اس سال جانور کی کھال کا کیا ریٹ ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 7th, June 2025 GMT
پاکستان ٹینرز ایسوسی ایشن (پی ٹی اے) نے عید الاضحیٰ سے متعلق اعداد و شمار جاری کر دیے جن میں ملک بھر میں جانوروں کی کھالوں کے نرخ بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب: آلائشیں ٹھکانے لگانے کے لیے بڑا آپریشن شروع
ایسوسی ایشن کے مطابق عید الاضحیٰ 2025 کے دوران پاکستان بھر میں تقریباً 6.98 ملین جانور قربان کیے جائیں گے۔
اس سال ملک بھر میں 30 لاکھ گائیں، 1680 بھینسیں، 34 لاکھ 65 ہزار بکرے، 4 ہزار 250 بھیڑیں اور 13 ہزار 635 اونٹ قربانی کے لیے پیش کیے جائیں گے۔
ایسوسی ایشن کا تخمینہ ہے کہ عید کی قربانیوں کے ذریعے 6.
گائے کی کھال 1775 روپے میں فروخت ہوں گی۔ بھینس کی کھال 1680 روپے، بکرے کی کھال 446 روپے، بھیڑ کی کھال 47 روپے اور اونٹ کی کھال 578 روپے میں فروخت ہوگی۔
مزید پڑھیے: قربانی کے جانوروں کی کھالیں ڈالر کمانے کا ذریعہ کیسے بنتی ہیں؟
قربانی کے جانوروں کی سرگرمیوں میں یہ اضافہ پاکستان کی چمڑے کی صنعت کو بھی سہارا دیتا ہے۔
ایسوسی ایشن نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ ذمے داری سے کھالیں عطیہ کریں اور زیادہ سے زیادہ معاشی اور سماجی فائدے کو یقینی بنانے کے لیے کھالوں کو ضائع ہونے سے بچائیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بکرے کی کھال کی قیمت جانوروں کی کھالوں کی قیمت قربانی کے جانوروں کی کھالیں گائے کی کھال کی قیمتذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بکرے کی کھال کی قیمت جانوروں کی کھالوں کی قیمت قربانی کے جانوروں کی کھالیں ایسوسی ایشن جانوروں کی قربانی کے کی کھال کے لیے
پڑھیں:
قربانی کیلئے زیادہ تعداد میں جانور لینے چاہئیں یا بہت قیمتی جانور ؟ کیا افضل ہے؟
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن)ہم دیکھتے ہیں کہ منڈی میں مہنگے جانور بھی ہوتے ہیں قربانی کے اور درمیانے اور چھوٹے جانور بھی جو مناسب قیمت کے بھی ہوتے ہیں تو مہنگے جانور خریدنے کی شرعًا کیا حیثیت ہے اور کتنا زیادہ مہنگا جانور نہیں لینا چاہیے؟ بعض لوگ کہتے ہیں کہ زیادہ مہنگا جانور لینے سے بہتر ہے کہ دو، چار جانور کم قیمت والے لے لیے جائیں جو کم خوبصورت ہوں۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق قربانی کے دنوں میں اللہ کے نزدیک سب سے محبوب عبادت قربانی کے جانوروں کا خون بہانا ہے، جتنے زیادہ جانوروں کی قربانی ہوگی، اتنا اللہ کا قرب نصیب ہوگا اور یہی زیادہ افضل ہے۔
نیز یہ بھی واضح ہو کہ عمدہ جانور لینے والے کو قربانی کے جانور کے لیے زیادہ پیسے خرچ کرنے پر ملامت نہیں کی جائے گی، فقہائے کرام نے یہ بھی لکھا ہے کہ قربانی کا جانورصحت مند اور فربہ ہونا چاہیے۔لہٰذا صورتِ مسئولہ میں جن جانوروں میں قربانی کی شرائط مکمل ہوں، ایسے زیادہ جانور لینا اگرچہ افضل ہے لیکن کوئی مہنگا جانور خریدنا چاہے تو اس کے لیے کوئی حد مقرر نہیں ہے اور مہنگا جانور خریدنا جائز ہے۔
البتہ یہ بھی واضح ہو کہ مہنگا جانور یا زیادہ جانور خریدنا محض قربانی کی عبادت کو عمدہ طریقے سے ادا کرنے کی نیت سے ہو، نمود و نمائش کی نیت سے نہ ہو۔ اور بعض لوگ جو کہتے ہیں ان کی بات بھی درست ہے، کیوں کہ اس صورت میں زیادہ قربانی کرنے کا ثواب ملے گا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع میں 100 اونٹ کی قربانی کی ہے۔
چین کی پاکستان کو ففتھ جنریشن J-35سٹیلتھ طیارے اورHQ-19 ڈیفنس سسٹم دینے کی پیشکش
مزید :