اسمگل شدہ گاڑیوں کی روک تھام کیلئے نیا قانون تجویز، چیسس نمبر میں چھیڑ چھاڑ پر گاڑی ضبط ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
اسلام آباد:
وفاقی حکومت نے اسمگل شدہ گاڑیوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کے لیے نیا قانون تجویز کر دیا، جس کے تحت ایسی گاڑیاں جو چیسس نمبر میں چھیڑ چھاڑ یا تبدیلی کی شکار ہوں گی، انہیں ضبط کر لیا جائے گا۔
مجوزہ نئے قانون کے مطابق اگر کسی گاڑی کا چیسس نمبر تبدیل یا کٹ اینڈ ویلز کیا گیا ہو یا چیسس نمبر میں کوئی ایسا مواد بھرا گیا ہو جو اس کی اصل حالت کو چھپانے کے لیے استعمال کیا گیا ہو تو اسے اسمگل شدہ تسلیم کیا جائے گا، چاہے وہ کسی بھی موٹر رجسٹریشن اتھارٹی سے رجسٹرڈ ہو قانون کے تحت گاڑیوں کی فارنزک تحقیقات کی جائیں گی تاکہ کسی بھی قسم کی چھیڑ چھاڑ کا پتا چلایا جا سکے۔
مجوزہ قانون کے تحت اگر گاڑی کی فارنزک تحقیقات میں چیسس نمبر یا اس کے حصے میں کوئی تبدیلی یا چھیڑ چھاڑ کی نشان دہی ہوتی ہے تو اس گاڑی کو اسمگل شدہ سمجھا جائے گا اور فوراً ضبط کر لیا جائے گا۔
حکومت کی جانب سے یہ سخت اقدامات اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے کیے جا رہے ہیں تاکہ غیر قانونی طریقے سے درآمد کی جانے والی گاڑیوں کا خاتمہ کیا جا سکے اور سڑکوں پر صرف قانونی اور محفوظ گاڑیاں چلائی جا سکیں۔
حکومتی ذرائع کے مطابق یہ قانون گاڑیوں کی چوری اور غیر قانونی تجارت کو روکنے میں مددگار ثابت ہوگا۔
حکام نے عوام کو آگاہ کیا ہے کہ وہ ایسی کسی بھی گاڑی کی خریداری سے اجتناب کریں جس میں چیسس نمبر میں چھیڑ چھاڑ یا غیر معمولی تبدیلی ہو، اس کے علاوہ، گاڑیوں کے مالکان سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اپنی گاڑیوں کی فارنزک چیکنگ کروا کر ان کے قانونی ہونے کو یقینی بنائیں۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان چیسس نمبر میں اسمگل شدہ چھیڑ چھاڑ گاڑیوں کی جائے گا
پڑھیں:
ٹل، پاراچنار مین شاہراہ کو طویل عرصہ بعد مسافروں کیلئے کھول دیا گیا
ضلعی انتظامیہ کے مطابق بحالی کے پہلے دن مجموعی طور پر 480 سے زائد گاڑیوں اور 2200 سے زائد مسافروں نے بلا خوف و خطر سفر کیا۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں امن و امان کی صورت حال بہتر ہونے کے بعد ٹل سے پارا چنار کی مرکزی شاہراہ کو آمد و رفت کیلیے ایک طویل عرصہ بعد کھول دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ضلعی اتنظامیہ اور سیکیورٹی اداروں نے ٹل سے پارا چنار مرکزی شاہراہ کو آمد و رفت کیلیے کھول دیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق بحالی کے پہلے دن مجموعی طور پر 480 سے زائد گاڑیوں اور 2200 سے زائد مسافروں نے بلا خوف و خطر سفر کیا۔ سیکیورٹی اور سہولت کے پیش نظر 79 ایمبولینسز و ایمرجنسی گاڑیوں میں 850 افراد نے سفر کیا جب کہ 117 گاڈیوں کے زیعے 468 مسافر منزل تک پہنچے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق اشیائے خوردونوش اور دیگر ضروری سامان کی ترسیل کے لیے 142 مال بردار گاڑیاں بھی چلائی گئیں، جس کے بعد ٹل، پاراچنار اور سدہ کے درمیان سامان فراہم کیا گیا۔ ضلعی انتظامیہ کے ماطبق اپر کرم میں بھی نقل و حرکت مکمل طور پر بحال کر دی گئی ہے۔ جہاں 151 گاڑیوں کے ذریعے 1130 سے زائد افراد نے سفر کیا۔ ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات عوام کے تحفظ، بین المسلکی ہم آہنگی اور معمولات زندگی کی بحالی کے لیے کئے جا رہے ہیں۔