UrduPoint:
2025-07-26@10:43:10 GMT

بھارت نے حادثے کا شکار سنگاپور کے جہاز کے عملے کو بچا لیا

اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT

بھارت نے حادثے کا شکار سنگاپور کے جہاز کے عملے کو بچا لیا

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 10 جون 2025ء) بھارتی وزارت دفاع نے منگل کو بتایا کہ مال بردار جہاز میں آگ لگنے کے بعد جہاز کے عملے نے جان بچانے کے لیے ایک چھوٹی کشتی کے ساتھ سمندر میں چھلانگ لگا دی۔ جس کے بعد بھارتی بحریہ نے انہیں بچالیا۔

انہوں نے بتایا کہ سنگاپور کے جھنڈے والے جہاز وان ہائی 503 کے عملے کو بچانے کے لیے بھارتی کوسٹ گارڈ نے چار جہاز تعینات کیے۔

یہ جہاز سری لنکا کے کولمبو بندرگاہ سے چل کر ممبئی جارہا تھا کہ جنوبی بھارت کے کیرالہ کے ساحل سے تقریباً 144 کلومیٹر دور اس میں آگ بھڑک اٹھی۔

بھارتی ساحل کے قریب جہاز میں دھماکے اور آگ

عملے نے بتایا کہ ایک دھماکہ ہوا، جس کے بعد جہاز میں آگ لگ گئی۔ دھماکے کی وجہ تاحال واضح نہیں ہے۔

(جاری ہے)

آگ لگنے کے بعد جہاز کے عملے نے جان بچانے کے لیے ایک چھوٹی کشتی کے ساتھ سمندر میں چھلانگ لگا دی۔

بھارتی حکام نے بتایا کہ عملے کے اٹھارہ ارکان کو بچا لیا گیا ہے جبکہ چار ابھی تک لاپتہ ہیں، ان کی تلاش کا کام جاری ہے۔ سنگاپور نے امدادی کارروائیوں میں مدد کے لیے ایک ٹیم بھیج دی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ساحل پر لائے گئے افراد میں سے کچھ زخمیوں کا علاج کیا جا رہا ہے۔

سنگاپور میری ٹائم اینڈ پورٹ اتھارٹی (ایم پی اے) نے کہا کہ عملے کے لاپتہ چار ارکان میں سے دو کا تعلق تائیوان، ایک کا میانمار اور ایک کا انڈونیشیا سے ہے۔

تین ہفتوں میں دوسرا واقعہ

کیرالہ کے ساحل کے قریب تین ہفتوں میں اس طرح کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔ گزشتہ ماہ، تیل اور خطرناک کیمیائی اشیاء لے جانے والا لائبیریا کے جھنڈے والا جہاز بحیرہ عرب میں ڈوب گیا تھا، جس سے یہ خدشہ پیدا ہوا تھا کہ نقصان دہ مادے رہائشیوں اور سمندری حیات کی صحت کو خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔

بھارت اپنی بحری طاقت کو وسعت کیوں دے رہا ہے؟

اس کے بعد ریاستی حکومت نے جہاز کے تباہ ہونے کے 20 ناٹیکل میل کے دائرے میں ماہی گیری پر پابندی لگا دی اور چار متاثرہ اضلاع میں ماہی گیری برادری کے خاندانوں کے لیے معاوضے کا اعلان کیا۔

کیرالہ کے بندرگاہوں کے وزیر وی این واسوان نے کہا کہ پیر کے روز جہاز سے 50 کنٹینر سمندر میں گر گئے ہیں۔

کیرالہ کی مقامی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق جہاز 100 ٹن بنکر تیل لے کر جا رہا تھا۔

بنکر آئل، جسے بھاری ایندھن کا تیل یا باقی ماندہ ایندھن کا تیل بھی کہا جاتا ہے، ایک گاڑھا، سیاہ، ٹار نما ایندھن کا تیل ہے جو بنیادی طور پر بڑے سمندری جہازوں کو طاقت دینے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

یہ پٹرولیم ریفائننگ کے عمل کا ایک ضمنی پروڈکٹ ہے۔

بھارت کے سرکاری ادارے انڈین نیشنل سینٹر فار اوشیئن انفارمیشن سروسز نے بتایا کہ جہا‍ز سے گرنے والے کنٹینر کیرالہ کے ساحل کے ساتھ بہہ رہے تھے، اور اگلے تین دنوں میں ساحل کی طرف بڑھ سکتے ہیں۔

ادارت: صلاح الدین زین

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نے بتایا کہ کیرالہ کے جہاز کے کے عملے کے لیے کے بعد

پڑھیں:

بھارت بھاگ نکلا!

پروفیسر شاداب احمد صدیقی

پاکستان سے جنگ میں عبرتناک شکست کے بعد بھارت ہر محاذ پر منہ چھپاتا پھر رہا ہے ۔بھارت پہلگام واقعہ اور آپریشن سندور کی ناکامی کے بعد بھی سازشیں کر رہا ہے ۔ بھارت کی معیشت اور سفارتی شکست کے بعد اب کھیل کے میدان میں بھی شکست فاش ہوئی۔بزدل بھارتیوں کے دل میں پاکستان کا ڈر خوف بیٹھ گیا ہے ہر میدان میں منہ چھپاتے پھر رہیں۔ناکامی، ذلت اور رسوائی سے بچنے کے لیے کھیل کے میدان سے بھی بھاگ گئے ۔گذشتہ دنوں ورلڈ چیمپئنز شپ آف لیجنڈز ( ڈبلیو سی ایل) 2025ء کا چوتھا میچ پاکستان اور بھارت کے درمیان برمنگھم میں ہونا تھا جسے منسوخ کردیا گیا۔اس میچ کی منسوخی کا اعلان ڈبلیو سی ایل کے سوشل میڈیا ایپ ایکس پر موجود آفیشل اکاؤنٹ پر کیا گیا۔سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا ہے کہ ہم نے ڈبلیو سی ایل میں ہمیشہ کرکٹ کو پسند کیا اور ہمارا واحد مقصد شائقین کو کچھ اچھے اور خوشگوار لمحات دینا ہے ۔واضح رہے کہ میچ منسوخ ہونے کے اعلان سے پہلے بھارتی میڈیا پر کچھ رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ 5بھارتی کرکٹرز نے میچ سے قبل ایک شرط رکھی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اگر سابق پاکستانی آل راؤنڈر شاہد آفریدی کو اسکواڈ میں شامل کیا جاتا ہے یا اسٹیڈیم کے احاطے میں داخل ہوتے ہیں تو وہ میچ نہیں کھیلیں گے ۔
بھارتی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ سابق بھارتی کرکٹر عرفان پٹھان، یوسف پٹھان، سریش رائنا، ہربھجن سنگھ اور شیکھر دھون نے شاہد آفریدی کی پاکستانی اسکواڈ میں موجودگی پر سخت اعتراض کیا ہے اور ٹورنامنٹ کے منتظمین کو اپنا مؤقف باضابطہ طور پر بتا دیا ہے ۔
بھارتی میڈیا رپورٹس میں مزید دعویٰ کیا گیا ہے کہ ہربھجن سنگھ اور یوسف پٹھان سیاسی کشیدگی اور عوامی جذبات کا حوالہ دیتے ہوئے پاک بھارت میچ سے پہلے ہی دستبردار ہو چکے ہیں۔پاکستان کے عالمی شہرت یافتہ کرکٹر شاہد خان آفریدی پاک فوج اور کشمیر یوں کے حق میں بیان بازی کے لئے دنیا بھر کے میڈیا میں شہرت رکھتے ہیں۔بھارتی کرکٹرز کو حق اور سچ کے لئے ان کا بولنا پسند نہیں آیا اور ماضی میں وہ کرکٹرز جو شاہد آفریدی کے ساتھ کھیلتے رہے ہیں انہوں نے سابق کپتان اور پاکستانی ٹیم کے ساتھ اتوار کو برمنگھم میں ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈزکا میچ کھیلنے سے انکار کردیا۔بھارتی کھلاڑیوں نے جینٹلمین گیم کو بھی آلودو کر دیا۔ اس وقت بھارتیوں کی مثال یہ کہ کِھسیانی بِلّی کَھمبا نوچے ۔ یہ تعصب اور نفرت کی آگ میں جل کر راکھ ہو جائیں گے ۔بھارتی کھلاڑیوں کا کھیل کے میدان سے بھاگ جانا بزدلی ہے ۔ بہادر لوگ میدان میں ڈٹ کر مقابلہ کرتے ہیں۔پاکستانی کھلاڑیوں نے کبھی بھی کھیل کے میدان میں کھیلنے سے انکار نہیں کیا۔ہمارے کھاڑی بھارت کی سر زمین پر بھی کھیلنے گئے ۔وہ یہ میچ کھیلنے کے لیے تیار تھے مگر ڈرپوک بھارتی کھاڑی میدان چھوڑ کر بھاگ گئے اس غیر اخلاقی حرکت سے شائقین کرکٹ کے جذبات کو ٹھیس پہنچی۔پاکستانی شائقین کے علاوہ بھارتی شائقین نے بھارت کے اس اقدام کو غیر سنجیدہ اور ناپسند کیا۔تاریخ میں بھارتی کھلاڑی کا یہ ناپسندیدہ فیصلہ ہمیشہ سیاہ الفاظ اور بدترین تصور کیا جائے گا۔
انڈیا والے جس طرح شاہد آفریدی سے ڈر رہے تھے ، لگتا ہے جیسے شاہد آفریدی نے ان کے پانچ رافیل طیارے مار گرائے ہوں۔ انڈین کرکٹرز کی بزدلی نے شاہد آفریدی کو مزید شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد بھی بوم بوم آفریدی بھارتیوں کے دل و دماغ پر چھائے ہوئے ہیں۔ ان کا میدان میں آنا ہی بھارتی کھلاڑیوں کے لیے نفسیاتی دباؤ کا باعث بن گیا، جس کے باعث ایک اہم مقابلہ کھیلے بغیر ہی ختم کر دیا گیا۔بھارت کے مسلمانوں اور سکھوں پر انڈیا نے زمین تنگ کی ہوئی ہے ۔ دو مسلمان ہیں اور تیسرا سکھ ان دونوں قوموں کو وہاں پریشانی سے گزرنا پڑتا ہے کیونکہ یہ دونوں ہندو نہیں ہیں تو یہ بیچارے اپنی وطن سے وفاداری ثابت کرنے کے لیے سب کرتے ہیں۔کرکٹ میں یہ دونوں بھائی عرفان پٹھان، یوسف پٹھان اور سیاست میں اویس الدین اویسی پاکستان کی مخالفت کرنے میں پہلے نمبر پر ہیں صرف خود کو سچا ہندوستانی ثابت کرنے کی خاطر لیکن ان کی عزت ایک ٹکے کی نہیں ہے ۔بھارت اور وہاں کی متعصب عوام نے کھیل اور فنون لطیفہ کی راہ میں روڑے اٹکائے ہیں۔
بھارتی حکومت نے پاکستانی فنکاروں پر بھی پابندی عائد کر دی۔کھیل اور فنون لطیفہ کی کوئی سرحد نہیں ہوتی۔کھلاڑیوں، اداکاروں، موسیقاروں، لکھاریوں اور فنون لطیفہ کے دیگر شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے افراد محبت کے سفیر مانے اور سمجھے جاتے ہیں، ان کا کام محبتیں اور امن پھیلانا ہے ۔ یہ امن، یکجہتی اور محبت کو فروغ دینے والے سفیر ہوتے ہیں۔دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی اور تنازع میں کھیل اور فنون لطیفہ سے وابستہ شخصیات کو نہیں گھسیٹا جانا چاہیے ۔
محبت کی تو کوئی حد، کوئی سرحد نہیں ہوتی
ہمارے درمیاں یہ فاصلے ، کیسے نکل آئے
کھیل کو سیاست سے الگ رکھنا چاہیے ۔ کھلاڑیوں کو اپنے ملک کا سفیر ہونا چاہیے ، شرمندگی کا باعث نہیں بننا چاہیے ۔پاکستانی عوام اور حکومت نے ہمیشہ کھیل اور فنون لطیفہ کی ترویج میں مثبت کردار ادا کیا ہے ۔ لیکن بھارت نے ہمیشہ راہ فرار اختیار کیا۔ بھارتی میڈیا آگ لگانے کا کام کرتا ہے ان کے پاس پاکستان کی ہرزہ سرائی کرنے کے سوا کچھ نہیں ہے ۔ ہر وقت پاکستان کے داخلی معاملات پر بات کرتے ہیں۔بھارت کھیل میں اپنی بدمعاشی اور اجارہ داری ختم کرے اور دنیا میں اپنا تماشا نہیں بنائے ۔دنیا کے دیگر ممالک بھی بھارتی جارحانہ رویوں کو اچھی طرح سمجھ گئے ہیں۔حال ہی میں بھارتی کھلاڑیوں نے آسٹریلیا کے کھلاڑیوں کے ساتھ میچ کے دوران بدتمیزی کی۔ مستقبل میں ایشیا کرکٹ کپ ہونے والا ہے بھارتیوں نے ابھی سے رخنہ ڈالنا شروع کر دیا ہے ۔بھارتی کرکٹ بورڈ مسلسل سازشوں میں مصروف ہے کہ ٹورنامنٹ نہ ہو اور پاکستان کو سوا ارب روپے کابھاری مالی خسارہ ہوسکتا ہے ۔پی سی بی چیئرمین محسن نقوی کو ایشین کرکٹ کونسل صدر کی حیثیت سے ناکام بنایا جائے ۔سری لنکا اور افغانستان بھی بھارتی لابی میں شامل ہوکرپاکستان مخالف سازشوں میں متحرک ہیں۔محسن نقوی ایشین کرکٹ کونسل کے چیئرمین ہیں اس لئے بھارت مسلسل کوشش کررہا ہے کہ پاکستان سے جنگ ہارنے کے بعد کرکٹ کے میدان میں پاکستان کو مالی نقصان پہنچائے ۔ انہیں پاکستان کے علاوہ بنگلادیش سے بھی مسئلہ ہے ۔ان کا فرمائشی پروگرام ختم نہیں ہوتا۔ ہم یہاں نہیں کھلیں گے ہم وہاں نہیں کھلیں گے ۔ پاکستان کو ان کے خلاف سخت موقف اختیار کرنا چاہیے اور اپنے آپ کو منوانا چاہیے ۔ کرکٹ کے قوانین پر سختی سے عملدرآمد کروانا چاہیے ۔ اگر بھارتی کھیلنا نہیں چاہتے تو ان کی منت سماجت نہیں کریں۔ اب وقت آگیا ہے کہ جنگ کی طرح ان کو کھیل میدان میں بھی سبق سکھانا چاہیے ۔
بھارتی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پی سی بی کو ایشیا کپ اور دیگر بین الاقوامی کرکٹ ٹورنامنٹس سے تقریباً 8۔8 ارب روپے ( 264 کروڑ بھارتی روپے )آمدنی متوقع ہے ۔پاکستان کوایشیا کپ سے 1۔16ارب روپے ( 34۔8 کروڑبھارتی روپے )کی آمدنی کی توقع ہے ۔بھارتی میڈیا کا دعوی ہے کہ درحقیقت، بورڈ کے ایک معتبر ذریعے نے تصدیق کی ہے کہ پی سی بی نے اس مالی سال کے دوران آئی سی سی سے اپنے حصے کے طور پر 25۔9ملین امریکی ڈالر (تقریبا ساڑھے سات ارب روپے ) مختص کیے ہیں۔ان پیسوں کو پی سی بی کے سالانہ اخراجات کے لئے اہم قرار دیا جارہا ہے ۔
بھارتی میڈیا دعوی کررہا ہے کہ اگر اس سال ایشیا کپ نہ ہوا تو پاکستان کرکٹ بورڈ کو بھاری مالی نقصان ہوگا۔پی سی بی ترجمان نے بھارتی میڈیا رپورٹس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم بھارتی پروپیگنڈے کا جواب نہیں دیتے ۔ ویسٹ انڈیز اور ساتھ افریقہ سے عبرتناک شکست کے بعد بھارت ورلڈ چیمپئنز شپ آف لیجنڈز کی دوڑ سے باہر ہو گیا۔بھارت کا غرور خاک میں مل گیا۔بھارت کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے ایشیا کپ بھی خطرے میں پڑ گیا ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

متعلقہ مضامین

  • ایئرانڈیا کی ساکھ کیسے بحال ہو؟ بھارتی حکومت اور ایئرلائن نے سر جوڑ لیے
  • شام: سویدا میں فرقہ وارانہ تشدد کے دوران مراکز صحت بھی نشانہ
  • بانی پی ٹی آئی ذہنی دباؤ کا شکار، فیلڈ مارشل کیخلاف مہم کی قیادت کررہے: عظمیٰ بخاری
  • بھارتی فوج کے کشمیریوں کے گھروں پر چھاپے
  • بھارت بھاگ نکلا!
  • مقبوضہ کشمیر میں جدوجہد آزادی، بھارتی ریاست کی بوکھلاہٹ آشکار
  • اٹلی میں بھارتی سپر اسٹار کی ریسنگ کار کو خوفناک حادثہ؛ بال بال بچ گئے
  • شائقین کرکٹ کا انتظار ختم، ایشیا کپ 2025 کی ممکنہ تاریخیں اور مقام آشکار
  • مانچسٹرٹیسٹ، بھارت کے 4 وکٹ پر 264 رنز، پنت انجری کا شکار
  • بھارت: جعلی سفارت خانہ چلانے والا ملزم گرفتار