صوبائی حکومت نے بجٹ کی منظوری کیلئے بلوچستان کابینہ کا اجلاس 16 جون کی سہ پہر تین بجے طلب کر لیا ہے۔ جسکے بعد اسمبلی میں بجٹ بل پیش کیا جائیگا۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت بلوچستان کی جانب سے آئندہ مالی سال کا بجٹ 16 جون کو صوبائی اسمبلی میں پیش کئے جانے کا امکان ہے۔ صوبائی حکومت نے بجٹ کی منظوری کیلئے بلوچستان کابینہ کا اجلاس 16 جون کی سہ پہر تین بجے طلب کر لیا ہے۔ حکومتی ذرائع کے مطابق بلوچستان کے آئندہ مالی سال کا بجٹ صوبائی وزیر خزانہ شعیب نوشیروانی 16 جون کو شام چار بجے پیش کریں گے۔ جس کیلئے بلوچستان کابینہ کا اجلاس 16 جون کی سہ پہر تین بجے طلب کرلیا گیا ہے۔ کابینہ کے اجلاس میں آئندہ مالی سال کے بجٹ اور سالانہ ترقیاتی پروگرام کا جائزہ لیا جائے گا۔ اجلاس میں بجٹ اور پی ایس ڈی پی کی منظوری بھی دی جائے گی۔ صوبائی کابینہ کی منظوری کے بعد بلوچستان کے آئندہ مالی سال کا بجٹ ایوان میں پیش کیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ا ئندہ مالی سال بلوچستان کا کی منظوری کا بجٹ

پڑھیں:

بلوچستان میں سڑکوں کے ترقیاتی منصوبے بروقت مکمل کرنے کی ہدایت

وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت محکمہ مواصلات و تعمیرات کا اہم جائزہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں صوبے بھر میں جاری شاہراہوں کے ترقیاتی منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:انسانی حقوق کی آڑ میں دہشت گردوں کے بیانیے کو فروغ نہیں دیا جا سکتا، وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی

اجلاس کے دوران ہنہ روڑ اور سبی تا تھڑی کوہلو روڑ سمیت دیگر اہم منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ یہ دونوں اہم سڑکیں رواں سال مکمل کر لی جائیں گی۔

27 ارب روپے کے 27 منصوبے

اجلاس کو مزید آگاہ کیا گیا کہ موجودہ مالی سال کے دوران صوبے میں 27 اہم شاہراہوں کی تعمیر و مرمت کے لیے مجموعی طور پر 27 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

ناقص کارکردگی پر 56 فرمز بلیک لسٹ

سیکرٹری مواصلات نے بتایا کہ غیر معیاری کام اور تاخیر کے باعث 56 تعمیراتی کمپنیوں کو بلیک لسٹ کر دیا گیا ہے تاکہ منصوبوں کے معیار اور رفتار پر کوئی سمجھوتہ نہ ہو۔

وزیر اعلیٰ کی ہدایات: معیاری کام اور بروقت تکمیل

وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام ترقیاتی منصوبے اعلیٰ معیار کے مطابق اور مقررہ مدت میں مکمل کیے جائیں۔

انہوں نے ہدایت کی کہ ایڈوانس ادائیگی اور مالی نظرثانی کا کلچر فوری ختم کیا جائے۔

افسران کو سخت انتباہ

وزیر اعلیٰ نے خبردار کیا کہ اگر کسی افسر نے ایڈوانس ادائیگی کی تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ ایسے افسران معطلی یا برطرفی کے لیے تیار رہیں۔

یہ بھی پڑھیں:بلوچستان دشمنوں کا قبرستان، دہشتگردوں کے خلاف وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی کا سخت بیان

وسائل کی فراہمی حکومت کی، تکمیل محکمہ کی ذمہ داری

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ حکومت تمام ترقیاتی منصوبوں کے لیے بروقت وسائل فراہم کر رہی ہے، لہٰذا ان منصوبوں کی بروقت اور معیاری تکمیل متعلقہ محکموں کی بنیادی ذمہ داری ہے۔

زمری روڑ پر تاخیر پر برہمی

وزیر اعلیٰ نے زمری روڑ منصوبے میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کیا اور واضح ہدایت کی کہ اگر 20 روز کے اندر کام شروع نہ ہوا تو ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

سرفراز بگٹی کوئٹہ ہنہ ہنہ روڈ وزیراعلیٰ بلوچستان

متعلقہ مضامین

  • ڈاکٹرزکو بلا سود قرضوں کی ادائیگی ،ریکوری کے حوالہ سے پنجاب ہیلتھ فاؤنڈیشن کی کارکردگی قابل ستائش ہے‘خواجہ سلمان رفیق
  • بلوچستان: پی ایس ڈی پی پر عملدرآمد سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کا اہم اجلاس
  • وزیر اعظم کی زیر صدارت کیش لیس و ڈیجیٹل اکانومی کے حوالے سے جائزہ اجلاس
  • ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کا صوبائی سطح پر اجلاس، تمام ونگز کے مسئولین کی شرکت، عزاداری کے خلاف مقدمات کی مذمت  
  • بلوچستان میں سڑکوں کے ترقیاتی منصوبے بروقت مکمل کرنے کی ہدایت
  • پشاور: قومی امن جرگے کا پہلا اجلاس کل طلب، سیاسی جماعتوں کو دعوت
  • پشاور اجلاس میں عدم شرکت پر ملاکنڈ ڈویژن کے 7 ایم پی ایز کو وارننگ جاری
  • ہاؤسنگ سیکٹر میں انقلاب! محمد اورنگزیب نے کم قیمت گھروں کی تعمیر کی منظوری دے دی
  • سستے گھروں کی تعمیر کے لیے  سکیم کی منظوری   
  • تیل اور گھی پر عوام سے فی کلو 175 روپے کی اضافی وصولی