ایم ڈی او پی ایف نے بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کی موبائل رجسٹریشن کا مسئلہ حل کرا دیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
او پی ایف کے ایم ڈی افضال بھٹی—فائل فوٹو
اوور سیز پاکستانی فاؤنڈیشن (OPF) کے مینیجنگ ڈائریکٹر افضال بھٹی نے بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کو درپیش موبائل فون رجسٹریشن کے مسئلے کو فوری اور مؤثر اقدامات کے ذریعے حل کر دیا ہے، یہ مسئلہ وطن واپسی پر اوور سیز پاکستانیوں کے لیے پریشانی کا سبب بن رہا تھا۔
افضال بھٹی نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) کے ساتھ مربوط رابطے کے بعد فوری کارروائی کرتے ہوئے مسئلے کا حل نکالا، جس کے نتیجے میں اب مسئلہ حل ہو چکا ہے اور رجسٹریشن کے عمل کو آسان اور پریشانی سے پاک بنانے کے لیے اہم ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔
او پی ایف کے مطابق کامیاب موبائل رجسٹریشن کے لیے درج ذیل ہدایات پر عمل ضروری ہے:
1۔ وی پی این بند کریں: رجسٹریشن کے دوران موبائل ڈیوائس پر کوئی وی پی این (VPN) فعال نہ ہو، کیونکہ وی پی این سسٹم میں مداخلت کر کے رجسٹریشن کو ناکام بنا سکتا ہے۔
2۔ پاکستان میں موجودگی ضروری ہے: رجسٹریشن کے وقت درخواست گزار کا پاکستان میں موجود ہونا لازم ہے تاکہ درست تصدیق کی جا سکے۔
3۔ ایک ڈیوائس فی این آئی سی او پی (NICOP): ہر NICOP پر صرف ایک موبائل فون 120 دنوں کے لیے رجسٹر کیا جا سکتا ہے، اگر نئی ڈیوائس رجسٹر کرنا ہو تو پہلے رجسٹر شدہ ڈیوائس کو حذف کرنا ضروری ہے۔
4۔ ضرورت پڑنے پر پی ٹی اے سے رابطہ کریں: اگر مذکورہ ہدایات پر عمل کے باوجود رجسٹریشن کامیاب نہ ہو تو صارفین کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ براہِ راست PTA سے رابطہ کریں۔
افضال بھٹی نے ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کیا کہ او پی ایف اوور سیز پاکستانیوں کو درپیش مسائل کے حل کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا تاکہ بیرونِ ملک پاکستانیوں کو بنیادی سہولتوں تک بلاتعطل رسائی حاصل رہے۔
مزید معلومات کے لیے اوور سیز پاکستانیوں سے گزارش ہے کہ وہ PTA کی سرکاری ویب سائٹ وزٹ کریں یا او پی ایف ہیلپ لائن سے رابطہ کریں۔
چیئرمین پی ٹی اے جنرل حفیظ الرحمن کا کہنا ہے کہ اوور سیز پاکستانیوں کو درپیش مسائل کے حل کے لیے ہمہ تن جدوجہد کی جاۓ گی اور او پی ایف کے ساتھ اپنا تعاون جاری رکھیں گے، اوور سیز موبائل فون رجسٹرڈ کروانے کے بعد باآسانی اپنا موبائل استعمال کر سکیں گے۔
دریں اثناء اوور سیز پاکستانیوں نے ایم ڈی افضال بھٹی کی کاؤشوں کو زبردست انداز میں خراج تحسین پیش کیا جن کی کوششوں اور دن رات کی محنت سے اوور سیز کی زندگیاں آسان بنائی جا رہی ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اوور سیز پاکستانیوں پاکستانیوں کو رجسٹریشن کے افضال بھٹی او پی ایف کے لیے
پڑھیں:
پاکستانیوں کیلئے بیرون ملک روزگار پر ٹیکس کی نئی وضاحت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
آئی ٹی ایکسپرٹ کنول چیمہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں فیئر ٹیکس رجیم موجود نہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر کوئی غیرملکی کمپنی کسی پاکستانی کو ہائر کرتی ہے تو اسے ٹیکس نہیں دینا پڑتا، لیکن اگر پاکستانی کمپنی کسی پاکستانی کو ہائر کرے تو اسے ٹیکس دینا ہوتا ہے۔
کنول چیمہ کے مطابق اس وقت آئی ٹی ایکسپورٹ انکم 3.1 بلین ڈالر ہے، جس میں سے 400 ملین فری لانسرز اور 2.7 بلین ڈالر کارپوریٹ سیکٹر حاصل کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ریموٹ ورکر اور مقامی ورکر کا ٹیکس سسٹم یکساں ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ای کامرس اور آئی ٹی سیکٹر پر ٹیکس لگانا غلط ہے، بار بار پالیسیز تبدیل کرنے سے ملک کا امیج خراب ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے پلیٹ فارمز چلانے کے لیے ڈالرز میں ادائیگیاں کرتے ہیں، ہمیں اجازت دی جائے کہ ہم اپنے ڈالرز ان ادائیگیوں میں استعمال کریں۔
کنول چیمہ نے کہا کہ بدقسمتی سے پارلیمنٹیرینز آئی ٹی سیکٹر کی سمجھ نہیں رکھتے، دنیا آئی ٹی کی طرف جا رہی ہے جبکہ ہمارے یہاں اس پر بلاوجہ ٹیکسز لگائے جا رہے ہیں۔