چینی وزارت دفاع کا تائیوان کی ڈی پی پی انتظامیہ کے لئے انتباہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, June 2025 GMT
چینی وزارت دفاع کا تائیوان کی ڈی پی پی انتظامیہ کے لئے انتباہ WhatsAppFacebookTwitter 0 9 June, 2025 سب نیوز
تائیوان کا مسئلہ چین امریکا تعلقات میں پہلی سرخ لکیر ہے، تر جمان
بیجنگ () امریکہ چین کے تائیوان علاقے کو ایم 1 اے 2 ٹینکوں کی ایک نئی کھیپ بھیج رہا ہے اور اگلے چار سالوں میں امریکا تائیوان کو اسلحے کی فروخت کو ڈونلڈ ٹرمپ کی پہلی مدت کے معیار سے برھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔
پیر کے روز چین کی وزارت دفاع کے ترجمان سینئر کرنل جیانگ بین نے اس معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک اور ثبوت ہے کہ امریکہ اور “تائیوان کی علیحیدگی پسند” قوتیں چین کے مرکزی مفادات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، آبنائے تائیوان میں صورتحال کو تبدیل کرنے کی جانب بڑھتے ہوئے آبنائے تائیوان میں کشیدگی بڑھا رہی ہیں۔ چین اس کی شدید مذمت اور سخت مخالفت کرتا ہے۔
ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ تائیوان کا مسئلہ چین کے مرکزی مفادات کا مرکز ہے اور چین امریکا تعلقات میں پہلی سرخ لکیر ہے جسے عبور نہیں کیا جاسکتا۔ ان کا کہا تھا کہ چینی پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) فوجی تربیت اور جنگ کی تیاری کو مضبوط بنانا جاری رکھے گی، جنگیں جیتنے کی اپنی صلاحیت بڑھائےگی اور “تائیوان کی علیحدگی پسندوں اور غیر ملکی مداخلت کی سازشوں کو ناکام بنائے گی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمتعلقہ پانیوں میں چینی جنگی جہازوں کی سرگرمیاں بین الاقوامی قانون اور عمل کے مطابق ہیں، چینی وزارت خارجہ متعلقہ پانیوں میں چینی جنگی جہازوں کی سرگرمیاں بین الاقوامی قانون اور عمل کے مطابق ہیں، چینی وزارت خارجہ امریکا میں بھارتی سفارت خانے کے سامنے سکھوں اور کشمیریوں کا احتجاجی مظاہرہ اربوں روپے کی سرکاری تشہیر: مودی کی ناکامیاں چھپانے کی کوشش بھارتی آرمی چیف کے مندروں کے دورے سے فوج پر ہندوتوانظریہ کی بڑھتی ہوئی گرفت بے نقاب بھارتی ریاست منی پور میں کرفیو؛ انٹرنیٹ معطل، مظاہرین اور فورسز میں جھڑپیں جاری اسرائیل کی جوہری تنصیبات سے متعلق حساس دستاویزات ایران کے ہاتھ لگ گئیں، جلد جاری کرنے کا اعلانCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: تائیوان کی چینی وزارت
پڑھیں:
ٹرمپ انتظامیہ کی پاک بھارت کشیدگی میں کردار کا دعویٰ، مودی سرکار کا ہزیمانہ ردعمل
امریکا نے ایک بار پھر دعویٰ کیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے حالیہ مہینوں میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کم کرانے میں کلیدی کردار ادا کیا، تاہم بھارت نے اس بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ بندی پاکستان کی درخواست پر عمل میں آئی تھی اور اس میں کسی تیسرے فریق کی مداخلت شامل نہیں تھی۔
یہ بیان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ‘کثیرالجہتی اور پرامن تصفیۂ تنازعات’ پر ہونے والے کھلے مباحثے کے دوران امریکی سفیر ڈوروتھی شیا کی جانب سے سامنے آیا، جو اس وقت پاکستان کی صدارت میں منعقد ہوا۔ پاکستان اس ماہ سلامتی کونسل کا صدر ہے اور اس دوران اس نے 2 اہم اجلاسوں کی میزبانی کی ہے۔
مزید پڑھیں: گولڈن ڈوم منصوبہ: ٹرمپ کا اسپیس ایکس سے فاصلہ، متبادل ٹھیکہ داروں کی تلاش شروع
ڈوروتھی شیا نے کہا کہ گذشتہ 3 ماہ میں امریکا کی قیادت میں اسرائیل اور ایران، کانگو اور روانڈا، اور بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی میں کمی لائی گئی۔ صدر ٹرمپ کی قیادت میں امریکا نے ان ممالک کو پرامن حل کی جانب راغب کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
بھارت کے اقوام متحدہ میں مستقل مندوب پروَتھنی ہریش نے اس امریکی بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بھارت نے آپریشن سندور کے ذریعے صرف دہشتگرد کیمپوں کو نشانہ بنایا تھا، اور یہ ایک محدود، ناپا تولا اور غیر اشتعالی آپریشن تھا۔
انہوں نے کہا کہ جیسے ہی آپریشن کے مقاصد حاصل ہوئے، پاکستان کی درخواست پر براہ راست جنگ بندی کی گئی۔ ہم نے واشنگٹن کو واضح کر دیا تھا کہ ہمیں کسی تیسرے فریق کی ثالثی قبول نہیں۔
واضح رہے کہ 10 مئی کے بعد سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی انتظامیہ کئی مواقع پر یہ دعویٰ کر چکے ہیں کہ انہوں نے بھارت اور پاکستان کے درمیان امن قائم کرانے میں کردار ادا کیا، اور دونوں ممالک کو تجارتی مراعات کی پیشکش بھی کی گئی اگر وہ تنازع کو ختم کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اقوام متحدہ امریکا پاک بھارت کشیدگی پروَتھنی ہریش ڈوروتھی شیا