پاکستان فراہم کردہ انٹیلیجنس کے مطابق دہشت گردوں کیخلاف کارروائی کرتا ہے، امریکہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
جنرل کوریلا نے کہا کہ انہیں آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کی طرف سے کال موصول ہوئی، او ر انہوں نے بتایا کہ میں نے اسے پکڑ لیا ہے، میں اسے واپس امریکا کے حوالے کرنے کو تیار ہوں، براہ کرم سیکریٹری دفاع اور صدر کو بتائیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹکام) کے کمانڈر جنرل مائیکل کوریلا نے پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک غیر معمولی شراکت دار قرار دیتے ہوئے بلوچستان میں دہشت گردی کے خلاف اور داعش خراسان جیسی دہشت گرد تنظیموں کے خلاف پاکستان کی جدوجہد کو سراہا ہے۔ پاکستان اور امریکا نے 10 مئی کو واشنگٹن میں بات چیت کے دوران انسداد دہشت گردی کے تعاون کو جاری رکھنے کی توثیق کی تھی۔
اس بات چیت میں علاقائی اور عالمی سلامتی کو درپیش سب سے اہم چیلنجز، بشمول تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور داعش خراسان جیسی دہشت گرد تنظیموں کے خطرات سے نمٹنے میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون پر زور دیا گیا تھا۔ رواں ماہ دونوں ممالک کے درمیان انسداد دہشتگردی پر ایک بار پھر بات چیت ہوگی۔ منگل کو واشنگٹن میں ہاؤس آرمڈ سروسز کمیٹی کی سماعت کے دوران، جنرل مائیکل کوریلا سے پاکستان کے ساتھ افغان سرحد پر صورتحال کے بارے میں پوچھا گیا۔
اس دوران انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے داعش خراسان کے کئی اہم کارندوں کو گرفتار کیا ہے۔ اسلام آباد کے ساتھ غیر معمولی شراکت داری کو سراہتے ہوئے، جنرل کوریلا نے کہا کہ پاکستان نے داعش خراسان کے درجنوں دہشت گردوں کو ہلاک کیا ہے۔ جنرل کوریلا نے بتایا کہ 2024 کے آغاز سے پاکستان کے مغربی علاقے میں 1000 دہشت گردانہ حملے ہوئے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ ( پاکستان) اس وقت انسداد دہشتگردی کی فعال جنگ میں ہے، پاکستان اور بھارت دونوں کے ساتھ تعلقات برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے دلیل دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں پاکستان اور بھارت دونوں کے ساتھ تعلقات رکھنے ہوں گے، ایسا نہیں ہے کہ اگر ہمارا بھارت کے ساتھ تعلق ہے تو ہم پاکستان کے ساتھ تعلق نہیں رکھ سکتے، ہمیں تعلقات کے مثبت پہلوؤں کے لیے اس کی خوبیوں کو دیکھنا چاہیے۔ جنرل کوریلا نے کہا کہ انٹیلی جنس کے تبادلے کے بعد پاکستان نے داعش خراسان کے پانچ اہم دہشتگردوں کو پکڑا ہے۔
انہوں نے داعش خراسان کے اہم کارندے محمد شریف اللہ عرف جعفر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے جعفر کو ( امریکا کے) حوالے کیا جو ایبی گیٹ بم دھماکے کے پس پردہ کلیدی افراد میں سے ایک تھا۔ جنرل کوریلا نے مزید کہا کہ شریف اللہ کی گرفتاری کے بعد انہیں آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کی طرف سے کال موصول ہوئی، او ر انہوں نے بتایا کہ میں نے اسے پکڑ لیا ہے، میں اسے واپس امریکا کے حوالے کرنے کو تیار ہوں، براہ کرم سیکریٹری دفاع اور صدر کو بتائیں۔
کمانڈر سینٹکام نے کہا کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ پاکستان، ہماری فراہم کردہ محدود انٹیلی جنس کے ساتھ، اپنے ذرائع استعمال کرتے ہوئے ان (دہشتگردوں) کے پیچھے جا رہا ہے اور ہم داعش خراسان پر اس کے اثرات دیکھ رہے ہیں۔ خیال رہے کہ اپریل میں، وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے اپنی پہلی فون کال میں بات کی تھی، جس میں امریکی وزیرخارجہ نے انسداد دہشت گردی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو گہرا کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا تھا۔
دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ کال کے دوران، ڈپٹی پرائم منسٹر/وزیر خارجہ ڈار نے پاکستان کی جانب سے امریکا کے ساتھ اپنی شراکت داری کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق، ڈار نے 2013 سے 2018 کے درمیان پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں کو اجاگر کیا تھا، جبکہ مارکو روبیو نے پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف جنگ کو سراہتے ہوئے امریکا کی انسداد دہشت گردی کے تعاون کو مزید بڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔
مارچ میں امریکی کانگریس سے خطاب میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شریف اللہ کے بارے میں بات کی تھی اور اس کی گرفتاری کے لیے پاکستان کی تعریف کی تھی۔ امریکی صدر نے کانگریس کو بتایا تھا کہ آج رات، مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ ہم نے ابھی ابھی اس ہولناکی کے پس پردہ سب سے بڑے دہشت گرد کو گرفتار کر لیا ہے، اور وہ یہاں امریکی انصاف کی تیز تلوار کا سامنا کرنے کے لیے آ رہا ہے، میں اس عفریت کو گرفتار کرنے میں مدد دینے کے لیے خاص طور پر پاکستان کی حکومت کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نے داعش خراسان کے جنرل کوریلا نے دہشت گردی کے نے بتایا کہ پاکستان کی کہ پاکستان پاکستان نے امریکا کے نے کہا کہ انہوں نے کے ساتھ کے خلاف کی تھی کے لیے
پڑھیں:
بھارت کے لیے پاکستان سے تعلقات خراب نہیں کرسکتے، امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل مائیکل کوریلا
امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل مائیکل ایرک کوریلا نے کہا ہے کہ امریکا بھارت کے لیے پاکستان کے ساتھ تعلقات نہیں بگاڑ سکتا۔
امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل مائیکل ایرک کوریلا نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کو اہم شراکت دار قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ پاکستان کے دہشتگردی کیخلاف مثبت اور فعال کردار کی پوری دنیا معترف ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی کمانڈر امریکی سینٹرل کمانڈ سے ملاقات
امریکی سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی میں اظہار خیال کرتے ہوئے جنرل کوریلا کا کہنا تھا کہ’’داعش خراسان اس وقت عالمی سطح پر سب سے سرگرم دہشتگرد تنظیموں میں شمار ہوتی ہے، پاکستان ایک غیر معمولی انسدادِ دہشتگردی شراکت دار کے طور پر ابھر کر سامنے آیا ہے۔
جنرل کوریلا نے اعتراف کیا کہ’پاکستان کے ساتھ قریبی انٹیلی جنس تعاون کے نتیجے میں داعش خراسان کے درجنوں دہشت گردوں کو ہلاک اورگرفتار کیا گیا‘ ان گرفتاریوں میں تنظیم کے کم از کم 5 انتہائی مطلوب رہنما بھی شامل ہیں، پاکستانی حکام نے انٹیلی جنس شیئرنگ کے ذریعے امریکا کو کئی اہم کامیابیاں دلائیں، ان کامیابیوں میں ایبے گیٹ بم دھماکے کے ماسٹر مائنڈ جعفر کی گرفتاری اور اس کی حوالگی شامل ہے، اس گرفتاری کے فوراً بعد، چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے ذاتی طور پر رابطہ کر کے اطلاع دی۔
یہ بھی پڑھیں: انتہا پسندی و دہشتگردی کے خلاف توانا آواز، امریکی جریدے کا آرمی چیف کو خراج تحسین
جنرل کوریلا نے کہا کہ پاکستان محدود مگر مؤثر انٹیلیجنس معلومات کے تبادلے کے ذریعے داعش خراسان کے خلاف کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے، اس وقت یہ دہشتگرد گروہ پاکستان اور افغانستان کی سرحدی پٹی میں سرگرم ہے، پاکستان کی شراکت داری انسداد دہشتگردی کے عالمی تناظر میں انتہائی اہم اور مؤثر ثابت ہو رہی ہے، 2024ء کے آغاز سے اب تک پاکستان کے مغربی علاقوں میں ایک ہزار سے زائد دہشتگرد حملے ہوئے، ان حملوں میں تقریباً 700 سیکورٹی اہلکار اور شہری جاں بحق اور 2500 زخمی ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان فعال انسداد دہشتگردی کی جنگ لڑ رہا ہے، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ داعش خراسان کمزور ہو چکی اور اس کی سرگرمیوں میں کمی آئی ہے، اس کی بنیادی وجہ حالیہ مہینوں میں انہیں پہنچنے والا بھاری نقصان ہے، ہمیں پاکستان اور بھارت دنوں کے ساتھ تعلقات رکھنا ہوں گے، میں نہیں سمجھتا کہ یہ کوئی ایسا دو ٹوک فیصلہ ہے کہ اگر بھارت سے تعلق ہو تو پاکستان سے نہیں ہو سکتا۔
یہ بھی پڑھیں: دہشت گردی کیخلاف تعاون پر پاکستان اورامریکا کا اتفاق رائے
انہوں نے کہا کہ بھارت کے لیے ہم پاکستان کے ساتھ تعلقات نہیں بگاڑ سکتے،یہ تعلق امریکا کی قومی سلامتی کے لیے اہم ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں