چین میں عوامی فلاح و بہبود کو مزید بہتر بنانے سے متعلق پالیسی کا تعارف
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
بیجنگ :چین کی ریاستی کونسل کے انفارمیشن آفس نے ایک پریس کانفرنس منعقد کی ، جس میں نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن ، وزارت تعلیم ، وزارت شہری امور ، وزارت خزانہ ، انسانی وسائل اور سماجی تحفظ کی وزارت ، اور نیشنل ہیلتھ کمیشن کے متعلقہ ذمہ داران نے لوگوں کے ذریعہ معاش کی مزید ضمانت اور بہتری کے لئے متعلقہ پالیسیاں متعارف کروائیں۔ اس تعارف میں بتایا گیا کہ چین نے “لوگوں کے ذریعہ معاش کی مزید ضمانت اور بہتری اور لوگوں کی فوری مشکلات اور توقعات کے حل ” کے بارے میں رائے جاری کی ہے، جس میں لوگوں کے ذریعہ معاش کے کام کو زیادہ “منصفانہ ، متوازن ، جامع اور قابل رسائی” بنانے پر زور دیا گیا ہے۔ یہ پالیسی سماجی ضمانت کو مزید منصفانہ بنانے ، سماجی ضمانت کی کوریج کو فروغ دینے اور عام ملازمین، کسانوں اور روزگار کی نئی صنعتوں سے وابستہ ملازمین کے لئے سماجی بیمہ کے نظام کو بہتر بنانے کی تجویز پیش کرتی ہے۔ پالیسی میں تقریباً پانچ سال کے اندر لازمی تعلیم کے اسکولوں کی معیاری تعمیر کو مکمل کرنے ، ایک ہزار سے زائد اعلی معیار کے ہائی اسکولوں کی تعمیر اور توسیع،جامعات کے اندراج میں اضافہ کرنے اوربچوں کے لئے بہتر تعلیمی وسائل پیدا کرنے کی تجویز بھی پیش کی گئی.
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
عدالتی احکامات پر عمل درآمد نہ ہونے سے متعلق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا فیصلہ جاری
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل درآمد نہ ہونے سے متعلق فیصلہ جاری کردیا۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے 4 صفحات پر مشتمل حکمنامہ جاری کیا ہے۔ ملزم زاہد خان نے درخواست ضمانت کے حوالے سے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا ہے کہ قبل از گرفتاری درخواست ضمانت مسترد ہونے کے بعد فوری گرفتاری ضروری ہے، صرف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرنا گرفتاری کو نہیں روک سکتا، عبوری تحفظ خودکار نہیں، عدالت سے واضح اجازت لینا ضروری ہے۔
سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ ملزم زاہد خان و دیگر کی ضمانت لاہور ہائیکورٹ سے مسترد ہوئیں، ضمانت مسترد ہونے کے بعد بھی 6 ماہ تک پولیس نے گرفتاری کے لیے کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا، عدالتی احکامات پر فوری عملدرآمد انصاف کی بنیاد ہے۔
عدالت کا کہنا ہے کہ آئی جی پنجاب نے غفلت کا اعتراف کرتے ہوئے عدالتی احکامات پر عملدرآمد کا سرکلر جاری کرنے کی یقین دہانی کرائی، غیر قانونی تاخیر سے نظامِ انصاف اور عوام کا اعتماد مجروح ہوتا ہے۔
سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ اپیل زیرِ التوا ہو تو بھی گرفتاری سے بچاؤ ممکن نہیں، جب تک کوئی حکم نہ ہو۔