ہم فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کیلئے پرعزم ہیں، فرانسیسی وزیر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 6th, June 2025 GMT
جمعہ کو ایک ٹیلی ویژن پروگرام میں، بیروٹ نے اشارہ کیا کہ پیرس اور ریاض 17 سے 20 جون کو نیویارک میں منعقد ہونے والی فلسطین پر اقوام متحدہ کی کانفرنس کے دوران "ریاست فلسطین کو تسلیم کرنے میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے" کا عہد کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں نوئل بیروٹ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ان کا ملک ریاستِ فلسطین کو تسلیم کرنے کا پختہ ارادہ رکھتا ہے۔ ہم فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کیلئے پرعزم ہیں، جمعہ کو ایک ٹیلی ویژن پروگرام میں، بیروٹ نے اشارہ کیا کہ پیرس اور ریاض 17 سے 20 جون کو نیویارک میں منعقد ہونے والی فلسطین پر اقوام متحدہ کی کانفرنس کے دوران "ریاست فلسطین کو تسلیم کرنے میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے" کا عہد کریں گے۔ فرانسیسی وزیر نے مزید کہا کہ فلسطین کو تسلیم کرنا محض ایک علامتی اقدام نہیں ہوگا، بلکہ اس میں عملی اور سیاسی وزن شامل ہو گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ بطور مستقل رکن اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل، فرانس پر اس سلسلے میں ایک "خصوصی ذمہ داری" عائد ہوتی ہے۔ وزیر خارجہ بیروٹ نے مزید کہا: "اگر ہم ریاستِ فلسطین کو تسلیم کرتے ہیں، تو یہ کچھ معاملات کو تبدیل کرنے اور فلسطینی ریاست کے وجود کو زیادہ قابلِ اعتبار بنانے کے لیے ہوگا۔" اسی حوالے سے، فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے بھی گزشتہ روز اپنے برازیلی ہم منصب لوئس ایناسیو لولا دا سلوا کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں عندیہ دیا تھا کہ فرانس ممکنہ طور پر اس مہینے کے آخر میں سعودی عرب کے تعاون سے پیرس میں فلسطین کے حوالے سے ہونے والی ایک بین الاقوامی کانفرنس کے دوران ریاستِ فلسطین کو باضابطہ طور پر تسلیم کر سکتا ہے۔ مزید برآں، میکرون نے اعلان کیا تھا کہ ان کا ملک غزہ پر جاری اسرائیلی جارحیت کے پیشِ نظر اسرائیل کے خلاف مزید سخت اقدامات پر غور کر رہا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: فلسطین کو تسلیم کو تسلیم کرنے بیروٹ نے
پڑھیں:
بلوچستان میں خود سے غائب ہونیوالوں کا الزام ریاست پر لگا دیا جاتا ہے: سرفراز بگٹی
وزیرِاعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی — فائل فوٹووزیرِاعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ بدقسمتی سے بلوچستان میں خود سے غائب ہونے والوں کا الزام ریاست پر لگا دیا جاتا ہے۔
سرفراز بگٹی نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے بلوچستان میں لوگ خود سے غائب ہوتے ہیں، لوگ خود سے غائب ہوتے ہیں بعد میں کوئی دہشتگرد تنظیم جوائن کر لیتے ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کامسئلہ اتنا اُجاگر ہوا کہ اب یہ بلوچستان کا ایک اہم مسئلہ سمجھا جاتا ہے، اب اس مسئلے کا حل اور اس کےلیے قانون سازی ضروری ہے۔
وزیرِاعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ اس بل میں پہلے 3 ماہ کا اختیار وزیرِاعلیٰ کے پاس ہوگا۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ منظم سازش کے تحت بلوچستان کے نوجوانوں کو دوسروں سے علیحدہ کیا جا رہا ہے، بلوچستان میں ایسے نوجوان ہیں جو خود غائب ہوتے ہیں پھر ریاست پر الزام لگایا جاتا ہے کہ ریاست نے اٹھایا ہے۔
وزیراعلی بلوچستان سرفراز بگٹی نے فتنہ الہندوستان کے دہشتگردوں کے خلاف کارروائی پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ اس قانون سے یہ الزام ختم ہوگا، ریاستی اداروں پر الزام لگانا بہت آسان ہے۔
اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ انسداد دہشت گردی کا ترمیمی بل ایک سنگ میل ہے۔
رکن اسمبلی مولانا ہدایت الرحمٰن بلوچ نے ایوان میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کا سب سے بڑا مسئلہ لاپتہ افراد کا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ صوبے میں لاپتہ افراد کا مسئلہ حل ہو اور اس بل سے متعلق ایوان کو اعتماد میں لیا جائے۔
مولانا ہدایت الرحمٰن بلوچ نے یہ بھی کہا کہ حکومت یہ گارنٹی دے کہ دوران حراست کسی کا قتل نہیں ہوگا۔