لاہور سے روس کیلیے ٹرین سروس 22 جون سے شروع ہوگی، حنیف عباسی
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ملتان (اے پی پی) وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کہا ہے کہ پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ سے ایم او یو کے بعد ریلویز کے پورے سسٹم کو ڈیجیٹلائز کر دیا جائے گا، متعدد ٹرینوں اور اسپتالوں کو آؤٹ سورس کرنے سمیت لاہور سے روس کیلیے 22 جون سے ٹرین سروس بھی شروع کی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے نے 31 مئی تک اپنی 77 سالہ تاریخ میں سب سے زیادہ ریونیو حاصل کیا جس میں مزید اضافے کیلیے گڈز ٹرینیں چلائیں گے۔ ریلوے اسٹیشنز اور کالونیوں کو ستھرا پنجاب مہم کے تحت صاف کیا جا رہا ہے، ریلوے ٹریکس پر پھلدار درخت اور پودے بھی لگائے جائیں گے۔ وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ وزیراعظم کی خواہش ہے کہ ازبکستان اور قازقستان کو ریلوے ٹریک سے ملایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ تھرکول اور ریکوڈک کی کامیابی کیلیے ہمیں ریلوے کو جدید خطوط پر استوار کرنا ہوگا اور اسے ترقی دینا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ مسافروں کی سہولت کیلیے جلد ہی فری وائی فائی سروس شروع کرنے جا رہے ہیں۔ ریلوے میں پنجاب فوڈ اتھارٹی کے ذریعے فوڈ کوالٹی کو بہتر اور مسافروں کیلیے سہولتوں میں اضافہ کرکے ان کا اعتماد بحال کیا جائے گا تاکہ ریلوے آمدنی میں اضافہ کیا جاسکے۔وفاقی وزیر نے بتایا کہ ریلویز کے 14 اسکولوں میں 5200 بچے زیر تعلیم ہیں، آئوٹ سورس کرنے سے ریلوے اسکولوں کا بھی معیار تعلیم مزید بہتر ہوگا۔ ریلوے کی ترقی کیلیے بہت سے منصوبے زیر غور ہیں۔ حالیہ پاک بھارت کشیدگی سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستاں دفاعی اعتبار سے ایک مضبوط ملک ہے اور یہ دنیا نے تسلیم کیا۔ دشمن نے رات کی تاریکی میں پاکستان پر حملہ کیا جس کا ہماری فوج نے منہ توڑ جواب دیا اور پوری قوم کا سر فخر سے بلند کیا۔ پانی ہماری زندگی ہے جس پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ
پڑھیں:
جنوبی افریقا کیخلاف فتح سے پاکستانی ٹیم کے حوصلے بلند، ورلڈ کپ کیلیے امیدیں جاگ اٹھیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے قبل پاکستانی کرکٹ ٹیم کے حوصلے ایک بار پھر بلند ہو گئے ہیں۔
جنوبی افریقا کے خلاف سیریز میں کامیابی نے گرین شرٹس کو نہ صرف نئی توانائی دی ہے بلکہ عالمی ایونٹ سے قبل کھلاڑیوں کے اعتماد کو بھی مضبوط کر دیا ہے۔ لاہور میں کھیلے گئے تیسرے اور آخری ٹی ٹوئنٹی میچ میں پاکستان نے پروٹیز کو شکست دے کر سیریز اپنے نام کی، جس کے بعد ٹیم مینجمنٹ اور شائقین کرکٹ کے چہرے خوشی سے دمک اٹھے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کپتان سلمان علی آغا، جو حالیہ دنوں میں تنقید کی زد میں تھے، اس فتح کے بعد خاصے پُراعتماد دکھائی دیے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی ٹیم ہمیشہ دباؤ کے بعد واپسی کرنا جانتی ہے اور یہی خوبی اس کی اصل طاقت ہے۔
انہوں نے کہا کہ کھلاڑی اب اپنی ذمہ داریوں اور کردار کو اچھی طرح سمجھ چکے ہیں، بس ضرورت اس بات کی ہے کہ اسی تسلسل کو برقرار رکھا جائے۔ سلمان نے اعتراف کیا کہ کھیل کے تقاضوں کے مطابق خود کو ڈھالنا کامیابی کی کنجی ہے اور یہی فارمولا ٹیم کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں کامیاب بنا سکتا ہے۔
اس سیریز میں سب سے نمایاں کارکردگی بابراعظم کی رہی، جنہوں نے 68 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر مین آف دی میچ کا اعزاز حاصل کیا۔ ان کی فارم میں واپسی سے بیٹنگ لائن کے حوالے سے شائقین کی تشویش کافی حد تک کم ہو گئی ہے۔ بابر کا کہنا تھا کہ میں کافی عرصے سے ایک اچھی اننگز کی تلاش میں تھا، لیکن سب سے اہم بات یہ ہے کہ آپ دباؤ کو کیسے ہینڈل کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے خود پر بھروسا رکھا اور ٹیم نے مجھ پر یقین کیا۔ ہم نے فیصلہ کیا کہ اسپنرز کے خلاف محتاط رہیں اور کریز پر زیادہ دیر ٹھہرنے کی کوشش کریں، بالآخر یہی حکمت عملی کامیاب رہی۔
پلیئر آف دی سیریز قرار پانے والے فہیم اشرف نے بھی ایک مرتبہ پھر خود کو ٹیم کا قیمتی اثاثہ ثابت کیا۔ انہوں نے بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ تینوں شعبوں میں شاندار کارکردگی دکھا کر ثابت کیا کہ وہ حقیقی معنوں میں آل راؤنڈر ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میری کوشش ہوتی ہے کہ ٹیم کی ضرورت کے مطابق خود کو ڈھالوں، چاہے گیند سے ہو یا بیٹ سے۔ بطور بولر میں اکثر بیٹر کے زاویے سے سوچتا ہوں تاکہ اس کی اگلی چال کا اندازہ لگا سکوں۔
فہیم نے مزید کہا کہ کرکٹ میں مستقل مزاجی ہی کامیابی کی ضمانت ہے اور ٹیم میں ہر کھلاڑی اپنی ذمہ داری سے آگاہ ہے۔ ورلڈ کپ سے قبل 14 سے 15 میچز باقی ہیں، جن میں تسلسل اور فٹنس برقرار رکھنا سب سے بڑا چیلنج ہوگا۔