گورننگ کونسل کی قرارداد نے مذاکرات کی پیچیدگی کو بڑھا دیا، سید عباس عراقچی
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
میڈیا سے اپنی ایک گفتگو میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم مسقط جائیں گے تاکہ اپنی عوام کے اصولی موقف کا تحفظ کریں اور ایرانی سائنسدانوں کے جوہری کامیابیوں کی حفاظت کریں۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" اس وقت عالمی اوسلو فورم کے 22ویں اجلاس میں شرکت کے لیے ناروے کے دارالحکومت میں موجود ہیں، جہاں انہوں نے ایک انٹرویو کے ذریعے مذکورہ اجلاس میں ہونے والی ابحاث کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ اس سال ناروے کے وزیر خارجہ نے انہیں اور خطے کے کئی دیگر وزرائے خارجہ کو مدعو کیا۔ اجلاس کے ایک سیگمنٹ کا موضوع مشرق وسطیٰ کا مستقبل تھا جس میں میرے علاوہ مصر، سعودی عرب، عمان اور دیگر ممالک کے وزرائے خارجہ نے شرکت کی۔ اس اجلاس سے یہ بات واضح ہوئی کہ کون سے ممالک خطے کے مستقبل کے اہم کھلاڑی ہیں۔ مجموعی طور پر یہ سیگمنٹ بہت اچھا رہا جس کا اہم نتیجہ یہ تھا کہ فلسطین اور فلسطینیوں کو انصاف دئیے بغیر خطے کا مستقبل مختلف نہیں ہو سکتا۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران اور امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات بھی اس اجلاس و دیگر ملاقاتوں میں خاص طور پر زیرِ بحث رہے جن میں ایران کا موقف واضح کیا گیا۔ ایرانی خارجہ پالیسی کے سربراہ نے بتایا کہ اس طرح کے بین الاقوامی فورمز کے موقع پر متعدد دو طرفہ ملاقاتیں بھی انجام پاتی ہیں۔
اسی سلسلے میں، میں نے عمان کے وزیر خارجہ سے ملاقات کی۔ جس میں آئںدہ اتوار کو ہونے والے مذاکرات کی تیاریوں کو حتمی شکل دی گئی۔ مصر کے وزیر خارجہ سے ایک ون ٹو ون ملاقات جبکہ ایران، مصر اور عمان کی مشترکہ میٹنگ بھی منعقد ہوئی جس میں تہران-واشنگٹن مذاکرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس دوران سید عباس عراقچی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نمائندہ خصوصی برائے شام "گئیر پیڈرسن"، ناروے کے وزیراعظم و وزیر خارجہ اور سعودی ہم منصب سے اپنی ملاقات کا ذکر کیا۔ انہوں نے اس سفر کے بارے میں اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ انتہائی کامیاب دورہ تھا۔ یہ سفر ایران کے موقف کو واضح کرنے کے ساتھ ساتھ مفید تبادلہ خیال اور ملاقاتوں کے لحاظ سے بھی بہت اہم تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم امریکہ کے ساتھ اگلے اتوار کو ہونے والے مذاکرات کے لیے تیار ہو رہے ہیں۔ تاہم گورننگ کونسل میں منظور ہونے والی نئی قرارداد نے کئی پیچیدگیوں میں اضافہ کیا ہے۔ لیکن ہم مسقط میں موجود ہوں گے تاکہ ایرانی عوام کے حقوق کا دفاع کریں۔ اپنی عوام کے اصولی موقف کا تحفظ کریں اور ایرانی سائنس دانوں کے جوہری کامیابیوں کی حفاظت کریں۔ ہم اللہ پر بھروسہ کرتے ہوئے اور عوام کی دعاؤں کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے وزیر خارجہ انہوں نے کہا کہ
پڑھیں:
پاکستان‘ یو اے ای میں اعلیٰ سطحی اجلاس
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (انٹر نیشنل ویب ڈیسک) پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے مابین اقتصادی فروغ کے لیے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس عمل میں آیا۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے اجلاس پاکستان، یو اے ای مشترکہ وزارتی کمیشن (JMC) کے 12 ویں اجلاس کی تیاریوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ ترجمان وزارت خارجہ کے مطابق اعلیٰ سطحی اجلاس نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار کی زیر صدارت منعقد ہوا۔
اجلاس میں نائب وزیرِاعظم کے دفتر سے معاونِ خصوصی، اقتصادی امور، تجارت، بحری امور، داخلہ، بین الصوبائی رابطہ، قومی ورثہ اور صحت کے وفاقی سیکرٹریز سمیت وزارت خارجہ، اوورسیز پاکستانی، خزانہ، ریلوے، دفاع اور سیاحت سے تعلق رکھنے والے اعلیٰ حکام نے بھی بھر پور شرکت کی۔
رپورٹ کے مطابق اجلاس میں پاک، یو اے ای تعلقات کو مستحکم کرنے کے ساتھ نئے شعبوں میں شراکت داری تلاش کرنے اور ترجیحی شعبہ جات میں یو اے ای کی سرمایہ کاری کو فروغ دینے پر مکمل تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اس موقع پر متحدہ عرب امارات کے ساتھ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مزید وسعت دینے کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔