وزیر اعظم کل متحدہ عرب امارات کے سرکاری دورے پر روانہ ہوں گے
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
وزیر اعظم محمد شہباز شریف کل متحدہ عرب امارات کا سرکاری دورہ کریں گے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق یہ دورہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان گہرے، برادرانہ تعلقات کا عکاس ہے، جو باہمی اعتماد، مشترکہ اقدار اور مختلف شعبوں میں قریبی تعاون پر مبنی ہیں۔وزیر اعظم کے ہمراہ ایک اعلیٰ سطح کا وفد ہوگا. جس میں نائب وزیر اعظم، وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحٰق ڈار، وفاقی وزرا اور دیگر سینئر حکام شامل ہوں گے۔شہباز شریف، متحدہ عرب امارات کی قیادت کے ساتھ اعلیٰ سطح کی ملاقاتیں کریں گے، جن میں متحدہ عرب امارات کے صدر اور ابو ظبی کے حکمران شیخ محمد بن زاید النہیان کے ساتھ دو طرفہ ملاقات بھی شامل ہوگی۔ان اعلیٰ سطح کی ملاقاتوں کے دوران دو طرفہ، علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، جو دونوں ممالک کے باہمی مفاد اور تشویش کا باعث ہیں۔دفتر خارجہ کے مطابق وزیر اعظم کا یہ دورہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان دیرینہ برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے، اقتصادی روابط کو گہرا کرنے اور کثیر جہتی تعاون کو فروغ دینے کا باعث بنے گا۔یہ دورہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان باہمی مفاد پر مبنی تزویراتی شراکت داری کو فروغ دینے، باہمی دلچسپی کے موجودہ شعبوں میں تعاون کو بڑھانے اور دو طرفہ خوشگوار تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے نئے مواقع تلاش کرنے کے مشترکہ عزم کا مظہر ہے۔
یاد رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے حال ہی میں ترکیہ، ایران، آذربائیجان، تاجکستان کے دورے بھی کیے ہیں اور عیدالاضحیٰ پر وزیراعظم اور فیلڈ مارشل عاصم منیر نے سعودی عرب کے دورے میں عمرے کی ادائیگی بھی کی تھی اور شہزادہ محمد بن سلمان سے بھی ملاقات کی تھی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: متحدہ عرب امارات کے
پڑھیں:
این آئی سی وی ڈی، فارما کمپنیوں کے خرچے، ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے غیر ملکی دورے
فارماسیوٹیکل کمپنیوں کی جانب سے مفت غیر ملکی دوروں سے ادارے کی شفافیت پر سوالیہ نشان
ڈاکٹر طاہر صغیر کے مفت غیر ملکی دوروں کی سہولیات کے انکشاف سے طبی حلقوں میں بے چینی
(جرأت رپورٹ) این آئی سی وی ڈی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر طاہر صغیر کے غیر ملکی دوروں میں فارماسوٹیکل کمپنیوں کی جانب سے اخراجات اُٹھانے کا سنسنی خیز انکشاف ہوا ہے۔ واضح رہے کہ شعبہ صحت میں فارما کمپنیوں کی جانب سے ہیلتھ کے اداروں میں ذمہ داران اور ڈاکٹرز کے اخراجات اُٹھانے کے عمل کو دنیا بھر میں معیوب سمجھا جاتا ہے اور اسے بنیادی طبی اخلاقیات اور مفادات کے ٹکراؤ کا ایک مکمل مقدمہ سمجھا جاتا ہے۔ دراصل فارما کمپنیوں کی جانب سے ڈاکٹرزسے لے کر اسپتالوں کے ذمہ داران کے اخراجات اُٹھانے کے پیچھے ادویات کی فروخت سمیت مختلف مفادات کارفرما ہو تے ہیں۔ ادارہ امراض قلب میں مختلف ادویات سمیت سرجیکل آلات اور دیگر ضروری سامان کی خریداری کا عمل فارما کمپنیوں کی جانب سے ایگریکٹو ڈائریکٹر کے اخراجات اُٹھانے کو مشکوک بنا دیتا ہے۔ اطلاعات کے مطابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر طاہر صغیر نے اگست 2024 سے اکتوبر 2025 کے دوران چار غیر ملکی دورے کیے، تمام غیر ملکی دوروں کے اخراجات فارماسیوٹیکل کمپنیوں نے برداشت کیے ہیں۔ پہلا دورہ اگست 2024 میں لندن کا کیا گیا ،دوسرا دورہ بھی لندن کا کیا گیا اور یہ فروری 2025 میں ہوا۔ڈاکٹر طاہر صغیر نے تیسرا دورہ اگست 2025 میں اسپین اورچوتھا دورہ اسی سال اکتوبر میں سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں کانفرنس کے سلسلے میں کیا۔فارماسیوٹیکل کمپنیوں کی جانب سے مفت غیر ملکی دورے ادارے کی شفافیت پر سوالیہ نشان ہیں،طبی حلقوں کی جانب سے حکومت سے این آئی سی وی ڈی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر طاہر صغیر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔