جوہری مذاکرات ناکام ہوئے، تنازع مسلط کیا گیا تو امریکی اڈوں کو نشانہ بنائیں گے، ایران
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
ایرانی وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل عزیز ناصر زادہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر جوہری مذاکرات ناکام ہو جاتے ہیں اور امریکا کے ساتھ تنازع پیدا ہوتا ہے، تو ایران خطے میں موجود امریکی اڈوں کو نشانہ بنائے گا، یہ بیان ایران اور امریکا کے درمیان چھٹے دور کے متوقع جوہری مذاکرات سے چند دن قبل سامنے آیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ناصر زادہ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اگر مذاکرات کی ناکامی کے بعد ہم پر کوئی تنازع مسلط کیا گیا تو تمام امریکی اڈے ہماری پہنچ میں ہیں اور ہم انہیں میزبان ممالک میں بے خوفی سے نشانہ بنائیں گے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بارہا ایران کو بمباری کی دھمکی دے چکے ہیں، یہ کہتے ہوئے اگر وہ نئے جوہری معاہدے پر رضامند نہ ہوا تو بمباری کا سامنا کرنا ہوگا۔
امریکا اور ایران کے مابین مذاکرات کا اگلا دور اسی ہفتے ہونا ہے، ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یہ جمعرات کو ہوں گے، جب کہ تہران کا کہنا ہے کہ یہ مذاکرات اتوار کو عمان میں ہوں گے۔
منگل کو ٹرمپ نے ردِعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایران سے توقع ہے کہ وہ اس جوہری معاہدے کی امریکی پیشکش کے جواب میں ایک نیا متبادل منصوبہ پیش کرے گا، جسے اس نے پہلے مسترد کر دیا تھا، ایران جوہری مذاکرات میں ’زیادہ جارحانہ‘ ہو رہا ہے۔
ناصر زادہ نے کہا کہ تہران نے حال ہی میں 2 ٹن وار ہیڈ والے میزائل کا تجربہ کیا ہے، اور وہ کسی قسم کی پابندیوں کو قبول نہیں کرتا۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے فروری میں کہا تھا کہ ایران کو اپنی فوجی صلاحیت، خصوصاً میزائل نظام کو مزید ترقی دینی چاہیے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: جوہری مذاکرات
پڑھیں:
اسرائیل کسی بھی وقت ایران پر حملہ کرسکتا ہے، امریکی میڈیا
اگر جنگ مسلط کی گئی تو ایران بھرپور جواب دے گا، ایرانی وزیر دفاع کی تنبیہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
امریکی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل کسی بھی لمحے ایران پر حملہ کرسکتا ہے اور اس سلسلے میں اسرائیلی حکام نے امریکا کو پیشگی اطلاع بھی دے دی ہے۔
واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے واضح کیا ہے کہ وہ ایران کے اندر ایک بڑے آپریشن کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔ دوسری جانب امریکا کو خدشہ ہے کہ اسرائیلی حملے کی صورت میں ایران عراق میں موجود امریکی اڈوں کو نشانہ بنا سکتا ہے۔
اسی تناظر میں امریکا نے مشرق وسطیٰ میں موجود اپنے غیر سفارتی عملے اور فوجی اہلکاروں کے خاندانوں کو فوری طور پر وہاں سے نکلنے کی اجازت دے دی ہے۔ پینٹاگون کے مطابق اہل خانہ کی حفاظت ان کی اولین ترجیح ہے۔
ایرانی وزیر دفاع نے خبردار کیا ہے کہ اگر جنگ مسلط کی گئی تو ایران بھرپور جواب دے گا، اور دشمن کو اس سے کئی گنا زیادہ نقصان اٹھانا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایران تمام امریکی فوجی اڈوں کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ادھر ایران اور امریکا کے درمیان یورینیم کی افزودگی کے معاملے پر سفارتی کشیدگی جاری ہے، اور جوہری معاہدے کے لیے چھٹا دورِ مذاکرات اتوار کو مسقط میں متوقع ہے۔