دبئی میں ’اسٹرابیری مون‘ کے طلسمی نظار ے نے دیکھنے والوں کو محسور کردیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
دبئی سمیت متحدہ عرب امارات کی فضاؤں میں 11 جون 2025 کی شام ایک دلکش اور نایاب فلکیاتی منظر نے آسمان کی جانب دیکھنے والوں کو مسحور کر دیا، جب ’اسٹرابیری مون‘ اپنی مکمل آب و تاب کے ساتھ طلوع ہوا۔ سرخی مائل روشنی میں نہایا ہوا یہ فل مون طلوع آفتاب کے بعد مشرقی افق پر نمودار ہوا، جس نے دیکھنے والوں کو ایک لمحے کے لیے حیرت میں ڈال دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے افق پر ’گلابی چاند‘ بآسانی کب دیکھا جاسکے گا؟
اس فل مون کا تعلق ایک غیر معمولی فلکی مظہر سے تھا، جسے ’گریٹ لونر اسٹینڈ اسٹل‘ کہا جاتا ہے۔ یہ منظر ہر 18.
اسٹرابیری مون، جو اپنے نام کے برعکس سرخ یا گلابی نہیں ہوتا، اس بار افق کے قریب ہونے کی وجہ سے فضائی اثرات کے تحت ہلکی سرخی لیے ہوئے دکھائی دیا۔ یہ منظر نہ صرف بصری طور پر دلکش تھا بلکہ فلکیاتی لحاظ سے بھی نادر تھا، چاند اپنے مکمل حجم میں چمکتا ہوا اس قدر روشن نظر آیا کہ یوں لگا جیسے آسمان پر کوئی سنہرا چراغ جھلملا رہا ہو۔
یہ بھی پڑھیں: آنے والے بلڈ مون چاند گرہن کے بارے میں 7 عجیب و غریب حقائق کیا ہیں؟
متحدہ عرب امارات میں اس دلکش منظر کو دیکھنے کے لیے لوگوں نے ساحلی علاقوں، کھلے میدانوں اور صحرائی مقامات کا رُخ کیا، جہاں آسمان صاف اور افق واضح تھا۔ دبئی، ابوظہبی، شارجہ اور فجیرہ سمیت مختلف شہروں میں عوام نے اپنی آنکھوں سے اس منظر کو دیکھا اور سوشل میڈیا پر تصاویر اور ویڈیوز شیئر کر کے اس تجربے کو دنیا کے ساتھ بانٹا۔
یہ رات فلک بینی کے شوقین افراد کے لیے ایک یادگار لمحہ ثابت ہوئی، جو اگلی دو دہائیوں تک یاد رکھا جائے گا۔ اسٹرابیری مون کا یہ نایاب نظارہ نہ صرف قدرت کے حسن کا مظہر تھا بلکہ کائناتی ہم آہنگی کی ایک خوبصورت علامت بھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسٹرابری چاند اسٹرابری مون دبی متحدہ عرب اماراتذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسٹرابری چاند متحدہ عرب امارات کے لیے
پڑھیں:
دو مشہور سافٹ ویئر استعمال کرنے والوں کو حفاظتی اقدامات کرنے کی ہدایت
فائل فوٹونیشنل سائبر ایمرجنسی نے دو مشہور سافٹ ویئر استعمال کرنے والوں کو حفاظتی اقدامات کرنے کی ہدایت کردی۔
ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ ایڈوب کامرس اور میجنٹو اوپن سورس میں نقص کی نشاندہی ہوئی ہے، دونوں سافٹ ویئر پلیٹ فارم آن لائن کاروبار کیلئے بنائے گئے ہیں، نقص کے ذریعےاٹیکرز گاہکوں کے سیشن ہائی جیک کر سکتے ہیں، اٹیکرز بغير کسی توثیق کے مکمل اکاؤنٹ پر قبضہ حاصل کر سکتے ہیں۔
نیشنل سائبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ سافٹ ویئر میں خرابی سے حساس معلومات تک رسائی ہو سکتی ہے، سافٹ ویئر استعمال کرنے والے ادارے فوری حفاظتی اقدامات کریں، غیر ضروری انٹیگریشن غیر فعال کریں اور سخت ایڈمن ایکسس کنٹرولز لاگو کریں۔
ایڈوائزری میں سیشن میں کسی غیر معمولی تبدیلی پر مسلسل نگرانی رکھنے کی سفارش کی گئی، جس میں کہا گیا کہ سیشن ہینڈلنگ کے لیے صرف اتنی ہی اجازت دیں جتنی بالکل ضروری ہو، غیر متوقع سیشن کو ٹریک کریں جو نارمل استعمال سے ہٹ کر ہو۔
ایڈوائزری میں معمولی لاگ ان ایکٹیوٹی کی کوششوں پر نظر رکھنے کی سفارش کی گئی ہے، غیر متوقع ٹریفک یا نا معلوم ایڈمن ٹوکن کے استعمال پر فوری الرٹ جنریٹ کرنے کی سفارش کی گئی۔