عیدالاضحیٰ پر شہدا کے لواحقین کے جذبات و احساسات، رتبۂ شہادت پر سر فخر سے بلند
اشاعت کی تاریخ: 8th, June 2025 GMT
عیدالاضحیٰ کے موقع پر شہدا کے لواحقین نے اپنے جذبات و احساسات کا اظہار کیا ہے، جس میں انہوں نے رتبۂ شہادت کو پانے لیے فخر قرار دیا۔
وطن عزیز کی حفاظت کی راہ میں اپنی جان قربان کرنے والے شہدا کے لواحقین آج بھی اپنے پیاروں کو جذباتی انداز میں یاد کرتے ہیں۔
حوالدار کاشف ضیا شہید کی بیٹی نے اس موقع پر بتایا کہ میرے والد جب عید پر آتے تھے تو ہم تینوں بہن بھائیوں کے لیے کپڑے، چوڑیاں اور مہندی لے کر آتے تھے۔ ان کی شہادت کے بعد 8 عیدیں گزر چکی ہیں لیکن ہمیں آج بھی ان کی بہت یاد آتی ہے۔
ان کی بیوہ نے بتایا کہ میرے شوہر بہت اچھے انسان تھے اور ہمیں ان کی بہت کمی محسوس ہوتی ہے، خاص طور پر عید کے موقع پر۔ انہوں نے دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا اور یہ ہمارے لیے باعث فخر ہے۔
اسی طرح سپاہی محمد صفدر شہید کے والد نے کہا کہ میرے بیٹے نے اپنے وطن کی خاطر جان دی اور شہادت کا رتبہ حاصل کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ان شہدا کی قربانیوں ہی کی بدولت ہم اپنے گھروں میں چین سے زندگی بسر کررہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آخری بار جب میرا بیٹا عید پر آیا تو واپس جاتے ہوئے 3 بار وہ پلٹا اور اپنی 2 سالہ بیٹی کے ماتھے پر بوسہ دیا۔ اللہ تعالیٰ میرے بیٹے کو جنت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ آمین۔
حوالدار وحید احمد شہید کے بیٹے نے کہا کہ میں 7 سال کا تھا تو میرے بابا شہید ہوگئے اور ہمیں عید پر ان کی بہت یاد آتی ہے۔ ان کی بیوہ نے کہا کہ عید کے موقع پر مجھے میرے شوہر کی بہت کمی محسوس ہوتی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نے کہا کہ انہوں نے کی بہت
پڑھیں:
وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور شہدا کے لیے 5 منٹ نہیں نکال سکے، بیرسٹر عقیل ملک
وزیر مملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا شہدا کی خاطر 5 منٹ نہ نکال سکے، ان کے جنازوں میں شریک ہوئے نہ ہی تعزیت کے لیے ان کے گھروں میں گئے۔
وزیر مملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ بنوں میں شہدا کے جنازوں میں وزیراعظم محمد شہباز شریف اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سمیت بہت سوں نے شرکت کی لیکن وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سمیت تحریک انصاف کی قیادت اور صوبائی حکومت کے عہدیداران میں سے کوئی بھی ان جنازوں میں شریک نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ اور صوبے کے ایڈمنسٹریٹر ہونے کے ناتے ان جنازوں میں شریک ہونا علی امین گنڈاپور کی ذمہ داری تھی۔ اگر وہ جنازوں میں شریک نہیں ہوسکے تھے تو کم از کم شہدا کے گھروں میں جا کر ان کے لواحقین کے ساتھ تعزیت کرلیتے۔ لیکن افسوس ہے کہ آپ شہدا کے لیے 5 منٹ نہ نکال سکے۔
وزیر مملکت برائے قانون و انصاف نے کہا کہ شہدا کے گھروں میں نہ وزیراعلیٰ گئے، نہ ان کی ایڈمنسٹریشن میں سے کوئی گیا اور نہ ہی ان کی جماعت میں سے۔
بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین گنڈا پور نے پہلی بار پی ٹی آئی کے اندرونی حالات کے بارے میں کھل کر بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی میں غلط فیصلے کیے جارہے ہیں۔ انہوں نے پارٹی میں گروپ بندی کا بھی تذکرہ کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں