کابینہ اراکین کے بجٹ میں 100 فیصد تک اضافہ کر دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 11 جون2025ء) کابینہ اراکین کے بجٹ میں 100 فیصد تک اضافہ کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی آصف بشیر چوہدری کی رپورٹ کے مطابق قرضے لے کر اخراجات کرنے والی، سرکاری ملازمین کی پنشن اور تنخواہوں میں صرف 7 سے 10 فیصد اضافہ کرنے والی حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال کے دوران وفاقی وزراء، وزیر اعظم کے مشیران کے بجٹ میں کروڑوں روپے کا اضافہ کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔
ایک جانب وزیر خزانہ کی جانب سے بیان دیا گیا ہے کہ حکومت بجٹ میں جو کچھ ریلیف دے رہی ہے وہ قرضے لے کر دے رہی ہے ، مالی گنجائش کے مطابق ہی ریلیف دے سکتے ہیں، مالی خسارے کی وجہ سے ہر چیز قرضہ لے کر کر رہے ہیں، ہمیں اپنی چادر کے مطابق آگے چلنا ہے، تو دوسری جانب وفاقی کابینہ کے اراکین کیلئے خزانے کے منہ کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔(جاری ہے)
بتایا گیا ہے کہ آئندہ مالی سال کے دوران کابینہ ڈویژن کے لیے 68 کروڑ 87 لاکھ روپے کا بجٹ بھی مختص کیا جا رہا ہے ۔
وفاقی بجٹ میں معاونین خصوصی کے لیے بجٹ 3 کروڑ 70 لاکھ روپے سے بڑھا کر 11 کروڑ 34 لاکھ روپے کیا جا رہا ہے ۔ اس کے علاوہ سینٹرل کار پول کے لیے 62 کروڑ روپے کا بجٹ رکھنے کی تجویز ہے۔ وزیر اعظم کے اخراجات میں بھی 14 کروڑ روپے کا بڑا اضافہ ہو گا۔ ایک ایسے وقت میں جب ملک میں تقریباً آدھی آبادی خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہے اور عام آدمی سے مزید قربانی مانگ کر تقریباً 2 ہزار ارب روپے کے نئے ٹیکس لگائے جا رہے ہیں۔ وزیر اعظم ہاؤس کے اخراجات میں کمی کی بجائے مزید اضافہ کر دیا گیا ہے اور اب یہ رقم تقریباً 86 کروڑ روپے ہوگئی ہے۔ قومی اسمبلی میں پیش کیے گئے وفاقی بجٹ 26-2025 کے مطابق وزیراعظم ہاؤس کی گاڑیوں کے لیے 9 کروڑ روپے کا بجٹ ،وزیراعظم ہاؤس کی ڈسپنسری کے لیے 1 کروڑ 44 لاکھ روپے اور وزیراعظم ہاؤس کے باغیچے کے لیے 4 کروڑ 48 لاکھ روپے بجٹ رکھنے کی تجویز ہے۔ وزیراعظم کے دوروں کے لیے 60 لاکھ روپے اور پی ایم چیرٹی کے لیے 42 لاکھ روپے بجٹ مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ وفاقی اور وزراء مملکت کے لیے بجٹ 27 کروڑ سے بڑھا کر 50 کروڑ 54 لاکھ روپے ، وزیراعظم کے مشیران کے لیے بجٹ 3 کروڑ 61 لاکھ روپے سے بڑھا کر 6 کروڑ 31 لاکھ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔ قومی اسمبلی کے بجٹ میں آئندہ مالی سال 28فیصد اضافے کی تجویز ہے جو 12 ارب 73 کروڑ سے بڑھا کر 16 ارب 29کروڑ روپے کر دیا گیا ہے جبکہ سینٹ کا بجٹ آئندہ مالی سال 9ارب ساڑھے 5کروڑ روپے رکھا گیا ہے جو رواں مالی سال 7ارب 24 کروڑ روپے تھا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے آئندہ مالی سال کی تجویز ہے سے بڑھا کر کر دیا گیا کے بجٹ میں لاکھ روپے کروڑ روپے اضافہ کر کے مطابق روپے کا گیا ہے کے لیے کا بجٹ
پڑھیں:
کریم آباد میں بڑی ڈکیتی، سنار سے ایک کروڑ 20 لاکھ روپے لوٹ لیے گئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: شہر قائد میں ڈکیتی کی بڑی واردات سامنے آئی ہے جہاں کریم آباد کے علاقے میں اپوا کالج کے قریب ڈاکو ایک سنار سے ایک کروڑ 20 لاکھ روپے لوٹ کر فرار ہوگئے۔
کریم آباد جیولرز ایسوسی ایشن کے صدر کے مطابق متاثرہ سنار سونا فروخت کرنے کے لیے صدر کی ایک لیب گیا تھا۔ سونا بیچنے کے بعد جب وہ واپس کریم آباد پہنچا تو اپوا کالج کے قریب چار مسلح افراد نے اسے گھیر لیا اور اسلحے کے زور پر نقد رقم چھین کر موقع سے فرار ہوگئے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واردات کا شکار ملازمین صدر صرافہ بازار کے معروف جیولرز “دانیال جیولر” کے لیے کام کرتے ہیں۔ ان میں شمس اور تنویر نامی دو ملازمین شامل تھے جو لیب سے رقم لے کر مالک کے گھر جا رہے تھے کہ راستے میں یہ واردات پیش آگئی۔
حکام نے مزید بتایا کہ لوٹی گئی رقم ایک تھیلے میں رکھی گئی تھی جو موٹرسائیکل کی ٹنکی پر رکھا ہوا تھا، ڈاکوؤں نے اسے آسانی سے اٹھا کر فرار اختیار کیا۔
پولیس کے مطابق واردات کی ایف آئی آر دانیال جیولر کی مدعیت میں درج کرلی گئی ہے، جبکہ ملزمان کی تلاش کے لیے اپوا کالج کے اطراف نصب سی سی ٹی وی فوٹیجز اور دیگر شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔ پولیس نے متاثرہ ملازمین سے بھی مزید تفصیلات حاصل کر لی ہیں۔
واضح رہے کہ ڈسٹرکٹ سینٹرل میں ایک ہفتے کے دوران ڈکیتی کی یہ دوسری بڑی واردات ہے۔ اس سے قبل 11 ستمبر کو لیاقت آباد میں موٹرسائیکل سوار ڈاکو جیولرز کے ملازمین سے ڈیڑھ کروڑ روپے نقد چھین کر فرار ہوگئے تھے۔