لانڈھی ایکسپورٹ پراسیسنگ زون میں فیکٹروں میں لگنے والی آگ پر30 گھنٹوں کی مسلسل کوششوں کے بعد آگ پر قابو پا لیا گیا اورمزید پھیلنے سے روک دیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق ہفتے اوراتوارکی درمیانی شب لانڈھی ایکسپورٹ پراسیسنگ زون میں فیکٹروں میں لگنے والی آگ پر 30 گھنٹوں کی مسلسل کوششوں کے بعد آگ پر قابو پا لیا گیا اورمزید پھیلنے سے روک دیا گیا۔

فیکٹریوں میں لگنے والی آگ پر کولنگ کا عمل جاری ہے، فائر بریگیڈ حکام کاکہنا ہے فیکٹریوں میں لگنے والی آگ پرکولنگ ایک سے دو روز تک جاری رہ سکتا ہے، آگ پرکے ایم سی فائربریگیڈ ،ریسکیو 1122 ،کے پی ٹی، پاک بحریہ لانڈھی، کورنگی اورنیوکراچی کے صنعتی زونز کے فائر ٹینڈرزاوردیگر اداروں کی مدد سے قابو پایا گیا۔

خوفناک آتشزدگی کے باعث فیکٹروں کی عمارتوں کا کچھ حصہ گرگیا جبکہ فیکٹری کی عمارتوں کوانتہائی مخدوش قرار دے دیا گیا ہے۔

سیکرٹری لانڈھی ایکسپورٹ پروسیسنگ غلام یاسین سانگرو کے مطابق ہفتے اوراتوارکی درمیانی شب 3 بجکر 37 منٹ پرپٹرولنگ گاڑی نے نجی فیکٹری میں دھواں اٹھتا دیکھا۔ جہاں کاسمیٹک کا سامان، آئل اورپیکجنگ سامان کی وجہ سے آگ تیزی سے بھڑکتی چلی گئی۔

آگ نے متصل تین پرانے کپڑوں کے گوداموں اور فیکٹریوں کو بھی لپیٹ میں لے لیا چیف فائر آفیسر کے ایم سی ہمایوں خان نے بتایا کہ لانڈھی ایکسپورٹ پراسیسنگ زون میں آگ ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب سوا تین بجے کے قریب لگی تھی۔

ای پی زون میں کے ایم سی کا فائر اسٹیشن موجود ہے جس نے فوری ریسپانس دیا کولنگ آئل ، سینیٹائزراور پرفیوم بنانے والی فیکٹری پوری آب وتاب کے ساتھ جل رہی تھی اور آگ سے دوسری فیکٹری بھی متاثر ہو چکی تھی جس پر کے ایم سی فائر بریگیڈ نے مزید گاڑیاں طلب کی اور 14 فائر ٹینڈر 2 باؤزر اور اسنارکل موقع پر پہنچے اور فیکٹریوں میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کے لیے گرینڈ اریسکیو آپریشن شروع کردیا گیا۔

اور کئی گھنٹوں کی کوشش کے بعد آگ پر قابو پا کر اسے مزید پھیلنے سے روک دیا یہ ہی وجہ سے کہ آگ تین فیکٹریوں تک ہی محدود رہی۔

چیف فائر آفیسر نے بتایا کہ انھوں نے بتایاکہ فائر بریگیڈ کا عملہ کولنگ کے عمل میں داخل ہو گیا ہے اور جو شیڈز زدہ فیکٹری گری تھی جس کی وجہ سے فائر فائیٹرز کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑھ گیا ہے۔

ای پی زون کی انتظامیہ سے درخواست کرتے ہیں وہ ڈمپر اور ایکسیویٹر کو منگوائیں تاکہ روٹس کو کلیئر کیا جا سکے اورفائرفائیٹرز بچی کچی چنگاریوں کو بھی بھجائے ہمایوں خان نے بتایا کہ فیکٹریوں میں لگنے والی آگ اتنی شدید تھی کہ آگ کے باعث اسٹیم اور گیسز کی وجہ سے تین فائر فائیٹرز جھلس کرزخمی ہوئے  جنہیں فوری برنس وارڈ منتقل کیا گیا۔

فائرآفیسرمحسن 23 فیصد اورصفیان اورحمزہ معمولی نوعیت کے جھلس کر زخمی ہوئے انھوں نے بتایا کہ کے ایم سی فائر بریگیڈ کا عملہ فرنٹ لائن پر فائر فائیٹنگ کررہا ہےاورجلد ازجلد اس آپریشن کو مکمل کیا جائے گا۔

چیف فائرآفیسرنے بتایا کہ ای پی زون میں جاری آپریشن کو میئر کراچی مرتضیٰ وہاب براہ راست لیڈ کررہے ہیں اور لمحہ بہ لمحہ معلومات لے رہے ہیں۔

انھوں نے دعویٰ کیا ہے کہ فیکٹریوں میں لگنے والی آگ 18 سے 20 گھنٹوں میں کنٹرول ہو گئی تھی لیکن مکمل صورتحال پر قابو پانے اور کولنگ کے عمل کو مکمل کرنے پرایک سے دو دن لگ سکتے ہیں کیونکہ فیکٹریوں میں لنڈا کے کپڑوں سمیت دیگر سامان موجود ہے جب تک کپڑوں کوکھول کر ان میں موجود چنگاریوں کو نہیں بھجایا جائے گا۔

اس وقت کولنگ کا عمل مکمل نہیں ہوگا انھون نے بتایاکہ ہمارا بنیادی اصول ہے کہ ہم آخری چنگاری تک فائرفائیٹنگ  کرتے ہیں۔

چیف فائرآفیسر نے بتایا کہ جس فیکٹری کا حصہ گرا وہ فیکٹری پری کاسٹ چھت کی بنی ہوئی ہے اور اس کے پلرز40 فٹ سے زاید بلند ہیں  جب عمارت کی ٹانگیں لمبی ہوں گی تو عمارت ویسے ہی کمزور ہو جائے گی  انھوں نے بتایا کہ ہوا کے پریشرکے باوجود فائرفائیٹرزکی جانب سے آگ پرقابوپایا قابل ستائش ہے اور یہ ہمارے کام سے مخلصی کا ایک ثبوت ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: میں لگنے والی ا گ پر ا گ پر قابو پا فائر بریگیڈ نے بتایا کہ گھنٹوں کی کے ایم سی انھوں نے چیف فائر دیا گیا کے بعد کا عمل

پڑھیں:

لاہور سے کراچی جانے والی دو ایکسپریس ٹرینیں سیلابی صورتحال کے باعث منسوخ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور:پاکستان میں جاری مون سون اور سیلابی پانی کے باعث ریلوے انتظامیہ نے حفاظتی وجوہات کی بنا پر لاہور سے روانہ ہونے والی پاک بزنس ایکسپریس اور شاہ حسین ایکسپریس کی روانگی منسوخ کر دی ہے جبکہ دیگر بڑی ٹرینوں کے روٹس میں تبدیلیاں کی گئیں اور بعض ٹرینیں متبادل راستے سے کراچی کے لیے روانہ ہوئیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ خانویؐل-فیسل آباد سیکشن اور روی ندی (Ravi) کے اطراف میں سیلابی پانی سے حفاظتی خدشات پیدا ہو گئے ہیں، اس لیے بعض ریل سیکشنز بند یا محدود ٹریفک کے لیے غیر محفوظ قرار دیے گئے،  اسی وجہ سے کچھ ٹرینوں کو منسوخ یا ری رُوٹ کیا گیا ہے۔

حکام نے بتایا ہے کہ منسوخ ہونے والی ٹرینوں کے مسافروں کو دستیاب نشستوں کے تحت دیگر بر وقت چلنے والی ٹرینوں میں ایڈجسٹ کیا جا رہا ہے، اور جہاں ضروری سمجھا گیا وہاں ٹرینوں کے شیڈول میں ردوبدل کر کے حفاظتی راستے (لاہور-ساہیوال کے راستے) اختیار کیے گئے۔ متاثرہ مسافروں کے لیے ریلوے نے انتظامی بندوبست کی یقین دہانی بھی کروائی ہے۔

ریلوے حکام  کے مطابق پاکستان ایکسپریس، ملت (Millat) ایکسپریس، قراقرم (Karakoram) ایکسپریس اور بعض دیگر سروسز کو روٹس تبدیل کر کے لاہور–ساہیوال راستے سے کراچی کے لیے بھیجا گیا تاکہ خانِیوَن فیسل آباد سیکشن کے متاثرہ حصّوں سے بچا جا سکے،  اسی دوران پاک بزنس ایکسپریس اور شاہ حسین ایکسپریس کی کچھ شِفتیں یا پورے دن کی روانگیاں منسوخ یا معطل رہیں۔

ریلوے کے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلے مسافروں کی حفاظت کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کیے گئے ہیں اور ریلوے عملہ صورتحال کے مطابق سروسز کو دوبارہ معمول پر لانے کے لیے کام کر رہا ہے ۔

مقامی سوشل میڈیا اور چند نیوز فیڈز میں متاثرہ مسافروں نے یہ شکایت بھی کی ہے کہ منسوخی کے بعد متبادل ٹرینوں میں نشستیں فوری طور پر دستیاب نہیں تھیں یا آن لائن/کاؤنٹر بکنگ میں مشکلات آئیں، جس کے باعث بعض مسافر وقتی پریشانی کا سامنا کر رہے تھے۔ البتہ ریلوے نے اس کا ازالہ کرنے اور مسافروں کو ایڈجسٹ کرنے کی کوششیں جاری رکھی ہیں۔ مسافروں کو تاکید کی جاتی ہے کہ وہ سرکاری ہیلپ لائنز یا مقامی اسٹیشن آفس سے رابطہ کر کے تازہ ترین معلومات حاصل کریں۔

ریلوے نے مسافروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ سرکاری ویب سائٹ pakrail.gov.pk یا متعلقہ ڈویژنل حربی دفاتر اور ہیلپ لائنز سے اپ ڈیٹس لیں۔ مقامی رپورٹس نے لاہور ڈویژن کی ہیلپ لائن نمبرز بھی شائع کیے ہیں جن کے ذریعے تازہ شیڈول اور ایمرجنسی معلومات لی جا سکتی ہیں۔

ریلوے انتظامیہ نے کہا ہے کہ جیسے ہی سیلابی پانی کم ہوگا اور ٹریکس کی حفاظت کی یقین دہانی ہوجائے گی، متأثرہ سیکشنز کی مرمت/معائنہ کر کے سروسز کو معمول پر لایا جائے گا۔ مسافروں کے تحفظ اور روانی کو یقینی بنانے کے لیے اضافی عملہ اور مسافر سہولت اسٹاف اسٹیشنز پر تعینات کر دیے گئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • بارش اور کرپٹ سسٹم
  • کراچی: گلشنِ معمار میں فائرنگ، پنکچر لگوانے والا پولیس اہلکار جاں بحق
  • لاہور سے کراچی جانے والی دو ایکسپریس ٹرینیں سیلابی صورتحال کے باعث منسوخ
  • کراچی: سرجانی ٹاؤن میں گلا دبا کر قتل ہونے والی بچی سے زیادتی کی تصدیق
  • کراچی، 11 سالہ بچی کے قتل کیس میں پیشرفت، تحقیقات میں اہم انکشافات
  • کراچی، گلشن اقبال میں رہائشی عمارت کی چوتھی منزل کے فلیٹ میں آگ بھڑک اٹھی
  • کراچی میں پٹاخوں کے گودام میں دھماکا؛ جاں بحق شخص کی بیوہ نے ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیا
  • کراچی میں پٹاخوں کے گودام میں دھماکا؛ جاں بحق شخص کی بیوہ نے   ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیا
  • کراچی میں آج ہلکی بارش کا امکان
  • کراچی، اندھی گولیاں لگنے کے دو مختلف واقعات میں دو افراد زخمی