خواتین کو بااختیار بنانے کا پیکیج، مالی آزادی کی راہ میں حائل رکاوٹیں توڑ رہا ہے، اقتصادی سروے
اشاعت کی تاریخ: 9th, June 2025 GMT
اسلام آباد:
قومی اقتصادی سروے میں خواتین کے لیے حکومتی اقدامات کو نمایاں کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کے خواتین کو بااختیار بنانے کے پیکیج 2024 کے تحت ملک بھر میں متعدد اقدامات شروع کیے گئے ہیں اور یہ اقدامات خواتین کی مالی آزادی کی راہ میں حائل رکاوٹیں توڑ رہے ہیں۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی جانب سے پیش کیے گئے قومی اقتصادی سروے 25-2024 کے مطابق اس جامع اقدام میں معاشی شمولیت، مالی خودمختاری، ہنرمندی کی ترقی اور خواتین کے لیے قائدانہ مواقع پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ان ہدایات پر عمل درآمد کی کڑی نگرانی کی جا رہی ہے تاکہ ٹھوس نتائج یقینی بنائے جا سکیں جس سے پاکستان بھر کی خواتین کو فائدہ ہو، خاص طور پر پسماندہ اور کمزور برادریوں سے تعلق رکھنے والی خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے وزیر اعظم کا اقدام خواتین کو بلا سود قرضے، ہنر مندی کی تربیت اور کام کرنے والی خواتین کے لیے ڈے کیئر سینٹرز فراہم کرتا ہے۔
سروے میں بتایا گیا کہ ویمن پنک بس سروس اور ویمن آن وہیلز پراجیکٹ کا آغاز خواتین کی سفری سہولیات اور حفاظت کو بہتر بنانے کے لیے کیا گیا ہے، اسی طرح پنجاب پنک سکوٹی اسکیم کے تحت طالبات کو اسکوٹر خریدنے کے لیے بلاسود قرضے دیے جاتے ہیں اور ویمن پارلیمانی کاکس خواتین کی سیاسی شرکت بڑھانے کے لیے کام کرتی ہے۔
قومی اقتصادی سروے کے مطابق صوبائی سطح پر خیبر پختونخوا کی صنفی طور پر حساس لیبر انسپکشن ٹیمیں اور بلوچستان کی جینڈر ڈیسک جیسے پروگرام روزگار اور مزدوروں کے حقوق میں صنفی مساوات کو فروغ دیتے ہیں۔
مزید بتایا گیا ہے کہ مساوات پر بینکاری اور خواتین انٹرپرینیورز کے لیے گردشی فنانسنگ سہولت جیسی پالیسیوں کا نفاذ خواتین کی مالی شمولیت کو ہدف بناتی ہیں، قومی مالیاتی شمولیت کی حکمت عملی (2023)نے خواتین کے لیے 20 ملین فعال بینک اکاؤنٹس کے اپنے ہدف کو عبور کیا ہے۔
حکومتی اقدامات کے بارے میں مزید کہا گیا کہ پاکستان خواتین کی مالی آزادی کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو توڑ رہا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: خواتین کے لیے اقتصادی سروے خواتین کو خواتین کی
پڑھیں:
پنجاب میں وقف، ٹرسٹ اور کوآپریٹو سوسائٹیز کی نگرانی کیلئے نیا کمیشن قائم
سٹی42: پنجاب میں وقف، ٹرسٹ اور کوآپریٹو سوسائٹیز کی نگرانی کے لیے نیا کمیشن قائم کر دیا گیا ہے۔
ئے کمیشن کو وقف املاک، فلاحی ٹرسٹس اور سوسائٹیز کے مالی معاملات کی مکمل نگرانی کا اختیار حاصل ہوگا۔ کمیشن اداروں سے مالی ریکارڈ، آڈٹ رپورٹس اور اکاؤنٹس طلب کر سکے گا۔
ذرائع کے مطابق، اگر کسی ادارے میں غیر شفاف سرگرمیوں یا بدعنوانی کی شکایت موصول ہوئی تو کمیشن انکوائری کر سکے گا، اور خلاف ورزی ثابت ہونے کی صورت میں متعلقہ ادارے کی رجسٹریشن منسوخ یا معطل بھی کی جا سکے گی۔
بھارتی نژاد دنیا کی معروف کمپنی کو اربوں کا چونا لگا کر فرار
کمیشن صوبے کے تمام وقف، ٹرسٹ اور سوسائٹیز کا ڈیجیٹل ڈیٹا بیس تیار کرے گا، جس میں تمام اداروں کو اپنے اصل مالکان (Beneficial Owners) کی تفصیلات فراہم کرنا لازمی ہوں گی۔
نیا ایکٹ منی لانڈرنگ، دہشتگردی کی مالی معاونت اور غیر قانونی رقوم کی منتقلی جیسے جرائم کی روک تھام میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔
کمیشن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کو 3 سال کے لیے تعینات کیا جائے گا، جبکہ کارکردگی کی بنیاد پر اسے مزید دو سال کی توسیع دی جا سکے گی۔
پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان فیصلہ کن ٹی ٹونٹی میچ آج ہوگا