لیہ: نواں کوٹ کے قریب تیز رفتار مسافر بس کو حادثہ، 3 افراد جاں بحق، 38 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 8th, June 2025 GMT
لیہ:
نواں کوٹ کے قریب تیز رفتار مسافر بس الٹنے سے افسوسناک حادثہ پیش آیا، جس کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق اور ایک ہی خاندان کے 38 افراد زخمی ہو گئے۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق حادثہ اُس وقت پیش آیا جب لاہور سے کروڑ لعل عیسن جانے والی بس بے قابو ہو کر الٹ گئی۔ بس بی بی پاک دامن لاہور سے روانہ ہوئی تھی اور اس میں مجموعی طور پر 82 افراد سوار تھے، جن میں سے 62 افراد بس کے اندر اور 20 افراد بس کی چھت پر سوار تھے۔
حادثے کے بعد میتوں اور زخمیوں کو فوری طور پر تحصیل اسپتال فتح پور منتقل کیا گیا۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق 8 زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے جنہیں بہتر طبی سہولیات کے لیے نشتر اسپتال ملتان ریفر کر دیا گیا۔
ریسکیو ٹیموں نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے امدادی سرگرمیاں انجام دیں جبکہ حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
روس میں مسافر طیارہ گر کر تباہ، 48 افراد ہلاک
طیارہ اپنی دوسری لینڈنگ کی کوشش کے دوران ریڈار سے غائب ہو گیا تھا جب کہ اس سے قبل کسی تکنیکی خرابی کی اطلاع نہیں ملی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ روس کے مشرقی علاقے میں چین کی سرحد کے نزدیک مسافر بردار طیارہ ہچکولے کھاتے ہوئے زمین بوس ہوگیا اور اُس میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق انٹونوف اے این-24 ماڈل کا یہ طیارہ انگارا ایئرلائنز کی ملکیت تھا جس نے بلاگوویشچنسک سے ٹنڈا کے لیے پرواز بھری تھی۔ طیارہ اپنی دوسری لینڈنگ کی کوشش کے دوران ریڈار سے غائب ہو گیا تھا جب کہ اس سے قبل کسی تکنیکی خرابی کی اطلاع نہیں ملی تھی۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ خراب موسم اور حد نظر کی کمی کے باعث طیارے نے بلندی کا غلط اندازہ لگایا اور ممکنہ طور پر درختوں سے ٹکرا کر گرگیا۔
روس کی ایمرجنسی وزارت کا کہنا ہے کہ طیارے کا ملبہ ٹنڈا شہر سے تقریباً 15 کلومیٹر جنوب میں ایک پہاڑی جنگلاتی علاقے میں ملا جہاں پہنچنا دشوار گزار موسم اور زمین کی ساخت کے باعث فوری ممکن نہ تھا۔ طیارے میں 5 بچوں سمیت 42 مسافر اور عملے کے 6 افراد سوار تھے۔ جن میں سے کوئی بھی زندہ نہ بچ سکا۔ ایک چینی مسافر بھی شامل ہے۔ گورنر نے حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ روسی ایوی ایشن نے حادثے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا۔ تاہم روسی ایوی ایشن پہلے ہی مغربی پابندیوں کے باعث مسائل کا شکار ہے۔