الاسکا کے قریب کارگو جہاز میں آگ بھڑک اٹھی، 3 ہزار گاڑیاں متاثر
اشاعت کی تاریخ: 6th, June 2025 GMT
الاسکا کے ساحل کے قریب 3 ہزار گاڑیوں سے لدے کارگو جہاز میں اچانک آگ بھڑک اٹھی، لیکن خوش قسمتی سے تمام 22 عملے کے ارکان کو بحفاظت ریسکیو کر لیا گیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب چین کی بندرگاہ یان تائی سے روانہ ہونے والا بحری جہاز "مارننگ مڈاز" میکسیکو کے شہر لازارو کارڈینس کی طرف جا رہا تھا۔ امریکی کوسٹ گارڈ نے بتایا کہ جہاز ایڈک، الاسکا کے جنوب مغرب میں موجود تھا جب اس میں آگ لگی۔
رپورٹس کے مطابق جہاز پر موجود 800 الیکٹرک گاڑیوں سمیت 3 ہزار سے زائد گاڑیاں لدی ہوئی تھیں۔ ابتدائی طور پر آگ اس ڈیک پر لگی جہاں الیکٹرک وہیکلز رکھی گئی تھیں، تاہم یہ واضح نہیں ہو سکا کہ گاڑیاں کس برانڈ کی تھیں۔
زوڈیئک میری ٹائم ایجنسی کے مطابق ریسکیو آپریشن میں لائف بوٹس، کمرشل جہاز اور امریکی کوسٹ گارڈ نے حصہ لیا، اور تمام افراد کو بروقت محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ گرمیوں میں الیکٹرک گاڑیوں میں آگ لگنے کے واقعات بڑھنے کی وجہ سے انہیں بحری جہازوں میں لے جانے میں مزید احتیاط کی ضرورت ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
افغانستان: مزارِ شریف کے قریب زلزلہ، 7 افراد جاں بحق، 150 زخمی
افغانستان کے شمالی شہر مزارِ شریف کے قریب پیر کی صبح آنے والے 6.3 شدت کے زلزلے کے نتیجے میں کم از کم 7 افراد ہلاک اور 150 زخمی ہو گئے۔
امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق یہ زلزلہ 28 کلومیٹر کی گہرائی میں ضلع خُلم کے قریب آیا، جو مزارِ شریف کے نواح میں واقع ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق زلزلے کے جھٹکے دارالحکومت کابل تک محسوس کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں:
مقامی حکام نے ہنگامی فون نمبرز جاری کیے، تاہم ابتدائی طور پر کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، زلزلے کے دوران لوگ رات گئے اپنے گھروں سے باہر نکل آئے، خوف تھا کہ عمارتیں گر سکتی ہیں۔
طالبان حکومت کو 2021 میں اقتدار میں واپسی کے بعد سے کئی تباہ کن زلزلوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
مزید پڑھیں:
2023 میں مغربی صوبہ ہرات میں آنے والے زلزلے میں 1,500 سے زائد افراد ہلاک اور 63,000 سے زیادہ مکانات تباہ ہو گئے تھے۔
اس سال 31 اگست کو مشرقی افغانستان میں 6.0 شدت کے زلزلے میں 2,200 سے زائد افراد ہلاک ہوئے، جو حالیہ افغان تاریخ کا سب سے ہولناک زلزلہ قرار دیا جاتا ہے۔
افغانستان میں زلزلے عام ہیں، خاص طور پر ہندوکش پہاڑی سلسلے کے قریب، جہاں یوریشیائی اور بھارتی ارضیاتی پلیٹیں آپس میں ملتی ہیں۔
مزید پڑھیں:
دہائیوں کی جنگ کے بعد افغانستان اس وقت غربت، خشک سالی اور پاکستان و ایران سے واپس آنے والے لاکھوں افغان مہاجرین کے بحران سے نبردآزما ہے۔
زیادہ تر افغان گھروں کی تعمیر کمزور معیار کی ہے، اور ملک میں بنیادی ڈھانچے کی کمی قدرتی آفات کے بعد امدادی کارروائیوں میں رکاوٹ بنتی ہے۔
برطانوی جیولوجیکل سروے کے ماہرین ارضیات کے مطابق، 1900 سے اب تک شمال مشرقی افغانستان 7 یا اس سے زائد شدت کے 12 زلزلوں سے متاثر ہو چکا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
افغان مہاجرین افغانستان امریکی جیولوجیکل سروے جھٹکے دارالحکومت زلزلہ شمال مشرقی قدرتی آفات کابل مزار شریف