UrduPoint:
2025-11-03@06:44:28 GMT

زرعی شعبے کی پیدوار صرف 0.6 فیصد رہنے کا انکشاف

اشاعت کی تاریخ: 9th, June 2025 GMT

زرعی شعبے کی پیدوار صرف 0.6 فیصد رہنے کا انکشاف

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 جون2025ء) زرعی شعبے کی پیدوار صرف 0.6 فیصد رہنے کا انکشاف، رواں مالی سال کے دوران گندم، چاول، کپاس اور گنے کی فصلوں میں تشویش ناک کمی ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق قومی اقتصادی سروے میں بتایاگیا ہے کہ گندم کی پیداوار میں 9.8 فیصد کمی ہوئی اور گندم کی پیداوار 31.8 ملین ٹن سے کم ہو کر 28.

9 ملین ٹن ہو گئی، ایک سال میں گندم کی پیداوار میں 29 لاکھ ٹن کی کمی ہوئی۔

قومی اقتصادی سروے کی رپورٹ کے مطابق چاول کی پیداوار میں 1.3 فیصد کمی ہوئی اور چاول کی پیداوار 98.6 لاکھ ٹن سے کم ہو کر 97.2 لاکھ ٹن رہ گئی۔ ایک سال میں چاول کی پیداوار میں ایک لاکھ 40 ہزار ٹن کی کمی ہوئی۔رواں مالی سال گنے کی پیداوار میں 3.8 فیصد کمی ہوئی اور گنے کی پیداوار 87.6 ملین ٹن سے کم ہو کر 84.2 ملین ٹن رہ گئی۔

(جاری ہے)

ایک سال کے دوران گنے کی پیداوار میں 34 لاکھ ٹن کی کمی ہوئی۔

کپاس کی پیداوار 30.7 فیصد کم ہوئی اور کپاس کی پیداوار 10.2 ملین بیلز سے کم ہو کر 70 لاکھ بیلز رہ گئی۔ ایک سال کے دوران کپاس کی پیداوار میں 31 لاکھ بیلز کی کمی ہوئی۔مکئی کی پیداوار میں 15.4 فیصد کمی ہوئی اور مکئی کی پیداوار 97.4 لاکھ ٹن سے کم ہو کر 82.4 لاکھ ٹن ہو گئی۔ ایک سال کے دوران مکئی کی پیداوار میں 15 لاکھ ٹن کی کمی ہوئی۔ایک سال میں دالوں کی پیداوار میں 14.1 فیصد کمی ہوئی اور دالوں کی پیداوار 34 ہزار 560 ٹن سے کم ہو کر 29 ہزار 658 ٹن رہی۔

ایک سال میں سبزیوں کی پیداوار میں 71 فیصد اضافہ ہوا۔ سبزیوں کی پیداوار 2 لاکھ 95 ہزار ٹن سے بڑھ کر 3 لاکھ 18 ہزار ٹن ہو گئی۔ایک سال میں پھلوں کی پیداوار میں 4.1 فیصد اضافہ ہوا۔ اور پھلوں کی پیداوار 3 لاکھ 75 ہزار ٹن سے بڑھ کر 3 لاکھ 90 ہزار ٹن ہو گئی۔ جبکہ تیل دار فصلوں کی پیداوار میں 29.8 فیصد اضافہ ہوا۔ اور تیل دال فصلوں کی پیداوار 83 ہزار ٹن سے بڑھ کر 91 ہزار ٹن تک پہنچ گئی۔رپورٹ کے مطابق ایک سال میں چارہ جات کی پیداوار میں 1.8 فیصد کمی ہوئی۔ اور چارہ جات کی پیداوار 6 لاکھ 17 ہزار ٹن سے کم ہو کر 5 لاکھ پانچ ہزار ٹن رہ گئی۔

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

ایک سال کے دوران حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب کا اضافہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد(نمائندہ جسارت)ایک سال کے دوران حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب کا اضافہ ہوا ہے جس کے سبب مجموعی قرض 84 ہزار ارب سے زاید ہوگیا۔حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کے فریم ورک کے تحت پاکستان کے ذمے قرضوں سے متعلق وزارت خزانہ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 3 سال میں پاکستان کے ذمے قرضوں کا تناسب 70.8 فیصد سے کم ہو کر
60.8 فیصد پر آنے کا تخمینہ ہے، مالی سال 2026ء سے 2028ء کی درمیانی مدت میں قرض پائیدار رہنے کی توقع ہے۔وزارت خزانہ حکام کے مطابق رپورٹ میں معاشی سست روی کو قرضوں کی پائیداری کے لیے بڑا خطرہ قرار دیا گیا ہے، ایکسچینج ریٹ اور سود کی شرح میں تبدیلی قرض کا بوجھ بڑھا سکتی ہے، بیرونی جھٹکے اور موسمیاتی تبدیلی قرض کے خطرات میں اضافہ کر سکتے ہیں، فلوٹنگ ریٹ قرض کی بڑی مقدار سے شرح سود کا خطرہ بلند رہے گا، پاکستان کے ذمے مجموعی قرضوں کا 67.7 فیصد ملکی قرض ہے۔

 

نمائندہ جسارت گلزار

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں صحت کے شعبے میں تاریخی کامیابی، پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ میں جگر کے ایک ہزار کامیاب ٹرانسپلانٹس مکمل
  • پاکستان سے اب تک 8 لاکھ 28 ہزار سے زائد افغان مہاجرین وطن واپس چلے گئے
  • راولپنڈی میں موسم کی تبدیلی کے باوجود ڈینگی کے کیسز میں اضافہ
  • راولپنڈی میں بدلتے موسم کے باوجود ڈینگی کے وار کا سلسلہ جاری
  • راولپنڈی میں بدلتے موسم کے باوجود ڈینگی کے وار کا سلسلہ جاری 
  • پاکستان سے اب تک 8 لاکھ 28 ہزار سے زائد افغان مہاجرین وطن واپس
  • صرف ایک سال میں 10 ہزار ارب روپے کا نیا بوجھ، حکومتی قرضے 84 ہزار ارب سے متجاوز
  • ایک سال کے دوران حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب کا اضافہ
  • سیلاب سے متاثرہ 1 لاکھ 89 ہزار افراد کے بینک اکاؤنٹس کھل چکے ہیں: عرفان علی کاٹھیا
  • غزہ میں 10 ہزار سے زائد اسرائیلی فوجی ہلاک و زخمی ہوئے ہیں، عبری میڈیا کا انکشاف