چینی وزارت دفاع کا تائیوان کی ڈی پی پی انتظامیہ کے لئے انتباہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, June 2025 GMT
چینی وزارت دفاع کا تائیوان کی ڈی پی پی انتظامیہ کے لئے انتباہ
تائیوان کا مسئلہ چین امریکا تعلقات میں پہلی سرخ لکیر ہے، تر جمان
بیجنگ () امریکہ چین کے تائیوان علاقے کو ایم 1 اے 2 ٹینکوں کی ایک نئی کھیپ بھیج رہا ہے اور اگلے چار سالوں میں امریکا تائیوان کو اسلحے کی فروخت کو ڈونلڈ ٹرمپ کی پہلی مدت کے معیار سے برھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ پیر کے روز چین کی وزارت دفاع کے ترجمان سینئر کرنل جیانگ بین نے اس معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک اور ثبوت ہے کہ امریکہ اور “تائیوان کی علیحیدگی پسند” قوتیں چین کے مرکزی مفادات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، آبنائے تائیوان میں صورتحال کو تبدیل کرنے کی جانب بڑھتے ہوئے آبنائے تائیوان میں کشیدگی بڑھا رہی ہیں۔ چین اس کی شدید مذمت اور سخت مخالفت کرتا ہے۔ ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ تائیوان کا مسئلہ چین کے مرکزی مفادات کا مرکز ہے اور چین امریکا تعلقات میں پہلی سرخ لکیر ہے جسے عبور نہیں کیا جاسکتا۔ ان کا کہا تھا کہ چینی پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) فوجی تربیت اور جنگ کی تیاری کو مضبوط بنانا جاری رکھے گی، جنگیں جیتنے کی اپنی صلاحیت بڑھائےگی اور “تائیوان کی علیحدگی پسندوں اور غیر ملکی مداخلت کی سازشوں کو ناکام بنائے گی۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: تائیوان کی
پڑھیں:
امریکی کے سمندر میں آتش فشاں کبھی بھی پھٹ سکتا ہے، ماہرین کا انتباہ
امریکا کے مغرب میں زیر سمندر آتش فشاں کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے اور دنیا بھر میں اس مظہر کو براہ راست دیکھا جا سکتا ہیں۔
ایکسیئل سی ماؤنٹ امریکی ریاست اوریگن کے ساحل سے 482 کلو میٹر کے فاصلے پر ژاں ڈی فوکا رج میں واقع ہے اور شمال مغرب پیسیفک میں سب سے فعال آتش فشان ہے۔
سائنس دانوں نے اس زیر سمندر آتش فشاں کی نگرانی کے لیے حال ہی میں اس کی چوٹی کے قریب ایک کیمرا نصب کیا ہے جس سے دنیا بھر کے لوگ اس کے پھٹے وقت کا نظارہ کر سکیں گے۔
یہ لائیو اسٹریم روزنہ ایسٹرن ٹائم اور پیسیفک ٹائم کے مطابق صبح دو بجے، صبح پانچ بجے، صبح آٹھ بجے اور صبح 11 بجے 14 منٹ کے ٹکڑوں میں انٹر ایکٹیو اوشیئنز ویب سائٹ پر چلائی جاتی ہے۔
اوشیئن آبزرویشن کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ ایچ ڈی ویڈیو کا فوکس 14 فٹ لمبے مشروم پر ہے جو فعال ہے اور گرم ذخیرہ خارج کر رہا ہے، جو کہ آتش فشاں کے مغربی حصے پر ایکسیئل سی ماؤنٹ پر موجود ہے۔
واضح رہے کچھ روز قبل یونیورسٹی آف واشنگٹن کے ایک پروفیسر ولیم ولکاک نے ایک بیان میں متنبہ کیا تھا کہ وقت کے ساتھ آتش فشاں سطح کے اندر میگما بھر جانے کی وجہ سے پھول گیا ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ کچھ محققین نے خیال پیش کیا ہے کہ پھولنے کا حجم اس کے پھٹنے کے متعلق پیشگوئی کر سکتا ہے اور اگر وہ لوگ ٹھیک ہیں تو یہ بات دلچسپ ہوگی کیوں کہ یہ آتش فشاں اتنا پھول چکا ہے جتنا گزشتہ تین بار پھٹنے سے قبل پھولا تھا۔ یعنی اگر یہ خیال درست ہے تو یہ آتش فشاں کبھی بھی پھٹ سکتا ہے۔
5000 فٹ کی گہرائی میں موجود یہ آتش فشاں 1998، 2011 اور 2015 میں پھٹ چکا ہے۔