UrduPoint:
2025-07-27@17:24:56 GMT

آن لائن خریداری پر 18 فیصد ٹیکس عائد

اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT

آن لائن خریداری پر 18 فیصد ٹیکس عائد

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 10 جون2025ء) آن لائن خریداری پر 18 فیصد ٹیکس عائد، وفاقی حکومت نے بجٹ میں ای کامرس یا آن لائن کاروبار کرنے والوں کو بھی ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ کیا ہے، وہ افراد یا کمپنیاں جو آن لائن پلیٹ فارمز کے ذریعے اشیا یا خدمات فروخت کرتے ہیں، ان پر ٹیکس لاگو ہوگا۔وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے 17 ہزار 573 ارب روپے کا بجٹ 26-2025 پیش کردیا جس میں تنخواہ دار طبقے کے لیے ریلیف کا اعلان کرتے ہوئے تمام ٹیکس سلیبز میں نمایاں کمی کی گئی۔

تاہم بجٹ میں حکومت نے ڈیجیٹل پریزینس پروسیڈس ٹیکس ایکٹ 2025 لانے کا بھی فیصلہ کیا ہے جس کے تحت ای کامرس یا آن لائن کاروبار کرنے والوں کو بھی ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا۔وہ افراد یا کمپنیاں جو آن لائن پلیٹ فارمز کے ذریعے اشیا یا خدمات فروخت کرتے ہیں، ان پر ٹیکس لاگو ہوگا، اس کے علاوہ آن لائن آرڈر کی گئی اشیا اور خدمات پر بھی ٹیکس عائد کیا جائے گا، ای کامرس کاروباری افراد کو اپنی ماہانہ ٹرانزیکشنز کا مکمل ڈیٹا اور ٹیکس رپورٹ متعلقہ اداروں کو جمع کروانی ہوگی۔

(جاری ہے)

بجٹ تقریر کے دوران وزیر خزانہ نے کہا کہ موجودہ انکم ٹیکس کا نظام سرحد پار بڑھتے ہوئے ای کامرس کے شعبے پر ٹیکس کا اطلاق موثر انداز میں نہیں کر پارہا، خصوصاً ان غیر ملکی تاجروں ( وینڈرز) پرجو ویب سائٹس اور سوفٹ ایپلی کیشنز کے ذریعے آرڈر کی گئی اشیا فروخت کر رہے ہیں اور کورئیرز کے ذریعے سامان کی ترسیل پر کیش آن ڈلیوری کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کئی ممالک کے ساتھ دو طرفہ ٹیکس معاہدوں کے تحت، اگر کسی غیر ملکی کمپنی کا پاکستان میں مستقل کاروباری مقام نہ ہو، تو اس صورت میں یہاں ان کی آمدنی پر انکم ٹیکس لاگو نہیں ہوتا لہٰذا صرف اٴْن غیر ملکی وینڈرز پر ٹیکس عائد کیا جاسکتا ہے جن ممالک کے ساتھ پاکستان کے ایسے کوئی معاہدے موجود نہیں ہیں۔وزیرخزانہ نے کہا کہ اس ضمن میں کئی ممالک پہلے ہی ڈیجیٹل سروسز ٹیکس متعارف کروا چکے ہیں تاکہ اٴْن غیر ملکی تاجروں سے ٹیکس وصول کیا جا سکے، جو غیر ملک میں رہتے ہوئے مقامی مارکیٹ میں محض اپنی ’ ڈیجیٹل موجودگی’ کی بنیاد پر چیزیں فروخت کر رہے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ ان ممالک کا مؤقف ہے کہ مستقل کاروباری مقام کا پرانا تصور اب ان کے ٹیکس نافذ کرنے کے حق کا تحفظ نہیں کر سکتا، تاہم سرحد پار فروخت کئے گئے سامان پر جو ای کامرس کے ذریعے سپلائی ہوتا ہے، اب بھی ٹیکس عائد نہیں کیا جا رہا۔انہوں نے کہا کہ اس صورتحال کے پیش نظر ٹیکس کے معاملات پر عالمی معاہدے کی فوری ضرورت ہے تاکہ ٹیکس نافذ کرنے کے حقوق ملکوں کے مابین منصفانہ طور پر دیے جا سکیں، اور مستقل کاروباری مقام کے تصور کو نئی جہتوں کے ساتھ اپنایا جا سکے۔

انہوںنے کہاکہ ایسے کسی عالمی معاہدے تک پہنچنے سے قبل کے عبوری دور میں غیر ملکی تاجروں کی جانب سے پاکستان میں فروخت ہونے والی اشیا اور خدمات پر ٹیکس نہ دینے کا حل نکالنے کے لیے ایک نیا قانون تجویز کیا جا رہا ہے۔محمد اورنگزیب نے کہا کہ اس بل کے تحت ’ ڈیجیٹل پریزینس’ سے حاصل شدہ آمدنی پر ٹیکس کا قانون متعارف کرایا جارہا ہے، جس کے تحت پاکستان کے دائرہ اختیار میں غیر ملکی تاجروں کی جانب سے فروخت کی گئی اشیا اور خدمات پر ٹیکس عائد کیا جائے گا۔

انہوںنے کہاکہ اس قانون کے تحت تمام ادارے بشمول بینک، مالیاتی ادارے، لائسنس یافتہ ایکسچینج کمپنیاں اور دیگر ادائیگی کے ذرائع اس بات کے پابند ہوں گے کہ وہ پاکستان میں باہر سے اشیا اور خدمات فراہم کرنے والے غیر ملکی تاجروں کو کی جانے والی ڈیجیٹل ادائیگیوں پر 5 فیصد ٹیکس وصول کریں۔ .

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے غیر ملکی تاجروں اشیا اور خدمات ٹیکس عائد نے کہا کہ بھی ٹیکس کے ذریعے ا ن لائن پر ٹیکس کیا جا کی گئی کے تحت

پڑھیں:

عسکری تعاون کیلئے خدمات: امریکی سینٹکام کمانڈر مائیک کوریلا کو نشان امتیاز عطا 

اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) حکومت پاکستان نے امریکی سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر جنرل مائیکل ای کوریلا کو پاک-امریکا دیرپا عسکری تعاون کے فروغ میں ان کی نمایاں خدمات کے اعتراف میں ملک کا اعلیٰ عسکری اعزاز نشان امتیاز (ملٹری) عطا کر دیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ایوان صدر اسلام آباد میں ایک پروقار تقریب کے دوران صدر آصف علی زرداری نے جنرل مایئیکل ای کوریلا کونشان امتیاز (ملٹری) کا اعزاز عطا کیا۔ بیان میں کہا گیا کہ خطے میں سلامتی اور استحکام کے لیے ان کی خدمات اور دونوں ممالک کے مابین سٹریٹجک دفاعی روابط کو مضبوط بنانے کی کوششوں کو سراہا گیا اور  جنرل کوریلا کی وڑنری قیادت نے باہمی اعتماد، دفاعی تعاون اور انسداد دہشت گردی کے شعبے میں پاک فوج اور امریکی سینٹکام کے درمیان شراکت داری کو مزید مستحکم کیا۔ آئی ایس پی آر نے بتایا کہ ان کی مسلسل شمولیت پاکستان کے علاقائی امن و استحکام میں مرکزی کردار کے لیے گہری عزت و قدر کی مظہر ہے، یہ اعلیٰ قومی اعزاز نہ صرف جنرل کوریلا کی خدمات کا اعتراف ہے بلکہ پاکستان اور امریکا کے مابین گہرے ہوتے عسکری تعلقات کی عکاسی بھی کرتا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ اپنے دورہ پاکستان کے دوران جنرل کوریلا نے صدرِ مملکت، فیلڈ مارشل عاصم منیر سمیت اعلیٰ سول اور عسکری قیادت سے ملاقاتیں کیں اور ملاقاتوں میں علاقائی سکیورٹی، فوجی تعاون اور دہشت گردی سمیت ابھرتے ہوئے بین الاقوامی خطرات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ قبل ازیں ایوان صدر پہنچنے پر جنرل کوریلا کو تینوں افواج کے چاق و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد: گدھے کے گوشت کی فروخت، غیر ملکی ملزم گرفتار، تحقیقات جاری
  • ملکی سرحدوں کے محافظ پاک فوج کے جوان خدمتِ خلق کا روشن استعارہ
  • عسکری تعاون کیلئے خدمات: امریکی سینٹکام کمانڈر مائیک کوریلا کو نشان امتیاز عطا 
  • اسلام آباد میں گدھے کا گوشت فروخت ہونے کا انکشاف
  • صدر مملکت آصف زرداری کی سالگرہ پر ملک بھر میں تقریبات، خدمات کو خراج تحسین
  • آئی ایم ایف نے 4 فیصد اضافی سیلز ٹیکس ختم کرنے کی اجازت دینے کے لیے کڑی شرط رکھ دی
  • رینجرز اور کسٹمز کی جوڑیا بازار میں کارروائی؛ بھاری مقدار میں اسمگل شدہ اشیا برآمد
  • فیصل آباد،ملکی تاریخ کے سب سے بڑا آن لائن فراڈ نیٹ ورک کے مرکزی ملزم ملک تحسین اعوان کا مزید 5روزہ جسمانی ریمانڈ دیدیا گیا
  • ملک بھر میں پلاٹس کی آن لائن تصدیق کا جدید نظام تیار
  • آئی ایم ایف نے وزارت توانائی کا انرجی پیکج مسترد کر دیا