نو لُک شاٹ پر ہونیوالی تنقید پر صائم بھی بول اُٹھے
اشاعت کی تاریخ: 8th, June 2025 GMT
قومی ٹیم کے نوجوان اوپنر صائم ایوب بھی اپنے نو لُک شاٹ پر ہونیوالی تنقید پر بول اُٹھے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے یوٹیوب پر جاری کردہ خصوصی عید شو کے دوران گفتگو کرتے ہوئے جارح مزاج اوپنر صائم ایوب نے ہوسٹ محمد حارث کے ساتھ مزاحیہ واقعہ شیئر کیا جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔
بائیں ہاتھ کے بلےباز بتایا کہ انجری کے بعد قومی ٹیم اور پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں واپسی ہوئی تو فارم میں نہیں تھا، ایسے میں ایک میسج آیا، اس پیغام میں لکھا تھا کہ نو لُک شاٹ کی طرح کہیں نہ نظر آنے والا کھانا بھی کھارہے ہیں کیونکہ اب چھکے نہیں لگ رہے؟۔
صائم ایوب نے کہا کہ مجھے اس میسج پر غصہ نہیں آیا بلکہ خوب ہنسی آئی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے لوگ ہمیں محبت اور سپورٹ کرتے ہیں، انہیں فکر ہوتی ہے اور بات کرتے ہیں، اس لیے ایسی باتوں پر ناراض نہیں ہوتا بلکہ اُسے مثبت انداز میں لیتا ہوں۔
جارح مزاج اوپنر نے کہا کہ میں نے اپنے نو لُک شاٹ پر ہونیوالی تنقید کو کبھی منفی انداز میں نہیں لیا، یہ لوگوں کے پیار دکھانے کا طریقہ ہے اور یہی اسٹورک میری انٹرنیشنل کرکٹ میں پہنچان کا سبب بھی بنا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نو ل ک شاٹ
پڑھیں:
5 سال میں ایک لاکھ عمارتیں بنیں جن کی منظوری ہی نہیں دی گئی، منعم ظفر
امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر کا کہنا ہے کہ لیاری میں عمارت گرنے کا واقعہ انتہائی افسوس ناک اور قابل مذمت ہے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے منعم ظفر نے کہا کہ حکمرانوں کی ذمہ داری ہے کہ عوام کو سہولتیں فراہم کریں، گزشتہ 5 سال میں ایک لاکھ عمارتیں بنائی گئیں جن کی کوئی منظوری ہی نہیں دی گئی، المیہ یہ ہے کہ 60 گز کی جگہ پر 5 منزلہ عمارتیں بن جاتی ہیں۔
کراچی میں عمارتیں گرنے کے واقعات، انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشانجن علاقوں میں دو منزلہ عمارت سے زیادہ کی اجازت نہیں وہاں چار پانچ منزلہ بلڈںگز کیسے کھڑی کردی جاتی ہیں؟
خیال رہے کہ کراچی میں لیاری کے علاقے بغدادی میں پانچ منزلہ عمارت گرگئی، حادثے میں 8 افراد جاں بحق ہوگئے، ملبے تلے 25 سے 30 افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ہے، ریسکیو کارروائیاں جاری ہیں۔
اہل علاقہ کے مطابق عمارت میں 6 خاندان رہائش پذیر تھے، گرنے والی عمارت کے ساتھ والی 7 منزلہ عمارت کی بھی سیڑھیاں گر گئيں، تاہم سیڑھیوں میں پھنسے افراد کو نکال لیا گیا۔
صدر مملکت آصف زرداری وزیراعظم شہباز شریف نے عمارت گرنے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے سندھ حکومت کو امدادی سرگرمیوں میں تیزی لانے کی ہدایت کی۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی، گورنر اور وزیر اعلیٰ سندھ نے بھی عمارت گرنے کا نوٹس لے لیا ہے۔