حکومت کا وہ ٹیکس جسے پیپلز پارٹی نے ماننے سے انکار کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کی ترجمان شازیہ مری نے موجودہ مہنگائی میں تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ ناکافی قرار دیدیا۔
تفصیلات کے مطابق بجٹ پر ردعمل دیتے ہوئے شازیہ مری نے کہا کہ سولر پینلز پر 18 فیصد ٹیکس کو مسترد کرتے ہیں، موجودہ مہنگائی میں تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ بھی ناکافی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کراچی موٹر وے کے 400 ارب کے منصوبے کے لیے صرف 15 ارب روپے رکھ کر مذاق کیا گیا۔
دوسری جانب وفاقی بجٹ میں سولر پینلز پر 18فیصد ٹیکس کی تجویز کے بعد دکانداروں نے سولر پینلز کی قیمتیں بڑھادی ہیں۔فیصل آباد میں خریداروں سے 3 سے 6 روپے فی واٹ اضافی وصول کیا جارہا ہے جس پر شہریوں نے حکومت سے نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔
امریکا نے مشرق وسطیٰ سے اپنے غیر سفارتی عملے کے رضاکارانہ انخلا کی منظوری دیدی
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
آزاد کشمیر میں تحریک عدم اعتماد کا طریقہ کار طے ہو گیا
میاں عبدالوحید بتایا کہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورتی عمل کی وجہ سے تحریک عدم اعتماد پیش کرنے میں تاخیر ہوئی، آزاد کشمیر میں ہونے والے حالات و واقعات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد کشمیر کے وزیرِ قانون میاں عبدالوحید نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں تحریک عدم اعتماد کا طریقہ کار طے ہو گیا ہے۔ وزیر قانون آزاد کشمیر میاں عبدالوحید نے اگلی ممکنہ تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک ہفتے کے اندر تحریک عدم اعتماد پیش کر دی جائے گی۔ میاں عبدالوحید نے ایوان کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ بیرسٹر سلطان محمود کے حمایت یافتہ ارکان کی پیپلز پارٹی میں شمولیت ہو چکی ہے اور اب قانون ساز اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے اپنے ممبران کی تعداد 27 ہو گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اب نواز لیگ تحریک عدم اعتماد میں پیپلز پارٹی کو ووٹ دے گی اور پیپلز پارٹی عددی برتری کے باعث بغیر اتحادی حکومت بنائے گی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورتی عمل کی وجہ سے تحریک عدم اعتماد پیش کرنے میں تاخیر ہوئی، آزاد کشمیر میں ہونے والے حالات و واقعات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ وزیرِقانون آزاد کشمیر نے کہا کہ پی ٹی آئی آزاد کشمیر میں 2 سال سے رجسٹرڈ ہی نہیں اور فاروڈ بلاک کے ممبران پر فلور کراسنگ ایکٹ نہیں لگ سکتا اور اب نئے قائد ایوان کے فیصلہ کا اختیار چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کریں گے۔ وزیر قانون آزاد کشمیر نے لائحہ عمل واضح کرتے ہوئے کہا کہ 3 سے 4 دن کے اندر تحریک عدم اعتماد پیش کر دی جائے گی اور تحریک عدم اعتماد جمع کرواتے وقت پیپلز پارٹی نئے وزیراعظم کا نام جاری کرے گی۔