سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کرنیوالوں کی اپنی تنخواہوں میں ہوشربا اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 26-2025 کا بجٹ پیش کر دیا ہے، بجٹ تقریر کا آغاز ہوتے ہی سرکاری ملازمین سمیت دیگر کو اس اہم خبر کا انتظار کا ہوتا ہے کہ ان کی تنخواہوں میں کتنا اضافہ ہوگا، سرکاری ملازمین نے تنخواہوں میں 50 فیصد اضافے کا مطالبہ کیا تھا البتہ بجٹ میں تجویز کردہ 6 فیصد اضافے کو وزیراعظم نے بڑھاتے ہوئے 10 فیصد کردیا ہے۔
سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں تو 10 فیصد اضافہ کیا گیا ہے البتہ اعلی حکومتی شخصیات، وفاقی وزرا اور اراکین قومی اسمبلی و سینیٹ کی تنخواہ میں رواں سال کئی سو گنا اضافہ کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی حکومت قرض لے کر ریلیف دے رہی ہے، اخراجات میں کمی ناگزیر ہے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
حکومت نے بجٹ پیش کرنے سے صرف ایک دن قبل اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں 500 فیصد اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے، اب اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی ماہانہ تنخواہ 2 لاکھ 5ہزار روپے سے بڑھ کر 13لاکھ مقرر کردی گئی ہے جبکہ تنخواہوں میں اضافے کا اطلاق بھی یکم جنوری 2025 سے ہوگا۔
گزشتہ ماہ 4 مئی کو صدر مملکت آصف زرداری نے وفاقی وزرا کی تنخواہوں میں اضافے سے متعلق تنخواہ، مراعات و استحقاق ایکٹ 1975 میں ترمیم کا آرڈیننس جاری کیا تھا جس کے بعد وفاقی وزرا کی تنخواہوں میں 140 فیصد تک کا اضافہ کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: تنخواہ دار طبقے کے لیے خوشخبری: وفاقی بجٹ 26-2025 میں انکم ٹیکس کی شرح کم کر دی گئی
اضافے کے بعد وفاقی وزرا کی تنخواہ 2 لاکھ 18 ہزار روپے سے بڑھا کر 5 لاکھ 19 ہزار روپے کر دی گئی تھی، اس اضافے کا اطلاق بھی یکم جنوری سے 2025 ملنے والی تنخواہوں پر کیا گیا تھا۔
حکومت نے رواں سال کے اغاز میں 25 جنوری 2025 کو اراکان قومی اسمبلی و سینیٹ کی ماہانہ تنخواہ اور مراعات میں 300 فیصد تک کے اضافے کی منظوری دی تھی، اراکین پارلیمنٹ کی ماہانہ تنخواہ ایک لاکھ 80 ہزار روپے سے بڑھا کر 5 لاکھ 19 ہزار روپے کر دی گئی تھی، اراکین پارلیمنٹ نے تنخواہ 10 لاکھ روپے ماہانہ کا مطالبہ کیا تھا جسے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے مسترد کردیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اراکین پارلیمنٹ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق بجٹ چیئرمین سینیٹ سرکاری ملازمین وفاقی حکومت.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اراکین پارلیمنٹ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق چیئرمین سینیٹ سرکاری ملازمین وفاقی حکومت اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں سرکاری ملازمین وفاقی وزرا کی تنخواہ ہزار روپے سینیٹ کی اضافے کا کیا گیا
پڑھیں:
کراچی میں بھی چینی کی قیمت میں من مانا اضافہ، انتظامیہ سرکاری نرخ پر اطلاق میں ناکام
کراچی میں چینی کی قیمت کو پُر لگ گئے اور انتظامیہ بھی گراں فروشوں کیلیے کارروائی سے گریزاں نظر آتی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کمشنر کراچی کی جانب سے چینی کی تھوک قیمت 170 روپے اور خوردہ قیمت 173 روپے فی کلو مقرر کیے جانے کے باوجود شہر بھر میں سرکاری نرخوں پر عمل درآمد نہ ہوسکا۔
مارکیٹ میں چینی ہول سیل سطح پر 175 روپے جبکہ خوردہ سطح پر 190 روپے فی کلو میں فروخت کی جا رہی ہے، جبکہ گلی محلوں کی چھوٹی دکانوں پر چینی کی قیمت 200 روپے فی کلو تک جا پہنچی ہے۔
ہول سیل مارکیٹ میں چینی کی قیمت میں 8 روپے فی کلو کی کمی واقع ہوئی ہے اور موجودہ نرخ 175 روپے فی کلو پر آ گیا ہے، تاہم اس کمی کا کوئی فائدہ صارفین کو نہیں پہنچ سکا۔
شہر کے بیشتر بازاروں میں چینی 185 سے 190 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہی ہے، اور ریٹیلرز قیمت کم کرنے کو تیار نہیں۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت اور پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے درمیان معاہدے کے تحت 15 جولائی سے چینی کی ایکس مل قیمت 165 روپے فی کلو مقرر کی گئی تھی۔ لیکن اس معاہدے اور کمشنر کراچی کی جانب سے مقرر کردہ قیمتوں کے باوجود عملدرآمد نہ ہونے کے باعث شہری مہنگی چینی خریدنے پر مجبور ہیں۔
صارفین کا کہنا ہے کہ پرائس کنٹرول کمیٹیاں غیر مؤثر ہو چکی ہیں اور حکومت کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات محض کاغذی کارروائی تک محدود ہیں۔
صارفین نے مطالبہ کیا ہے کہ ذخیرہ اندوزوں اور ناجائز منافع خوروں کے خلاف فوری اور مؤثر کارروائی کی جائے تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے۔