انسداد دہشتگردی ترمیمی بل سے جبری گمشدیوں میں اضافہ ہوگا، کلثوم نیاز بلوچ
اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT
اپنے بیان میں نیشنل پارٹی کی کلثوم نیاز بلوچ نے بل پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ترمیمی بل شہری آزادیوں کو سلب کرنیکا ذریعہ بنے گا۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان اسمبلی میں نیشنل پارٹی کی رکن اسمبلی کلثوم نیاز بلوچ نے انسداد دہشت گردی ترمیمی بل کی مخالفت کرتے ہوئے اسے بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ اپنے بیان میں کلثوم نیاز نے کہا کہ اسمبلی میں بل پر اظہار خیال کرنا چاہتی تھی تاہم اسپیکر نے اجازت نہیں دی۔ جس بل کے خلاف ایوان سے واک آؤٹ کر گئیں۔ کلثوم نیاز بلوچ نے بل پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ترمیمی بل شہری آزادیوں کو سلب کرنے کا ذریعہ بنے گا اور اس سے بلوچستان میں جبری گمشدگیوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں مزید بڑھ سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے قوانین سے امن قائم نہیں ہوتا بلکہ عوام میں بے چینی اور بداعتمادی بڑھتی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کلثوم نیاز بلوچ کہا کہ
پڑھیں:
بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی اربوں کی اووربلنگ شرمناک اقدام) حافظ نعیم(
حکومت کو عوام سے لوٹی ہوئی یہ رقم واپس کرنی چاہیے، اووربلنگ کرپشن اور بدانتظامی کی بدترین شکل ہے
لائن لاسز اور نااہلی چھپانیکیلئے عوام پر 244 ارب کا بوجھ ڈالنا انتہائی شرمناک ہے، ایکس پر اظہار خیال
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے آڈٹ رپورٹ میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے اربوں کی اووربلنگ کی نشاندہی پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ لائن لاسز اور نااہلی چھپانے کے لیے اووربلنگ کے ذریعے عوام پر 244 ارب کا بوجھ ڈالنا انتہائی شرمناک ہے، حکومت کو عوام سے لوٹی ہوئی یہ رقم واپس کرنی چاہیے۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اووربلنگ کرپشن اور بدانتظامی کی بدترین شکل ہے۔ حکمرانوں اور اداروں کی نااہلی کی سزا عوام کو مل رہی ہے۔یاد رہے کہ آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئیسکو، لیسکو، میپکو، سیپکو، ہیسکو، پیسکو، کیسکو اور ٹیسکو نے 244ارب کی اووربلنگ کی ہے۔ کمپنیوں نے عوام کو رقم واپسی کے دعوے کیے ہیں تاہم آڈٹ کے دوران اس دعوے کو ثابت کرنے کے لیے کسی قسم کے دستاویزی ثبوت پیش نہیں کیے۔