شادی سے پہلے بہت افیئرز تھے جن کے بارے میں شوہر کو بتایا ہے، روبی انعم
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
اسٹیج ڈراموں کی معروف اداکارہ روبی انعم نے شادی سے قبل کیے گئے اپنے معاشقوں اور دوستی کے بارے میں اپنے شوہر کو بتا دیا تھا۔
نجی ٹیلی وژن کے ایک پروگرام میں روبی انعم نے کہا کہ میں نے کبھی اپنے افیئرز کو خفیہ نہیں رکھا، یہاں تک کہ اپنے شوہر کو بھی ماضی کے ان قصوں کے بارے میں بتا دیا تھا۔
ایک سوال کے جواب میں اداکارہ نے بتایا کہ خاندان میں کوئی بھی ان کے اداکاری کرنے سے خوش نہیں تھا یہاں تک کہ ان کی منگنی بھی ختم ہوگئی تھی۔
روبی انعم نے بتایا کہ شادی سے قبل معاشقے بھی تھے اور دوستیاں بھی تھیں۔ ایک بار شادی شدہ مرد سے بھی عشق ہوگیا تھا لیکن امی نے وہاں شادی سے انکار کردیا۔
اداکارہ نے مزید بتایا کہ میں نے شادی تاخیر سے کی، لیکن بے حد خوش ہوں اور شوہر کو میرے سابق تمام معاشقوں کے بارے میں خود میں نے بتایا۔
اپنے بچپن کے بارے میں روبی انعم نے بتایا کہ وہ ٹام بوائے تھیں۔ لڑکوں کی طرح کے کپڑے پہننا، اسٹائل اپنانا اور کھیلنا کودنا۔ لڑکیوں سے میری بنتی نہیں تھی۔
اداکارہ روبی انعم نے کہا کہ اب اسٹیج کا معیار بہت گر گیا ہے۔ اسٹیج ڈراما رقص بن کر رہ گیا۔ نئی لڑکیاں بھی صرف رقص پر توجہ دیتی ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے بارے میں نے بتایا بتایا کہ شوہر کو
پڑھیں:
بچوں کے بال ان کی ذہنی صحت کے بارے میں بہت کچھ بتا سکتے ہیں
ایک تحقیق کے مطابق بچوں کے بال ان کی ذہنی صحت کے بارے میں خاطر خواہ معلومات فراہم کرسکتے ہیں۔
بالوں سے ماپا جانے والا “hair cortisol” اور کچھ دیگر بالوں کے کیمیائی اجزا بچوں کی ذہنی صحت کے بارے میں بہت سی چیزیں بتا سکتے ہیں۔ تاہم یہ بھی ذہن میں رکھنا چاہیے کہ یہ صرف اشارے (indicators) ہوتے ہیں، حتمی تشخیص نہیں۔
کورٹیسول ہارمون “تناؤ والے ہارمون” کے طور پر جانا جاتا ہے۔ جب جسم پر طویل مدتی دباؤ ہو، تو خون میں کورٹیسول کی مقدار بڑھتی ہے۔ خون، تھوک یا پیشاب کے بجائے بالوں سے ماپی گئی کورٹیسول کی مقدار بتاتی ہے کہ پچھلے کئی ہفتے یا مہینوں میں کتنا تناؤ رہا ہے۔
بالوں کا ٹوٹنا، جھڑنا، خشکی، سیاہ بالوں کی رنگت میں تبدیلی یا سفید ہو جانا یہ سب جسمانی اور ذہنی دباو کا اثر ہو سکتے ہیں مگر یہ اثر براہِ راست نہیں بلکہ دیگر عوامل کے ذریعے ہو سکتا ہے جیسے غذائیت کی کمی، بیماری، ہارمونز، ماحول وغیرہ۔
یونیورسٹی آف واٹرلو کی حالیہ تحقیق نے دکھایا ہے کہ بچوں میں اگر بالوں سے ماپے جانے والے کورٹیسول کی مقدار مسلسل زیادہ ہو تو وہ ڈپریشن اور گھبراہٹ اور دوسری ذہنی رویّے کے مسائل کا زیادہ سامنا کر سکتے ہیں، خاص طور پر اگر وہ پہلے سے کوئی مسلسل جسمانی بیماری رکھتے ہوں۔
رویّے کی مشکلات اور داخلی یا خارجی مسائل 11 سال کے اُن بچوں میں زیادہ پائے گئے جن کے بالوں میں کورٹیسول کی مقدار زیادہ تھی۔ بچپن میں مالی مشکلات، خاندانی جھگڑے، تشدد، والدین کی ذہنی بیماریاں وغیرہ جیسی ناپسندیدہ حالتیں بھی بچوں میں تناؤ کا باعث بنتی ہیں، جس کا اثر بالوں کے کورٹیسول پر پڑتا ہے۔