data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

بھارت نے اپنا دفاعی بجٹ ریکارڈ سطح پر بڑھا کر 77 ارب ڈالر سے زیادہ کر دیا ہے، جو گزشتہ 10 سالوں میں 170 فیصد اضافے کی نشاندہی کرتا ہے۔ نریندر مودی کی قیادت میں بھارتی حکومت کے اس اقدام کو خطے میں جنگی جنون کے عروج کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جس کا واضح ہدف پاکستان ہے۔

بھارت کی پاکستان مخالف جنگی حکمت عملی
بھارت اپنے بڑھتے ہوئے دفاعی اخراجات کو جدید ہتھیاروں کی خریداری اور پاکستان کے خلاف جنگی تیاریوں پر صرف کر رہا ہے۔ اسرائیلی ساختہ خودکش ڈرونز، رافیل، میراج اور سخوئی جنگی طیاروں کے ذریعے بھارت پاکستان کے خلاف فضائی برتری حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس کے علاوہ، سائبر وارفیئر، ڈرون ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت (AI) پر توجہ مرکوز کر کے بھارت جدید جنگوں کے لیے خود کو تیار کر رہا ہے۔

پاکستانی سرحدوں کے قریب بھارتی فوج کی جنگی مشقیں بھی تشویش کا باعث ہیں، جو خطے میں کشیدگی کو بڑھانے کا سبب بن رہی ہیں۔

پاکستان کا دفاعی بجٹ: کم وسائل، مضبوط عزم
دوسری جانب، پاکستان کا دفاعی بجٹ بھارت کے مقابلے میں کہیں کم ہے، لیکن پاکستانی افواج کا کردار ہمیشہ سے تاریخی رہا ہے۔ پاکستان کے دفاعی اخراجات کی ترجیحات میں فوجیوں کی تنخواہیں، شہداء فنڈ اور فوجی ویلفیئر شامل ہیں۔ محدود وسائل کے باوجود پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی حاصل کی ہے۔

تاہم، جدید جنگی چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے پاکستان کو سائبر سیکیورٹی، ڈرون ٹیکنالوجی اور AI میں فوری سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ چین کے ساتھ دفاعی تعاون اور J-35، HQ-19 اور KJ-500 جیسے جدید ہتھیاروں کی خریداری وقت کی اہم ضرورت بن چکی ہے۔

نتیجہ: پاکستان کے لیے چیلنجز اور ضروری اقدامات
بھارت کا بڑھتا ہوا دفاعی بجٹ پاکستان کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔ اگرچہ پاکستان کا دفاعی بجٹ کم ہے، لیکن اس کا عزم ہمیشہ کی طرح مضبوط ہے۔ بھارتی جنگی عزائم کو روکنے کے لیے پاکستان کو اپنے دفاعی بجٹ میں اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ جدید ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کرنا ہوگی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کو اپنی دفاعی صلاحیتوں کو مزید بڑھانے کے لیے فوری اقدامات کرنے ہوں گے، تاکہ خطے میں توازن برقرار رکھا جا سکے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کا دفاعی بجٹ پاکستان کے رہا ہے

پڑھیں:

پانی بند کرنے کی دھمکی جنگی اقدام تصور ہوگا؛ بلاول بھٹو نے مؤقف واضح کردیا

ویب ڈیسک :پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ کا خطرہ بلندترین سطح پرہے،جنگ بندی ہوئی ہے،امن قائم نہیں ہوا۔

ان خیالات کا اظہار بلاول بھٹو نے برطانوی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں کیا، کہاکہ پاکستان ڈائیلاگ اورسفارت کاری پر یقین رکھتا ہے،ہم تمام ایشوز پر بات کرنا چاہتے ہیں جیسا کہ دہشت گردی،کشمیر، پانی، اور آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔ 

نیشنل اکیڈمی کو جدید بنانا میرا سب سے بڑا مقصد ہے: عاقب جاوید

انہوں نے مزیدکہاکہ بھارت مس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن میں ملوث رہاہے، بھارت پانی کو ہتھیار کےطورپر استعمال کرکے پاکستان کے 24 کروڑ انسانوں کو خطرے میں ڈال رہا ہے، 24 کروڑ پاکستانیوں کا پانی بند کرنے کی دھمکی دی جو یواین چارٹر کےخلاف ہے، اس دھمکی پر پاکستان کا مؤقف واضح ہےکہ یہ جنگی اقدام تصور ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • مودی سرکار کا جنگی جنون، 30 ہزار کروڑ روپے کے دفاعی نظام کی منظوری
  • آپریشن سندور میں ناکامی کے بعد دفاعی نظام کی خریداری، بھارت کی جنگی تیاریاں تیز
  • آپریشن سندور میں ناکامی کے بعد بھارت کی جنگی تیاریوں میں تیزی
  • بھارتی جنگی جنون خطرہ بن،توازن کیلئے پاکستان کا دفاعی بجٹ بڑھانا ناگزیر
  • بھارت کا جنگی جنون خطے کیلیے خطرہ بن گیا؛  توازن کیلیے پاکستان کا دفاعی بجٹ بڑھانا ناگزیر
  • بھارتی میڈیا نے جنگی جنون کو ہوا دی، پاکستانی وفد نے دنیا کو حقائق سے آگاہ کیا، شیری رحمان
  • حکومتی قرضے 76 ہزار 7 ارب سے تجاوز( اقتصادی سروے)
  • پاکستان کا جے-35 اسٹیلتھ طیارہ خریدنےکا ارادہ، چینی دفاعی کمپنیوں کے شیئرز میں اضافہ ہوگیا
  • پانی بند کرنے کی دھمکی جنگی اقدام تصور ہوگا؛ بلاول بھٹو نے مؤقف واضح کردیا