وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس کچھ دیر بعد، ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی منظوری دی جائے گی
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس اب سے کچھ دیر میں ہوگا۔رپورٹ کے مطابق اجلاس سے قبل پارلیمنٹ ہاؤس کی کمیٹی روم 2 میں انتظامات مکمل کرلیے گئے۔وزیراعظم شہباز شریف کا اسٹاف پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گیا، وفاقی کابینہ نئے مالی سال کی بجٹ تجاویز کی منظوری دے گی۔ذرائع نے کہا کہ کابینہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی منظوری دے گی۔آئندہ مالی سال 2025-26 کے لیے تقریباً 17 ہزار 600 ارب روپے سے زائد حجم کا وفاقی بجٹ آج شام 5 بجے اسپیکر ایاز صادق کی زیرصدارت قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔اجلاس میں شرکت کے لیے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب پارلیمنٹ ہاوس پہنچ گئے، وزیر خزانہ کچھ دیر پعد کابینہ کو بجٹ پر بریفنگ دینگے۔اس موقع پر ان سے سوال کیا گیا کہ ’مالی نظم و ضبط بجٹ کے بعد بھی برقرار رہے گا ؟اس پر وزیر خزانہ نے جواب دیا کہ انشا اللہ۔رپورٹ کے مطابق ذرائع نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 6 فیصد اضافہ کا امکان ہے۔رپورٹ کے مطابق وفاقی کابینہ کی جانب سے ملازمین کے لئے 10 فیصد اضافے کی تجویز دی جائے گی۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
نیشنل لیبر فیڈریشن خیبر پختونخوا وسطی کا اجلاس
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیشنل لیبر فیڈریشن خیبر پختونخوا وسطی کے نئے عہدیداران کا انتخاب عمل میں آیا۔ حلف برداری کی تقریب میں نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے مرکزی صدر شمس الرحمٰن سواتی نے نومنتخب عہدیداران سے حلف لیا۔
منتخب عہدیداران میں جمشید خان صدر، سمیع اللہ جنرل سیکرٹری، مہر علی ہوتی سینئر نائب صدر، فلک تاج سینئر نائب صدر، ملک ہدایت نائب صدر، اور فضل اکبر خان چیف آرگنائزر شامل ہیں۔
اس موقع پر مرکزی صدر شمس الرحمن سواتی نے نومنتخب مجلسِ عاملہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ:
موجودہ ظالمانہ، فرسودہ اور گلے سڑے نظام نے مزدوروں، کسانوں اور پسے ہوئے طبقات سے جینے کا حق چھین لیا ہے۔ پاکستان کے ساڑھے آٹھ کروڑ مزدوروں کا کوئی پرسانِ حال نہیں، مزدور تحریک کمزور ہو چکی ہے، اور محض روایتی مطالبات و احتجاج سے مزدور اپنا حق حاصل نہیں کر سکتے۔
انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ مزدور، کسان اور ملازمین اس نظام کے خلاف متحد ہوں۔ 21، 22 اور 23 نومبر کو مینارِ پاکستان لاہور کے سائے میں متحد ہو کر شریک ہوں، اور حافظ نعیم الرحمٰن کی ‘‘بدلو نظام کو۔۔۔ تحریک’’ کا حصہ بنیں۔
شمس الرحمن سواتی نے مزید کہا کہ:
آج کروڑوں مزدور کم از کم اجرت اور سماجی بہبود کے حق سے محروم ہیں۔ مزدوروں کے بچے تعلیم سے، بیمار علاج سے، اور اکثریت سر چھپانے کی چھت سے محروم ہے۔ سرکاری ملازمین کو ملازمتوں کے حق سے محروم کیا جا رہا ہے، منافع بخش اداروں کی نجکاری کا عمل تیزی سے جاری ہے، اور تعلیمی ادارے و اسپتال بھی فروخت کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ تمام ٹریڈ یونینز، فیڈریشنز، اور ملازمین و کسانوں کی تنظیمیں متحد ہو کر اس ظالمانہ نظام کی بیخ کنی کریں۔
مزدوروں، کسانوں اور ملازمین کے مسائل کا واحد حل یہ ہے کہ وہ جاگیرداروں، سرمایہ داروں اور افسر شاہی کے اس گٹھ جوڑ کو توڑیں، اور ایک دیانتدار، امانتدار اور خدمت گزار قیادت کے ساتھ مل کر اسلام کے عادلانہ نظام کے قیام کے لیے جدوجہد کریں۔
انہوں نے کہا کہ اگر اب بھی ہم نے کوتاہی برتی تو کچھ باقی نہیں بچے گا۔
غلامی کی زنجیروں کو توڑتے ہوئے آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر ظلم کے نظام کے خلاف عظیم الشان جدوجہد برپا کرنا ہوگی تاکہ پاکستان کو صنعتی و زرعی ترقی کا ماڈل بنایا جا سکے، جہاں روزگار کے مواقع میسر ہوں، عدل و انصاف پر مبنی معاشرہ قائم ہو، اور پسے ہوئے طبقات کو باعزت زندگی نصیب ہو۔