی حقوق دینے پر مجبور کیا جائے۔