ملائیشیا میں خوفناک بس حادثہ: یونیورسٹی کے 15 طلباء جاں بحق، 33 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
ملائیشیا کے شمالی علاقے میں ایک المناک بس حادثے میں یونیورسٹی کے 15 طلباء ہلاک ہو گئے جبکہ 33 دیگر زخمی ہوئے۔ واقعہ اس وقت پیش آیا جب طلبا سے بھری ہوئی بس یونیورسٹی کیمپس کی جانب جا رہی تھی کہ راستے میں ایک منی وین سے ٹکرا گئی۔
یہ بھی پڑھیں:ملیشیا نے بھارت سے تنازع میں پاکستانی مؤقف کی حمایت کر دی
میڈیا رپورٹ کے مطابق، حادثہ اتنا شدید تھا کہ 13 طلباء موقع پر ہی دم توڑ گئے، جبکہ مزید 2 زخمیوں نے اسپتال میں علاج کے دوران جان کی بازی ہار دی۔ تمام متوفی طلبا سلطان ادریس ایجوکیشن یونیورسٹی میں زیر تعلیم تھے جن کی عمریں 21 سے 23 سال کے درمیان تھیں۔
زخمیوں میں سے 7 افراد کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے جنہیں قریبی اسپتالوں میں زیر علاج رکھا گیا ہے۔ مقامی پولیس کے مطابق، ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ بس ڈرائیور کے قابو سے باہر ہو گئی تھی، جس کے بعد یہ منی وین سے ٹکرا گئی۔ تاہم حادثے کی اصل وجہ جاننے کے لیے تفتیش جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں:گلگت بلتستان سے راولپنڈی آنے والی مسافر بس کو حادثہ، 3 افراد جاں بحق، متعدد زخمی
یہ واقعہ ملائیشیا میں گزشتہ کچھ عرصے کے دوران نقل و حمل کے سب سے بڑے حادثات میں سے ایک ہے، جس نے پورے ملک میں صدمہ پھیلا دیا ہے۔ حکام نے متاثرہ خاندانوں سے اظہار تعزیت کیا ہے اور زخمیوں کے لیے فوری طبی امداد یقینی بنائی ہے۔
حکومت کی جانب سے اس سانحہ کی گہری چھان بین کا وعدہ کیا گیا ہے تاکہ آئندہ ایسے واقعات کو روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جا سکیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سلطان ادریس یونیورسٹی ملیشیا ملیشیا بس حادثہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سلطان ادریس یونیورسٹی ملیشیا ملیشیا بس حادثہ کے لیے
پڑھیں:
لاس اینجلس میں رپورٹنگ کے دوران آسٹریلوی صحافی ربڑ کی گولی لگنے سے زخمی
آسٹریلوی چینل9 سے وابستہ صحافی لورین توماسی لاس اینجلس میں رونما ہنگاموں کی رپورٹنگ کے دوران ربڑ کی گولی لگنے سے زخمی ہو گئیں، انہیں گولی لگنے کی ویڈیو چشم زدن میں سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ آسٹریلوی رپورٹر توماسی کیمرے کا سامنا کرتے ہوئے اچانک درد سے چھلانگ لگاتی ہیں، جب ایک قانون نافذ کرنے والے اہلکار کیمرے کی طرف رخ کر کے فائر کرتا ہے اور گولی ان کی ٹانگ پر جا لگتی ہے۔
ABD polisi, Los Angeles'taki protestoları anlatan Avustralyalı muhabir Lauren Tomasi'yi plastik mermiyle bacağından vurdu. pic.twitter.com/NpvPX4ci7x
— TRT HABER (@trthaber) June 9, 2025
یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا جب لاس اینجلس میں امیگریشن چھاپوں کے خلاف مظاہرے تیسرے روز بھی جاری تھے، مظاہرین نے کئی گاڑیوں کو آگ لگا دی جبکہ لوٹ مار کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔
واقعے کی ویڈیو میں ایک پولیس اہلکار کو کیمرہ آپریٹر اور توماسی کی سمت نشانہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، لورین توماسی نے بتایا کہ ان کی پنڈلی پر گولی لگنے سے تکلیف دہ چوٹ آئی اور متاثرہ حصہ شدید سوجن کا شکار ہو گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:لاس اینجلس مظاہرے، نیشنل گارڈز کے بعد 700 میرینز بھی تعینات، بغاوت کا خطرہ ہے، ٹرمپ
اسی طرح ایک برطانوی فوٹوگرافر کو بھی غیر مہلک گولی لگنے کے باعث ٹانگ پر چوٹ آئی، جس کے بعد ان کی ایمرجنسی سرجری کی گئی۔
گرینز پارٹی کی سینیٹر سارہ ہینسن یانگ نے آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البانیز سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ آسٹریلوی صحافی کو لاس اینجلس میں مظاہروں کی رپورٹنگ کے دوران ربڑ کی گولی سے نشانہ بنانے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اس واقعے پر جواب دہ بنائیں۔
مزید پڑھیں:
زخمی صحافی لورین توماسی نے میلبورن کے ریڈیو اسٹیشن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں واقعی بہت درد ہوا، یہ گولف بال جتنی بڑی گولیاں تھیں جو فائر کی گئیں۔ ’یہ کبھی کبھی اس پیشے کا حصہ ہوتا ہے، لیکن یہ ظاہر کرتا ہے کہ لاس اینجلیس میں صورتحال مکمل طور پر بے قابو ہو چکی ہے۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں