پانی کی کمی ،ایری گیشن ہالا کا وارہ بندی کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)ایگزیکیوٹو انجنیئر ہالا ایریگیشن ڈویژن ہالا نے دریائے سندھ میںپانی کی کمی کی وجہ سے وارہ بندی کے پروگرام کا اعلان کیا ہے-تفصیلات کے مطابق روہڑی مین کینال گروپ ون کی جمالی مائنر،زیرپیرمائنربیرانڈی مائنر،کمبداروں مائنر،نیوشیخانی مائنر،لکیسرلنک چینل،کیبرانی مائنراورڈی اوزآرایم سی 807 سے 891 میں 9 جون سے 17 جون 2025 تک پانی کی فراہمی بند رہے گی جبکہ نکر ڈسٹری 17 سے 25 جون تک پانی کی فراہمی بند رہے گی -روہڑی مین کینال گروپ ٹو میںکم بلیمامائنر،گدالی مائنر،ملداسی مائنر،دہندھومائنر،مٹیاری مائنر،اڈیرولعل مائنر، سلطانپور مائنر اورڈی اوزآر ایم سی693 سے 807 میں 17 سے 25 جون تک پانی کی فراہمی بند رہے گی جبکہ سوئیکندر ڈسٹری 9 جون سے 17 جون 2025 تک پانی کی فراہمی بند رہے گی- شہدادپورسب ڈویژن کی لنڈو ڈسٹری، سرہاڑی مائنر،اوڈیانو ڈسٹری،خطیرو مائنر15 جون سے 23 جون تک پانی کی فراہمی بند رہے گی،ہالا ایریگیشن سب ڈویژن واٹرکورسز آف ہالا برانچ ڈیتھکی اور منائی مائنرمیں12 جون سے 20 جون تک پانی کی فراہمی بند رہے گی جبکہ فتح پور ڈسٹری اور سعید آباد ڈسٹری20 میں جون سے 28 جون تک پانی کی فراہمی بند رہے گی-ٹنڈو آدم سب ڈویژن کی شہدادپور ڈسٹری،نندرا مائنر،درھا مائنر، بوبھرمائنر، سونہری مائنر،موریانی مائنر،بہادرمائنر،سٹیاری مائنر، نیو مائنر،جام جانی مائنر،واٹرکورس مشاخ ہوتی ڈسٹری آر ڈی 40 سے 60 تک 18 جون سے 25 جون تک بند رہے گی اور ہدیکی ڈسٹری 22 جون 30 جون تک بند رہے گی-مسو ڈویزن کی جام ڈسٹری،پنومائنر،واٹرکورس زیرو سے 32+ 800 ، سعیدخان ڈسٹری،مسومائنر،میانو مائنر،راہوکی ڈسٹری میں23 جون سے یکم جولائی تک پانی کی فراہمی بند رہے گی ۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
روس کے یوکرین سے سخت مطالبات، پیوٹن ،ٹرمپ ملاقات منسوخ کردی گئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن:۔ امریکا نے روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان مجوزہ بوڈاپسٹ سربراہی اجلاس منسوخ کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ روس کی جانب سے یوکرین سے متعلق سخت مطالبات پر قائم رہنے کے بعد کیا گیا۔
برطانوی جریدے کی رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ دونوں ممالک کے اعلیٰ سفارت کاروں کے درمیان کشیدہ ٹیلی فونک گفتگو کے بعد سامنے آیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ روس نے جنگ بندی کے بدلے میں یوکرین سے مزید علاقہ چھوڑنے، مسلح افواج میں نمایاں کمی اور نیٹو میں شمولیت سے مستقل انکار جیسے مطالبات دہرائے، جسے امریکا نے ناقابلِ قبول قرار دیا۔
جریدے کے مطابق، وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور امریکی ہم منصب مارکو روبیو کے درمیان ہونے والی گفتگو کے بعد صدر ٹرمپ کو آگاہ کیا گیا کہ روس مذاکرات کے لیے کوئی لچک دکھانے کو تیار نہیں۔ اس کے بعد امریکہ نے اجلاس منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا۔
صدر ٹرمپ پہلے ہی یوکرین کی موجودہ جنگ بندی لائن پر فوری فائر بندی کی حمایت کر چکے ہیں۔دوسری جانب، یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی نے واضح کیا ہے کہ ان کا ملک امن مذاکرات کے لیے تیار ہے، لیکن وہ روسی دبا ﺅ کے تحت مزید علاقہ چھوڑنے پر آمادہ نہیں۔