City 42:
2025-06-07@10:54:47 GMT

قوم شہیدوں اور قربانیاں دینے والوں کو آج یاد رکھے

اشاعت کی تاریخ: 7th, June 2025 GMT

سٹی42:  پنجاب کی وزیراعلی مریم نوازشریف  نے  عید الاضحی پر پاکستانیوں کو مبارکباد دی اور ساتھ ہی کہا آج عید قربان ہے لیکن آپریشن بنیان مرصوص اور فتنہ الہندوستان کے حملوں کے دوران جان کی قربانی پیش کرنے والوں کو  ہم کیسے بھول سکتے ہیں، دہشت گردی کا شکار ہونے والے معصوم بچوں کو کیسے بھول سکتے ہیں، انسانیت کے پہلے جامع منشور خطبہ حجتہ الوداع کو یاد کرنے کادن ہے-عید الاضحی کے موقع پر اپنے ارد گردغریب او رنادار لوگو ں کو شامل کرنا ایثار و قربانی کا تقاضا ہے.

  یکجہتی، قربانی اور ایثار کے جذبے کو اپنانا ہو گا، شہباز شریف کا عید پر قوم کے نام پیغام

پنجاب کی وزیراعلی  مریم نوازشریف نے عید الاضحی پراپنے خصوصی پیغام میں امت مسلمہ بالخصوص تمام پاکستانیوں کو عیدالاضحی کی مبارکباد دی ہے-وزیراعلی مریم نوازشریف نے کہا کہ عیدالاضحی کے مبارک موقع پر دل کی گہرائیوں سے اللہ تعالی کی نعمتوں کا شکر بجا لاتے ہیں -خوشی ہے کہ آپریشن بنیان مرصوص کی بے مثال کامیابی کے بعد عید الاضحی کی خوشیاں بھی نصیب ہوئیں -آج عید قربان ہے لیکن آپریشن بنیان مرصوص اور فتنہ الہندوستان کے حملوں کے دوران جان کی قربانی پیش کرنے والوں کو کیسے بھول سکتے ہیں -وزیراعلی مریم نوازشریف نے کہاکہ آج بڑی عید ہے دہشت گردی کا شکار ہونے والے معصوم بچوں کو کیسے بھول سکتے ہیں -آج ہماری عیدہے غزہ میں دور حاضر کی بد ترین جارحیت میں شہید ہونے والے معصوم بچوں، خواتین اور دیگر بے گناہوں کو کیسے بھول سکتے ہیں -آج عید الاضحی ہے پاکستان بالخصوص پنجاب میں کچے گھرو ں کے باسیوں کو کیسے بھول سکتے ہیں -آج عیدہے انسانیت کے پہلے جامع منشور خطبہ حجتہ الوداع کو یاد کرنے کادن ہے- 

ٹک ٹاکر ثنا کا قاتل نفسیاتی مریض تھا؟

وزیراعلی مریم نوازشریف نے کہاکہ آج عیدہے اور عید کی یہ خوشی ہونہار سکالرشپ اور لیپ ٹاپ حاصل کرنے والے بچوں کا تصور کرکے دوبالا ہوگئی ہے-عیدالاضحی کے دن گوشت اور خون کی قربانی نہیں بلکہ غصے، انا اور تکبر کی قربانی بھی دی جانی چاہیے -سنت ابراہیمی ؑکی عظیم یاد گار درحقیقت بہت بڑی قربانی ہے-وزیراعلی مریم نوازشریف نے کہاکہ قربانی کی عبادت کا مقصد تزکیہ نفس، تقوی، اللہ کی بندگی کا غالب آنا ہے-عید الاضحی اللہ کے لئے جینے مرنے کے عہد کی تجدید ہے -اللہ تعالی کے حکم پر تسلیم ورضا اور بندگی کے اظہار کے لئے قربانی سے دریغ نہ کرنا عید الاضحی کا پیغام ہے-حضرت ابراہیم ؑ اور حضرت اسماعیل  ؑکی ایثار و قربانی تا ابد امر ہوگئی-عید الاضحی کے موقع پر اپنے ارد گردغریب او رنادار لوگو ں کو شامل کرنا ایثار و قربانی کا تقاضا ہے-

شہری کو اغوا کرنے والے پانچ پولیس اہلکار پکڑےگئے

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: وزیراعلی مریم نوازشریف نے عید الاضحی کی قربانی الاضحی کے

پڑھیں:

قربانی کے جانوروں کے دانتوں کی پہچان کیسے کی جاتی ہے؟

دنیا بھر میں مسلمان ہر سال سنت ابراہیمی پر عمل کرتے ہوئے عید الاضحیٰ پر جانوروں کی قربانی کرتے ہیں جس کے لیے ہر مسلمان کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ خوبصورت اور اچھا جانور اللّٰہ کی راہ میں قربان کرے، قربانی کے جانوروں میں خوبصورتی کے علاوہ جس چیز کو سب سے زیادہ اہمیت دی جاتی ہے وہ اس کے دانت ہوتے ہیں۔

قربانی کا جانور 2 سال کی عمر یعنی 2 دانت رکھتے ہوئے قربانی کا اہل ہوتا ہے اس طرح جو 4 دانت کا جانور ہوتا ہے جس کی عمر تقریباً 3 سال کے قریب ہوتی ہے اس کی قیمت 2 سال کی عمر کے جانور کی نسبتاً کم ہوتی ہے اسی طرح 6 دانت والے جانور کی قیمت اس سے بھی کم اور پھر سب سے آخری 8 دانت والے کنیل جانور کی قیمت تو انتہائی کم ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

جانوروں کی پیدائش کے وقت ان کے منہ میں دودھ کے کل 8 دانت ہوتے ہیں، بکرا جب 14 ماہ کی عمر تک پہنچتا ہے تو اس کے دودھ کے سامنے والے 2 دانت ایک ایک کر کے گر جاتے ہیں اور پھر نیچے سے پکا دانت نکل آتا ہے، ایسے بکرے کو دوندا بکرا شمار کیا جاتا ہے اور قربانی کے لیے زیادہ پسند بھی کیا جاتا ہے۔

جبکہ بیل کی عمر 2 سال ہونا قربانی کے لیے شرط ہے، جبکہ بیل 2 سال 3 سے 4 ماہ کے بعد دودھ والا دانت گرا کر اپنا پکا دانت نکالتا ہے جس کے بعد اسے دوندا شمار کیا جاتا ہے، پہلے ایک دانت گرتا ہے پھر دوسرا دانت گرتا ہے اور اس طرح یہ دونوں دانت 2 سے 3 ماہ میں بڑے ہو جاتے ہیں اور پھر مستقل بڑے دانت نظر آتے ہیں جبکہ دیگر سائیڈ والے دانت چھوٹے ہوتے ہیں۔

مزید پڑھیں:

جانور 2 دانت ہونے کے 4 سے 5 ماہ کے بعد دونوں بڑے دانتوں کے اطراف کھڑے دانتوں میں سے ایک دانت گرا دیتا ہے اور پھر وہاں سے بھی ایک بڑا پکا دانت نکل آتا ہے اور ساتھ ہی دوسری سائیڈ سے بھی ایک دانت گرا کر ایک اور پکا دانت نکل آتا ہے ایسے جانور کو 4 دانت یعنی چوگا کہتے ہیں، اس جانور کی قیمت دوندے جانور کی نسبت قدرے کم ہوتی ہے۔

ماہرین کے مطابق 4 دانت ہونے کے بعد جانور 3 سال کی عمر اور چھوٹا بکرا تقریباً 2 سال کی عمر کو پہنچ جاتا ہے اور عام لوگوں کا خیال ہے کہ بڑے جانور کا گوشت چھوٹے جانور کی نسبت سخت ہو جاتا ہے اسی وجہ سے اس بڑے جانور کی قیمت کم ہوتی ہے۔

مزید پڑھیں:

چار دانت کے بعد اگلے 3 سے 4 ماہ کے بعد پھر بڑے 4 دانتوں کے اطراف کھڑے دانتوں میں سے ایک دانت گر جاتا ہے اور پھر دوسری طرف کا دانت بھی گر جاتا ہے اور نئے دانت نکل آتے ہیں، ایسے جانور کو 6 دانت یعنی چھگا کہا جاتا ہے۔

اس کے بعد جانور بڑھاپے کی جانب بڑھ جاتا ہے اور آخر میں کھڑے 6 دانتوں کے اطراف دونوں دانت بھی اگلے 4 سے 5 ماہ کے بعد گرا دیتا ہے، ایسے جانور کو کنیل یا بوڑھا جانور کہا جاتا ہے، کنیل جانور تقریباً ساڑھے 4 سے 5 سال کی عمر میں ہوتا ہے اور ایسے جانوروں کو صرف بریڈنگ کے لیے رکھا جاتا ہے کیونکہ کچھ سالوں بعد بڑھاپے کے باعث جانوروں کے دانت گرنا شروع ہو جاتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بکرا بوڑھا بیل جانور دانت کنیل جانور

متعلقہ مضامین

  • عید الاضحیٰ پر غصے، انا اور تکبر کی قربانی بھی دینی چاہیے: مریم نواز
  • تم ہمارے جیسے کیسے ہو سکتے ہو؟
  • قربانی کے بعد آلائشیں ٹھکانے نہ لگانے سے کتنے خطرات لاحق ہو سکتے ہیں؟
  • شدید گرمی اور لوڈشیڈنگ کے باوجود عید پر قربانی کا گوشت کیسے محفوظ کر سکتے ہیں؟ ماہرین نے بتا دیا
  • یاد ہے قربانی کا دنبہ، مگر بھول گئے ہم وہ مکالمہ
  • قربانی کے جانوروں کے دانتوں کی پہچان کیسے کی جاتی ہے؟
  • اہل تشیع اہلسنت برادران کیساتھ ملکر قربانی میں حصہ ڈال سکتے ہیں، علامہ مرید نقوی
  • اینڈرائیڈ فون پرفوٹو شاپ کیسے استعمال کر سکتے ہیں؟جانئے
  • صارفین اپنے علاقے کی بجلی کی صورتحال کیسے جانیں؟ کےالیکٹرک نے سائٹ لانچ کردی